مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کے چک دیو پور گاؤں کے ایک پرائمری اور سیکنڈری اسکول میں مبینہ طور پر بیت الخلاء کی صفائی کرتی طالبات کی تصویریں سامنے آئی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ صفائی کرنے والی لڑکیاں کلاس 5 اور6 کی طالبات ہیں۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں طالبات کی ٹوائلٹ صاف کرنے کی تصویریں جمعرات کو مقامی میڈیا میں آنے کے بعد ریاستی پنچایتی وزیر مہندر سنگھ سسودیا نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ضلع کی چھوٹی بچیوں کی چک دیو پور گاؤں کے پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے بیت الخلاء کی صفائی کی تصویریں میڈیا میں آئیں۔ ان خبروں کے بعد وزیر سسودیا نے تحقیقات کا حکم دیا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق، صفائی کرنے والی لڑکیاں کلاس 5 اور 6 کی طالبات ہیں۔
عہدیدار نے بتایا کہ اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی ایک ٹیم بھی معاملے کی جانچ کے لیے جمعرات کو اسکول پہنچی۔ پرائمری اور سیکنڈری دونوں اسکول گاؤں کے ایک ہی کیمپس میں چلائے جاتے ہیں۔
یہ واقعہ منگل (20 ستمبر) کو اس وقت پیش آیا جب اسکول کے پرنسپل ایک سرکاری میٹنگ میں شرکت کے لیے گنا گئے ہوئے تھے۔
محکمہ تعلیم کے ڈپٹی ڈائریکٹر چندر شیکھر سسودیا نے کہا، ہم نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور معاملے کی جانچ کر رہے ہیں۔ قصوروار پائے جانے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق، گنا ڈسٹرکٹ کلکٹر نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ طالبات کے ساتھ ایسے سلوک کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
طالبعلموں کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ اسکول انتظامیہ نے پہلے بھی کئی بار طالبات کو باتھ روم صاف کرنے پر مجبور کیاہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکول میں کوئی چپراسی نہیں ہے جس کی وجہ سے اسکول کا باتھ روم گندا رہتا ہے۔
تاہم، گنا ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) سونم جین نے کہا کہ تحقیقات کے دوران لڑکیوں نے واضح کیا کہ انہوں نے بیت الخلا کی صفائی نہیں کی،بلکہ بیت الخلا استعمال کرنے کے بعد ہینڈ پمپ سے پانی لے کر اسے بیت الخلا میں ڈالا تھا، کیوں کہ بارش کی وجہ سے مٹی لگ گئی تھی اور ٹائلس پر کسی کے پھسلنے سے بچنے کے لیے انہوں ن خود سے وہاں پانی ڈالا تھا۔
جین نے کہا کہ انہوں نے متعلقہ لڑکیوں کے ساتھ ساتھ ملازمین اور ان کے والدین کے بیانات لیے۔ انہوں نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ انہیں ٹوائلٹ صاف کرنےکومجبور کیا گیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)