وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیانند رائے نے ایوان میں بتایا کہ اب تک سرکار نے این آرسی کوقومی سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہریت قانون اوراین آر سی کے تحت ڈٹینشن سینٹر کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے بدھ کو کہا کہ اس نے این آرسی کو ملک گیر سطح پر شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔وزیر مملکت برائےامور داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ سوال میں پوچھا گیا تھا کہ کیامرکزی حکومت کا این آرسی کو پورے ملک میں نافذ کرنے کا کوئی منصوبہ ہے۔
رائے نے اپنےتحریری جواب میں کہا، ‘اب تک سرکار نے ہندوستانی شہریوں کے قومی رجسٹر کوقومی سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔’
سپریم کورٹ کی نگرانی میں این آرسی کو آسام میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔ جب 31 اگست، 2019 کو حتمی این آرسی شائع کی گئی تھی توکل 33027661 درخواست دہندگان میں سے 19.06 لاکھ لوگوں کو باہر کر دیا گیا تھا، جس سے پورے ہندوستان میں تنازعات کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
ایک اورسوال کا جواب دیتے ہوئے رائے نے کہا کہ شہریت قانون، 1955 اورہندوستانیوں کے قومی رجسٹریشن کے تحت ڈٹینشن سینٹر کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 28 فروری 2012 کوسپریم کورٹ نے ہدایت دی تھی کہ اپنی سزا پوری کرنے والے غیر ملکی شہریوں کو فوراً جیل سے رہا کر دیا جائےگا اور ان کی ملک بدری ہونے تک انہیں محدود نقل وحرکت کے ساتھ مناسب جگہ پر رکھا جائےگا۔
رائے نے کہا کہ اس ہدایت کے بعدوزارت داخلہ نے سات مارچ 2012 کو ریاستی سرکاروں اور یونین ٹریٹری کی انتظامیہ کوسپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنے کے لیےکہا۔
وزیر نے کہا کہ غیرقانونی مہاجرین اور غیرملکیوں کو حراست میں لینے کے لیے ان کی مقامی ضروریات کےمطابق ریاستی سرکاروں اوریونین ٹریٹری کے ذریعے ڈٹینشن سینٹر قائم کیے جاتے ہیں۔ وہ غیرقانوی مہاجر یاغیرملکی ہوتے ہیں جن کی سزا پوری ہو چکی ہو اور جلاوطنی یا حوالگی مناسب سفری دستاویزات کی عدم دستیابی کے سبب زیر التوا ہو۔
بتا دیں کہ اس سے پہلے گزشتہ تین فروری کو وزارت داخلہ نے ایک پارلیامانی کمیٹی سے کہا تھا کہ پورے ملک میں این آرسی نافذکرنے کے بارے میں مرکز نے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔
وزارت نے کانگریس رہنما آنند شرما کی صدارت والی داخلہ امور کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا تھا، ‘سرکار میں مختلف سطحوں سے وقت وقت پر یہ واضح کیا گیا ہے کہ ہندوستانی شہریوں کاقومی رجسٹر بنانے کے بارے میں فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)