کانگریس-این سی پی سے اتحاد کے لئے پرکاش امبیڈکر کی پارٹی اور دیگر جماعتوں کے اتحاد ونچت بہوجن اگھاڑی نے ریاست کی 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 12 سیٹوں کی مانگ کی تھی، جس پر کانگریس کی طرف سے چار سیٹیں دینے کی پیش کش کی گئی تھی۔
نئی دہلی: مہاراشٹر کے دلت رہنما پرکاش امبیڈکر نے کانگریس-این سی پی اتحاد کو سخت جھٹکا دیتے ہوئے ریاست کی تمام 48 لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔منگل کو باباصاحب امبیڈکر کے پوتے پرکاش نے اعلان کیا کہ مہاراشٹر میں ونچت بہوجن اگھاڑی(بھارپ بہوجن مہاسنگھ، اے آئی ایم آئی ایم، جے ڈی ایس اور دیگر چھوٹی جماعتوں کا اتحاد)اکیلے انتخابی میدان میں اترےگی۔
اکولا ضلع میں یہ اعلان کرتے ہوئے پرکاش امبیڈکر نے کہا کہ بی جے پی مخالف اتحاد میں شامل ہونے کے لئے کانگریس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی جائےگی۔بھارپ بہوجن مہاسنگھ کے صدر امبیڈکر نے 22 امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور این سی پی کے ساتھ کسی طرح کا اتحاد نہیں ہوگا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ 15 مارچ تک باقی 26 امیدواروں کا بھی اعلان ہو جائےگا۔ ان کے اس اعلان سے ریاست میں بی جے پی کے خلاف ‘ مہاگٹھ بندھن ‘ کی کوششوں کو جھٹکا لگا ہے۔
Maharashtra:VBA announced 22 candidates. Prakash Ambedkar says they'll announce rest 26 candidates by Mar 15.VBA is alliance of Bharip Bahujan Mahasangh, AIMIM & JD(S) in Maharashtra.Ambedkar says they offered a formula to Congress but it didn't accept,so alliance couldn't happen https://t.co/pKqV0kwktN
— ANI (@ANI) March 12, 2019
پرکاش امبیڈکر کا کہنا ہے کہ انہوں نے سیٹ بٹوارے کو لےکر کانگریس کو جو فارمولہ دیا تھا، وہ اس نے قبول نہیں کیا۔پرکاش امبیڈکر نے کہا، کانگریس کے ساتھ اتحاد بنانے کے لئے کئی تجویز سامنے آئی لیکن اس میں رکاوٹیں آ گئیں۔ ہم کانگریس کی قیادت کے ساتھ اور بات چیت نہیں کر سکتے۔ ‘امبیڈکر کا ریاست کی سولاپور لوک سبھا سیٹ سے کانگریس رہنما اور سابق مرکزی وزیر سشیل کمار شندے کے خلاف انتخاب لڑنے کا امکان ہے۔ سال 2014 کے انتخاب میں یہ سیٹ بی جے پی کے شرد بانسوڈے کے پاس چلی گئی تھی۔
غور طلب ہے کہ پرکاش امبیڈکر بھارپ بہوجن مہاسنگھ کے بانی ہیں۔ وہ اس سے پہلے اسدالدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ساتھ مہاراشٹر میں اتحاد بناکر پوری ریاست میں ریلیاں کر چکے ہیں۔ونچت بہوجن اگھاڑی نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے پر 48 لوک سبھا سیٹوں میں سے 12 سیٹوں کی مانگ کی تھی۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے ممبئی کانگریس صدر سنجے نروپم نے بتایا تھا کہ ونچت بہوجن اگھاڑی کو کانگریس 12 سیٹ کسی بھی حالت میں نہیں دے سکتی۔
انہوں نے کہا، ہمارے پاس 20 سیٹیں ہیں اور 12 ان کو دیںگے تو ہم کیا کریںگے؟ نروپم نے اگھاڑی کے ارادوں پر بھی شک ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر اے آئی ایم آئی ایم اور پرکاش امبیڈکر کا اتحاد صحیح معنوں میں بی جے پی اور شیوسینا جیسی پارٹیوں کو اقتدار سے ہٹانا چاہتا ہے، تو ان کو تیسرا مورچہ بنکر انتخاب نہیں لڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا، اگر یہ اتحاد تیسرا مورچہ بنکر کام کرتا ہے، تو اس کا سیدھا فائدہ بی جے پی کو ملےگا کیونکہ سیکولر ووٹ تقسیم ہو جائےگا۔ ونچت بہوجن اگھاڑی نے 23 فروری کو دادر کے شیواجی میدان میں جو ریلی کی، اس میں سب سے زیادہ حملے کانگریس پر ہوئے۔ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ان کی پوری مہم بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی ہے۔ ‘
کانگریس کی طرف سے اگھاڑی کو چار سیٹیں دینے کی پیشکش کی گئی تھی۔ نروپم نے بتایا کہ اتحاد کو لےکر بہت ساری کوشش کی گئی، لیکن سیٹوں کو لےکر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔48 لوک سبھا سیٹوں والے مہاراشٹر میں 41 سیٹ بی جے پی-شیوسینا کے پاس ہے، جبکہ این سی پی کے پاس چار، تو کانگریس کے پاس دو سیٹیں ہیں۔ ایک سیٹ سوابھیمان پکش کے راجو شیٹی کے پاس ہے۔ شیٹی 2014 لوک سبھا انتخاب کے دوران این ڈی اے کا حصہ تھے، لیکن بعد میں الگ ہو گئے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)