آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ ؛ کشمیر پر آئی یو این کی رپورٹ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے رپورٹ اسپانسر ہوتے ہیں۔
نئی دہلی:جموں و کشمیر میں حقوق انسانی کی صورت حال پر اقوام متحدہ کی طرف سے رپورٹ کو خارج کرتے ہوئے آرمی چیف بپن راوت نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ اسپانسر ہے اور اس پر زیادہ بولنے کی ضرورت نہیں ہے۔غور طلب ہے کہ اس سے پہلے حکومت بھی اس رپورٹ کو خارج کرچکی ہے۔حکومت نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یو این کی یہ رپورٹ غلط ہے اور خاص نظریے سے متاثر ہے۔اس وقت وزارت خارجہ نے اس پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ متعصب ہے اور جھوٹے بیانیہ (Narrative)کی تشکیل کی کوشش ہے۔ ہندوستان نے صاف کیا ہے کہ پورا کا پورا کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے۔
India rejects report. It is fallacious, tendentious and motivated. We question intent in bringing out report. It is a selective compilation of largely unverified information: MEA on report by Office of UN High Commissioner for Human Rights on “human rights situation in Kashmir"
— ANI (@ANI) June 14, 2018
وزارت خارجہ نے ایسی رپورٹ سامنے لانے کی منشا پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ رپورٹ کافی حد تک غیر مصدقہ جانکاری کی بنیاد پربنائی گئی ہے۔ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور پاکستان نے ہندوستان کے ایک حصے پر جبراً اور غیر قانونی طریقے سے اپنا قبضہ کر رکھا ہے۔
I don't think we need to speak on the United Nations report on #JammuAndKashmir. Some of these reports are motivated: Army Chief General Bipin Rawat pic.twitter.com/QiRPEvCFd0
— ANI (@ANI) June 27, 2018
دریں اثناآرمی چیف نے کشمیر میں ہندوستانی فوج کے ہیومن رائٹس ریکارڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛ہمیں کشمیر پر آئی رپورٹ سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کے رپورٹ اسپانسر ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی فوج کاحقوق انسانی کے معاملے میں کا ریکارڈ بہتر رہا ہے اور ہندوستان کی عوام، فوجی اہلکار اور پوری دنیا اس سچائی سے واقف ہے۔
First-ever @UNHumanRights report on #Kashmir calls for international inquiry into #humanrights violations and abuses on both sides of the Line of Control: https://t.co/8SeQ9tlhZU pic.twitter.com/P7OSNj6HJl
— UN Human Rights (@UNHumanRights) June 14, 2018
کانگریس پارٹی نے بھی حکومت کے اس نظریے کی حمایت کی تھی۔ اس نے بھی اس رپورٹ کو ہندوستان کی خود مختاریت اور علاقائی سالمیت کے خلاف بتایا تھا۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجےوالا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا؛جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ ہم یو این ہیومن رائٹس رپورٹ کو خارج کرتے ہیں۔ یہ طے شدہ مفاد کی خاطر ہندوستان کی سالمیت اور قومی مفاد کو نقصان پہنچانے کی متعصبانہ کوشش ہے۔
Jammu & Kashmir is an integral & inseparable part of India. We reject UN Human Rights Report as a prejudiced attempt by vested interests to hurt India's Sovereignity & National Interests.
Congress party supports the Govt's stand in dismissing the report 1/2
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) June 14, 2018
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 14 جون کو جاری کی گئی اقوام متحدہ کی اس رپورٹ میں جموں و کشمیر اور پاکستان کے قبضے والے کشمیر ، دونوں میں ہی مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بات کہی گئی ہے۔ یو این نے اس کی عالمی جانچ کی مانگ کی ہے۔ 49 صفحات کی یہ رپورٹ جون 2016 سے اپریل 2018 تک ہوئے واقعات کی روشنی میں تیار کی گئی ہے۔
The post کشمیر : حقوق انسانی کی پامالی سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ اسپانسر ہے : آرمی چیف بپن راوت appeared first on The Wire - Urdu.