بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی اور ایس پی کا اتحاد آپسی احترام اور پوری نیک نیتی کے ساتھ کام کر رہا ہے اور بی جے پی کو ہرانے کی طاقت رکھتا ہے۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی/ فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی:بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کسی بھی ریاست میں کانگریس کے ساتھ کوئی بھی انتخابی سمجھوتہ یا تال میل نہیں کرے گی۔انھوں نے منگل کو پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مایاوتی نے کہا،’پچھلے گٹھ بندھنوں میں ایسا دیکھا گیا ہے کہ بی ایس پی کو اپنے ووٹ ٹرانسفر کروانے میں کانگریس ناکام رہی ۔’
اس سے پہلے جنوری میں ایس پی کے ساتھ اتحاد کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا،’ہمیں کانگریس کے ساتھ گٹھ بندھن میں کوئی فائدہ ہوتا نظر نہیں آتا۔’پارٹی کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا کہ میٹنگ میں ان ریاستوں میں بھی پارٹی کی تیاریوں کا خاص تجزیہ کیا گیا جن ریاستوں میں بی ایس پی پہلی بار گٹھ بندھن کر لوک سبھا الیکشن لڑ رہی ہے۔
پارٹی نے اپنے بیان میں کہا،’بی ایس پی کسی بھی ریاست میں کانگریس کے ساتھ کسی بھی طرح کا،کوئی بھی انتخابی سمجھوتہ یا تال میل وغیرہ کر یہ انتخاب نہیں لڑے گی۔’انھوں نے کہا کہ بی ایس پی اور ایس پی کا گٹھ بندھن دونوں طرف سے آپسی احترام اور پوری نیک نیت کے ساتھ کام کر رہا ہے اور اتر پردیش ،اتراکھنڈ ،مدھیہ پردیش میں یہ ‘فرسٹ اینڈ پرفیکٹ الائنس’ مانا جا رہا ہے جو سماجی بدلاؤ کی ضرورتوں کو بھی پورا کرتا ہے اور بی جے پی کو ہرانے کی طاقت رکھتا ہے۔
مایاوتی نے بیان میں دعویٰ کیا کہ بی ایس پی سے انتخابی اتحاد کے لیے کئی جماعت کافی بے چین ہیں،لیکن تھوڑے سے انتخابی مفاد کے لیے ہمیں ایسا کوئی کام نہیں کرنا جو پارٹی کے حق میں بہتر نہیں ہے۔غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں
بی ایس پی اور ایس پی نے لوک سبھا انتخاب ساتھ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔اتر پردیش میں ایس پی اور آر ایل ڈی کے ساتھ ہوئے اتحاد کے تحت بی ایس پی 80 لوک سبھا سیٹوں میں 38 پر انتخاب لڑیں گی۔
دوسری طرف سماجوادی پارٹی 37 سیٹوں اور آر ایل ڈی 3 سیٹوں پر انتخاب لڑے گی۔یہ تینوں سیٹیں مغربی اتر پردیش کی ہیں۔ یہ اتحاد رائے بریلی اور امیٹھی میں کوئی امیدوار نہیں اتارے گا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)