نیوز براڈ کاسٹرس فیڈریشن نے ارنب گوسوامی کو گورننگ بورڈ کا صدر منتخب کیا

نیوز براڈکاسٹرس فیڈریشن کی تشکیل اس سال جولائی میں 50نیوز چینلوں کے ساتھ کی گئی تھی۔ اس میں ایک صدر اور 4 مشہور شخصیت اور 4 ایڈیٹر ہوں گے۔

نیوز براڈکاسٹرس فیڈریشن کی تشکیل اس سال جولائی میں 50نیوز چینلوں کے ساتھ کی گئی تھی۔ اس میں ایک صدر اور 4 مشہور شخصیت اور 4 ایڈیٹر ہوں گے۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

نئی دہلی: 78سے زیادہ نیوز چینلوں کے اس سے بڑے ایسوسی ایشن  نیوز براڈکاسٹرس فیڈریشن(این بی ایف)نے ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو اپنے گورننگ بورڈکا صدر منتخب کیا ہے۔ایک بیان کے مطابق،14 زبانوں کے 78 نیوز چینلوں کی  اس باڈی نے مواد پر شفاف سیلف ریگولیشن لانے کے لیےسیلف ریگولیٹری آرگنائزیشن ‘نیوز براڈ کاسٹرس فیڈریشن اتھارٹی’کے طور طریقوں کو آخری صورت  دینے کے لیےسنیچر کو میٹنگ کی تھی۔

یہ سبھی چینل 25 ریاستوں سے ہیں۔بیان کے مطابق،جنوری 2020 تک نئے سیلف ریگولیٹری آرگنائزیشن کا آفیشیل طور پر اعلان کیا جائے گا۔بیان کے مطابق،ممبروں نے اتفاق رائے سے ری پبلک ٹی وی مینجنگ ڈائریکٹراور ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو این بی ایف کے گورننگ بورڈ کا نیا صدرمنتخب کیا۔

گوسوامی نے این بی ایف صدر چنے جانے پر کہا ،’ہندوستان میں براڈکاسٹرس کے سب سے بڑے گروپ کے ذریعے مجھ پر دکھائے گئے اعتماد اور بھروسے کو لے کر میں شکر گزار ہوں۔’انھوں نے آگے کہا،’این بی ایف ایک گیم چینجر ہے اور یہ غیر معمولی ہے کہ کس طرح اتنے چینل مالک اور سینئر افسر این بی ایف کو بنانے کے لیے اتنی جلدی ایک ساتھ آئے ہیں۔کافی وقت سے دہلی واقع چینلوں کے ایک گروپ نےانڈین براڈکاسٹرس کی نمائندگی کرنے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔این بی ایف یہ سب بدلے گا۔’

این بی ایف نے 4 نائب صدر کا بھی انتخاب کیا۔ یہ اورٹل کمیونی  کیشنس کے کو-فاؤنڈرجاگی منگت پانڈا،فورتھ ڈائمنشن کے شنکر بالا ،پراگ نیوز کے چیئر مین اور مینجنگ ڈائریکٹر سنجیو نارائن اور آئی ٹی وی نیٹ ورک کے کارتی کیہ شرما ہیں۔ وہ  گورننگ بورڈکا حصہ ہوں گیں۔

نیوز براڈکاسٹرس فیڈریشن کی تشکیل اس سال جولائی میں 50نیوز چینلوں کے ساتھ کیا گیا تھا۔ممبروں نے بورڈ کی میٹنگ سے پہلے انفارمیشن اور براڈکاسٹ منسٹر پرکاش جاویڈکر سے ملاقات کی اور اپنا پہلا میمورنڈم پیش کیا۔ وزیر نے علاقائی نیوز چینلوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے این بی ایف اور اس کے ممبروں سے ایک مضبوط سیلف ریگولیٹری سسٹم بنانے کی گزارش کی۔ اس میں ایک صدر اور 4 مشہور شخصیت اور 4 ایڈیٹر ہوں گے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)