سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس میں سدھی کے بی جے پی ایم ایل اے کا نمائندہ ایک آدی واسی نوجوان پر پیشاب کر رہا ہے۔ ویڈیوپر تنازعہ کے باعث وزیراعلیٰ کی جانب سے ملزم کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی ہدایت کے بعد ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کی حراست میں پرویش شکلا۔ (فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی)
بھوپال: مدھیہ پردیش کے سدھی ضلع میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما کے مبینہ طور پر آدی واسی نوجوان کے چہرےپر پیشاب کرنے کا انسانیت سوز واقعہ سامنےآیا ہے۔ بی جے پی لیڈر کا نام پرویش شکلا بتایا جا رہا ہے جو سدھی کے بی جے پی ایم ایل اے کیدارناتھ شکلا کا نمائندہ رہ چکا ہے۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ آدی واسی نوجوان ایک سیڑھی پر بیٹھا ہوا ہے اور ایک شخص سگریٹ پیتے ہوئے اس کے چہرے پر پیشاب کررہا ہے۔ اس شخص کی شناخت پرویش شکلا کے طور پر کی گئی ہے۔
ویڈیو سامنے آنے کے بعد ریاست کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے شکلا کے خلاف قومی سلامتی ایکٹ (این ایس اے) لگانے کا اعلان کیا، جس کے بعد پولیس نے منگل کی رات ملزم کو گرفتار کر لیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، یہ واقعہ 26 جون کو پیش آیا، اورمنگل کو ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ واقعہ سامنے آیا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے پولیس کو ہدایت کی کہ مجرم پر این ایس اےلگایا جائے۔
واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے سدھی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رویندر ورما نے کہا، ‘ان کے (شکلا) خلاف دفعہ 294 (فحش زبان کا استعمال)، 504 (امن کی خلاف ورزی ارادے سے جان بوجھ کر توہین کرنا) اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دریں اثنا، سدھی کے ایم ایل اے کیدار ناتھ شکلا نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے ملزم کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلق سے انکار کیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا، ‘سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے، جس میں ایک شخص کو میرا نمائندہ بتایا جا رہا ہے۔ وہ شخص نہ تو بی جے پی کا عہدیدار ہے اور نہ ہی میرا نمائندہ ہے۔میرا اس شخص سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
تاہم، انہوں نے پرویش شکلا کو پہچاننے کی بات قبول کی ہے۔
وہیں، ہندوستان ٹائمز کے مطابق، پرویش شکلا کے والد رماکانت شکلا نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا بیٹا بی جے پی ایم ایل اے کیدارناتھ شکلا کا نمائندہ ہے۔جس کی وجہ سے انہیں اپوزیشن کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
تاہم، دی وائر کو ذرائع سے ملے دستاویز میں پرویش شکلا کی بی جے پی سے وابستگی ظاہر ہوتی ہے، ان میں پرویش کو ایم ایل اے کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈروں کے ساتھ تصویروں میں دیکھا جاسکتا ہے۔
اس دوران 3 جولائی کا ایک حلف نامہ بھی سامنے آیا ہے ،جو دی وائر کے پاس موجود ہے۔ اس میں دشمت راوت نامی نوجوان مذکورہ ویڈیو میں اپنے ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہہ رہا ہے کہ ‘وہ ویڈیو فرضی ہے اور پرویش شکلا نے اس کے ساتھ ایسی کوئی حرکت نہیں کی ہے۔ یہ ویڈیو شکلا کی سیاسی شبیہ کو داغدار کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، اس لیے مذکورہ ویڈیو کی بنیاد پر مستقبل میں شکلا کے خلاف میرے نام سے کوئی شکایت قبول نہ کی جائے۔
اس میں ویڈیو وائرل کرنے والے آدرش شکلا نامی شخص کو ہی مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ مذکورہ حلف نامہ شکلا نے ڈرا دھمکا کر تیار کروایا ہے۔
اپوزیشن نے نشانہ بنایا
دریں اثنا، مدھیہ پردیش جو انتخابات کے دہانے پر کھڑاہے، اس معاملے نے سیاسی طو رپر طول پکڑ لیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اسے آدی واسیوں کی توہین قرار دیا ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا، ‘کیا بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں پر اقتدار کا نشہ اتنا چڑھ گیا ہے کہ وہ انسانوں کو انسان نہیں سمجھ رہے…میں شیوراج حکومت کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ آدی واسیوں پر ہونے والے مظالم کو سرکاری تحفظ دینا بند کرے۔
وہیں، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ،’بی جے پی کے دور حکومت میں آدی واسی بھائیوں اور بہنوں پر مظالم بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں بی جے پی لیڈر کے غیر انسانی جرم نے پوری انسانیت کو شرمسار کر دیا ہے۔ قبائلیوں اور دلتوں کےحوالے سے یہ ہے بی جے پی کےنفرت کا گھنونا چہرہ اور کردار۔
بتادیں کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی ) کے اعداد و شمار کے مطابق،
مدھیہ پردیش قبائلیوں پر مظالم کے معاملے میں سب سے اوپر ہے۔ ایک طرف ریاست میں انتخابات کے پیش نظر بی جے پی مسلسل
قبائلیوں سے متعلق پروگرام منعقد کر رہی ہے تو دوسری طرف ریاست میں ان کے خلاف مظالم کے مسلسل واقعات سامنےآ رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاست کے شہڈول ضلع میں قبائلیوں کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی نے قبائلیوں کے مفاد میں جتنا کام کیا ہے اتنا کسی سابقہ حکومت نے نہیں کیا۔