سال2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی کی تھی۔ اب نیشنل فیملی ہیلتھ سروےمیں سامنے آیا ہے کہ بنا شراب بندی والے مہاراشٹر کےمقابلے بہار میں شراب کا استعمال زیادہ ہے۔
نئی دہلی: سال 2016 میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں شراب بندی نافذ کر دی تھی، جس کے بعد سے یہ‘ڈرائی اسٹیٹ’ بن گیا۔لیکن حال ہی میں شائع نیشنل فیملی ہیلتھ سروے(این ایف ایچ ایس 5)کے اعدادوشمار کے مطابق بہار میں مہاراشٹر سے زیادہ شراب پی جاتی ہے۔
سروے کے مطابق بہار میں15.5 فیصدی مردوں نے شراب پینے کی بات قبول کی ہے۔ شہری بہار کے مقابلے دیہی علاقوں میں شراب کی کھپت زیادہ ہے۔بہار کے دیہی علاقوں میں15.8فیصدی لوگ شراب پیتے ہیں، جبکہ شہری علاقوں میں یہ اعدادوشمار 14 فیصدی تھا۔
وہیں مہاراشٹر، جہاں شراب بندی نہیں ہے، میں 13.9 فیصدی مرد شراب پیتے ہیں۔ مہاراشٹر کے دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں شراب کی کھپت کاتناسب بہار کے مقابلے کم ہے۔شہری مہاراشٹر میں،13فیصد آبادی شراب کا استعمال کرتی ہے۔ وہیں دیہی علاقوں میں یہ اعدادوشمار 14.7 فیصدی ہے۔
دونوں ریاستوں میں دیہی علاقوں میں شراب پینے والے لوگوں کا فیصد زیادہ ہے۔ وہیں بہار اور مہاراشٹر دونوں ہی ریاستوں میں 0.4 فیصدی خواتین شراب پیتی ہیں۔حالانکہ بہار کے شہری علاقوں میں خواتین مہاراشٹر کےمقابلے زیادہ شراب پیتی ہیں۔ بہار میں جہاں یہ اعدادوشمار 0.5 فیصد ہے، وہیں مہاراشٹر میں یہ 0.3 فیصد ہے۔
دیہی بہار میں 0.4 فیصدی خواتین شراب پیتی ہیں، وہیں مہاراشٹر میں یہ اعدادوشمار0.5 فیصدی ہے۔
بہار ہی واحد ایسی ریاست نہیں ہے جس نے این ایف ایچ ایس کے اعدادوشمار کی بنیاد پرسرخیاں بٹوری ہیں۔ گوا، جو اپنے کھلے کلچرکی وجہ سےزیادہ شراب پینے کے لیے جانا جاتا ہے، میں تلنگانہ سے کم شراب پی جاتی ہے۔
سروے کے مطابق، جہاں گوا میں 36.9 فیصدی مرد شراب پیتے ہیں، وہیں تلنگانہ میں یہ اعدادوشمار 43.3 فیصدی ہے، جبکہ یہ ریاست گوا کی طرح اتنا ‘کھلا’ نہیں ہے۔
کل ملاکر دیہی ہندوستان میں شہروں کے مقابلے زیادہ شراب پی جاتی ہے۔اگر ریاستوں کو دیکھیں تو سب سے کم 5.8 فیصدی مردگجرات میں شراب پیتے ہیں۔ وہیں یونین ٹریٹری میں کشمیر میں سب سے سے کم 8.8 فیصدی مرد شراب پیتے ہیں۔
این ایف ایچ ایس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک میں شراب کے مقابلے تمباکو کی کھپت زیادہ ہے۔میزورم میں تمباکو کی کھپت سب سے زیادہ ہے۔ یہاں 75 فیصد مرداور 65 خواتین تمباکو استعمال کرتے ہیں۔