انڈین آئل، بھارت پیٹرولیم اور ہندوستان پیٹرولیم نے ایئر انڈیا کو خط لکھکر کہا کہ وہ 18 اکتوبر تک تیل کمپنیوں کے بقائے کی ادائیگی کریں ،نہیں تو چھے گھریلو ہوائی اڈوں پر ایندھن کی فراہمی روک دی جائےگی۔
نئی دہلی: ایئر انڈیا کو الٹی میٹم دیتے ہوئے پبلک سیکٹر کی تیل کمپنیوں نے جمعرات کو ایئر انڈیا سے مہینے کی ایکمشت ادائیگی 18 اکتوبر تک کرنے کو کہا ہے۔ ساتھ ہی وارننگ بھی دی ہے کہ ایسا نہ کرنے پر وہ چھے گھریلو ہوائی اڈوں پر ایندھن کی فراہمی روک دیںگی۔ انڈین آئل، بھارت پیٹرولیم اور ہندوستان پیٹرولیم نے ایئر انڈیا کو خط لکھکر کہا ہے، ‘ ایکمشت ماہوار ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے بقائے (ایندھن کا بچا ہوا بل) میں کمی نہیں آئی ہے۔ ‘
دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق، تیل کمپنیوں نے 5 اکتوبر کو بھی ایئر انڈیا سے کہا تھا کہ اگر 11 اکتوبر تک ایکمشت ادائیگی نہیں ہوئی تو ایندھن کی سپلائی روک دی جائےگی۔ جس کے جواب میں ایئر انڈیا نے جمعرات کو ایسا نہ کرنے کی اپیل کی۔ اس کے جواب میں کمپنیوں نے کہا کہ ایئر انڈیا نے ادائیگی کے بارے میں کوئی معینہ مدت نہیں بتائی، لیکن پھر بھی ان کی اپیل کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان کو 18 اکتوبر تک کا وقت دیا جا رہا ہے۔
تینوں تیل کمپنیاں پہلے بتا چکی ہیں کہ ایئر انڈیا پر ان کا 5000 کروڑ روپے کے ایندھن کی ادائیگی بقایا ہے۔ اس میں سے کچھ بقایا آٹھ مہینے پرانا ہو چکا ہے۔ انڈین آئل ، بھارت پیٹرولیم اور ہندوستان پیٹرولیم نے 22 اگست کو کوچی، موہالی، پونے، پٹنہ، رانچی اور وشاکھاپٹنم ہوائی اڈے پر ایئر انڈیا کو
ایندھن کی سپلائی روک دی تھی۔ اس کی وجہ ایئر انڈیا کا ادائیگی نہ کرنا ہے۔
تب کمپنی کے ایک سینئر افسر نے کہا تھا، ‘ ایئر انڈیا کے پاس ایندھن بل کی ادائیگی کرنے کے لئے 90 دن کی مدت ہوتی ہے۔ لہذا وہ جس دن ایندھن خریدتی ہے اس کے 90 دن کے اندر اس کو اس کی ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔ لیکن ایئر انڈیا کی یہ مدت پچھلے دو سال سے تقریباً 230 دن پارکر چکی ہے۔حالانکہ اس وقت منسٹری آف سول ایویشن کے دخل پر انہوں نے یہ فراہمی سات ستمبر کو دوبارہ شروع کر دی تھی۔ لیکن اب کمپنیوں نے خط میں کہا ہے کہ مہینے کی بنیاد پر ایکمشت ادائیگی نہ کرنے پر وہ 18 اکتوبر سے ایئر انڈیا کی ایندھن فراہمی بند کر دےگی۔
گھاٹے میں چل رہی ایئر انڈیا پر تقریباً 60 ہزار کروڑ روپے کا قرض ہے۔ گزشتہ مالی سال 2018-19 میں اس کو 8400 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ حکومت کی اس میں سرمایہ کاری کی اسکیم ہے، جس کا پروسیس اگلے مہینے سے شروع ہو سکتا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)