اڑیسہ حکومت کے چیف سکریٹری اے کے کے مینا نے پی ایم سی بینک گھوٹالے اور کچھ دوسرے اقتصادی اداروں کی خستہ ہوتی صورتحال کے بعد سرکاری محکموں کو ایک خط لکھا ہے ۔
نئی دہلی : اڑیسہ کے ایک نوکر شاہ نے سرکاری محکموں کو ممکنہ جوکھم کے مد نظر بینکوں میں پیسہ رکھنے کے متعلق آگاہ کیا ہے ، جس پر ریزروبینک آف انڈیا نے ناراضگی کا اظہا ر کیا ہے۔حکام کے اس رویےپر آربی آئی نے ناراضگی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے پیغامات سے عوام میں خوف کا ماحول بنے گا۔
ریزر و بینک کے اس ردعمل کےبعد اڑیسہ سرکار کے چیف سکریٹری اے کےکے مینا نے صفائی دیتے ہوئے وضاحت جاری کی ہے۔مینا نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں کسی بھی بینک کی اقتصادی صحت پر رائے نہیں رکھتی۔
اس پورے معاملے کی شروعات مینا کے ذریعے سوموار کو سرکاری محکموں کو لکھے خط سے ہوئی ہے۔ مینا نے سرکاری محکموں کو لکھے ایک خط میں کچھ اخباروں کی ان خبروں کی جانب توجہ دلائی ہے جن میں بینکوں کی اقتصادی صحت کے بارے میں بتایا گیا تھا۔مینا نے محکموں سے کہا کہ وہ بینکوں میں پیسہ جمع کراتے وقت احتیاط سے کام لیں ۔
ممبئی کے پی ایم سی بینک گھوٹالے اور کچھ دوسرے اقتصادی اداروں کی صورتحال کے بعد مینا نے یہ خط لکھا تھا ۔انہوں نے اپنے خط میں لکھا تھا کہ اگر کوئی محکمہ بینک میں پیسہ جمع کرتا ہے تو یہ متعلقہ محکمہ یا افسر کی ذاتی ذمہ داری ہوگی ۔
اس کے جواب میں ریزرو بینک کے ایک افسر نے جمعہ کو کہا ، آپ اس بات سے متفق ہوں گے کہ اگر کوئی ذمہ دار عہدے پر بیٹھا شخص بینکوں کی اقتصادی صحت کے بارے میں کوئی صلاح جاری کرتا ہے ،تو اس سے عوام میں خوف پیدا ہوسکتا ہے ۔ ساتھ ہی اس سے اقتصادی نظام کے استحکام کو کچھ غیر مطلوبہ نتائج جھیلنے پڑ سکتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)