چائلڈ پروٹیکشن کمیشن نے نیٹ فلکس سے ’بامبے بیگمس‘ کی اسٹریمنگ پر روک لگانے کے لیے کہا

05:46 PM Mar 13, 2021 | دی وائر اسٹاف

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے پاس شکایت آئی تھی کہ نیٹ فلکس پر نشر ہونے والی  ویب سیریز  بامبے بیگمس میں دکھایا گیا ہے کہ نابالغوں کا جنسی سرگرمیوں  اورمنشیات کے استعمال  میں ملوث  ہوناعام بات ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

نئی دہلی:نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر)نے نیٹ فلکس سے کہا ہے کہ وہ اپنی ویب سیریز‘بامبے بیگمس’ کی اسٹریمنگ پر روک لگائے، کیونکہ اس میں بچوں کو غلط ڈھنگ سے دکھایا گیا ہے۔اوٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس کو بھیجے نوٹس میں این سی پی سی آر نے کہا کہ وہ 24 گھنٹے کے اندرایک مفصل ایکشن  رپورٹ دے اور ایسا نہیں کرنے پر اس کے خلاف مناسب قانونی  کارروائی کی جائےگی۔

کمیشن نے کہا کہ ویب سیریز میں بچوں کو غلط ڈھنگ سے دکھایا گیا ہے اور ایسےموادسے نہ صرف نوجوانوں  کی سوچ خراب  ہوگی بلکہ بچوں کے استحصال میں بھی اضافہ ہوگا۔

دراصل کمیشن کے پاس ایک شکایت آئی تھی کہ اس ویب سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ نابالغوں کا جنسی سرگرمیوں  اور منشیات  کے استعمال  میں شامل  ہونا عام بات ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اپنے نوٹس میں این سی پی سی آر نے کہا ہے کہ دو ٹوئٹر اکاؤنٹ کی طرف  سے کی گئی شکایت کی بنیاد پر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔

ان میں سے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے، ‘نابالغوں کے جنسی تعلقات  بنانے کو جنرلائز  کرنے کے بعد اب ایک نئی ویب سیریز آئی ہے، جس میں انہیں کوکین کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ بامبے بیگمس ویب سیریز کا ایک سین جس میں 13 سال کی لڑکی ایک پارٹی میں کوکین لیتی ہے، کیونکہ وہ پارٹی صرف شراب اور ڈرگس کے بارے میں ہے۔’

این سی پی سی آر نے کہا ہے کہ اس طرح کےمواد کے ساتھ ویب سیریز نہ صرف نوجوان ذہنوں  کو خراب  کرےگی، بلکہ اس سے مجرموں  کے ہاتھوں بچوں کے ساتھ بد سلوکی  اور ان کااستحصال بھی ہو سکتا ہے۔

بامبے بیگمس مختلف شعبوں کی پانچ عورتوں  کی کہانی ہے، جو ممبئی میں رہتی ہیں۔ اس کا پہلا سیزن بیتے دنوں نیٹ فلکس پر ریلیز ہوا ہے۔ اس کی رائٹراورڈائریکٹر النکرتا شریواستو ہیں۔ اس میں پوجا بھٹ، شہانہ گوسوامی، امرتا سبھاش، پلبتا بورٹھاکر وغیرہ مرکزی رول میں ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)