معاملہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کا ہے، جہاں کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ اس میں پیسے لےکر کورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے میرٹھ کے ایک نجی ہاسپٹل کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس میں ہاسپٹل پیسے لےکرکورونا کی نگیٹو رپورٹ تیار کرنے کی بات کہہ رہا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اس ویڈیو میں مبینہ طور پر ہاسپٹل کا ایک اسٹاف کہہ رہا ہے، ‘2500 روپے میں آپ کو کورونا کی نگیٹو رپورٹ مل جائےگی۔ اس پر میرٹھ کے ایک سرکاری ہاسپٹل کی سیل بھی ہوگی اور یہ رپورٹ 14 دنوں تک ویلڈ ہوگی۔’
معاملہ سامنے آنے کے بعد ہاسپٹل انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ہاسپٹل کو سیل کر دیا گیا ہے اور اس کا لائسنس رد کرنے کی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔میرٹھ کے چیف میڈیکل آفیسر(سی ایم او)راج کمار سینی کو ان کے آفس میں ایک شخص نے کورونا کی یہ فرضی جانچ رپورٹ اور دو منٹ اور38 سیکنڈ کا یہ ویڈیو دکھایا، جس کے بعدسنیچر کو معاملے کی جانچ کے آرڈر دیے گئے۔
سی ایم او نے اس معاملے میں لساڑی گیٹ پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بھی حکم دیے۔سی ایم او کو کورونا کی جو فرضی رپورٹ دکھائی گئی، اس پر میرٹھ کے ایک سرکاری ہاسپٹل پیارےلال ضلع ہاسپٹل کی مہر لگی ہوئی تھی۔
پیارےلال ضلع ہاسپٹل کے سپرنٹندنٹ ڈاکٹر پی کے بنسل نے کہا، ‘میں میرٹھ میں ایسی کسی بھی طرح کی رپورٹ کے بارے میں نہیں جانتا۔ ہم صرف اصل آئی ڈی کے ہی کورونا سیمپل اکٹھا کرتے ہیں اور انہیں میرٹھ میڈیکل کالج بھیجتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ہمارے ہاسپٹل میں ٹیسٹ کرنے کے لیے آلات اورماہرین نہیں ہیں۔’
میرٹھ ضلع مجسٹریٹ انل ڈھینگرا نے کہا، ‘یہ سنگین معاملہ ہے اور ہم نے سنیچر شام کو ہاسپٹل کو سیل کر دیا ہے اور ہاسپٹل مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ ہاسپٹل کا لائسنس رد کرنے کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔’میرٹھ کے ہاپوڑ روڈ پرواقع نیو میرٹھ ہاسپٹل کے مالک شاہ عالم کے خلاف سنیچر کو لساڑی گیٹ پولیس تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
شاہ عالم نے کہا، ‘یہ ویڈیو فرضی ہے اور میری ساکھ کو داغدار کرنے اور ہاسپٹل کو بدنام کرنے کے لیے اس کو جاری کیا گیا ہے۔ میں بےقصور ہوں اور جانچ میں یہ ثابت ہو جائےگا۔’
سی ایم او راج کمار سینی نے کہا، ‘میرٹھ میں کورونا کی حالت پہلے سے ہی سنگین ہے۔ اب تک 1116 مریض کورونا پازیٹو آئے ہیں جن میں سے 275 کیس ایکٹو ہیں اور 772 لوگ ٹھیک ہو چکے ہیں۔ اب تک یہاں کورونا سےکل 69 موتیں ہوئی ہیں، جو اتر پردیش میں سب سے زیادہ ہیں۔’
انہوں نے آگے کہا، ‘اس تناظر میں کورونا کی نگیٹو ٹیسٹ رپورٹ کا معاملہ سامنے آتا ہے، جس پر سرکاری ہاسپٹل کی سیل بھی ہے، یہ کورونا کے معاملوں کو کم سے کم بنائے رکھنے کے ہماری کوششوں کے لیے جھٹکا ہے۔ اس طرح کی فرضی رپورٹ کے ذریعے کوئی بھی کسی بھی ہاسپٹل میں آپریشن کرا سکتا ہے اور اگر وہ اصل میں کورونا پازیٹو ہوا تو نتیجے بہت خوفناک ہوں گے۔’
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن(آئی ایم اے)کی میرٹھ اکائی کے سکریٹری انل نوسران نے کہا، ‘سرکار کو ریاست میں چلائے جا رہے ان ہاسپٹل اور نرسنگ ہوم کو بند کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلانی چاہیے، جن کے پاس کوئی میڈیکل ڈگری نہیں ہے، جیسا کہ نیو میرٹھ ہاسپٹل کے معاملے میں ہوا۔’
میرٹھ سٹی کے ایس پی اکھلیش نارائن سنگھ نے کہا، ‘ہم الزامات کی صداقت کی جانچ کر رہے ہیں لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ ہم ہماری جانچ پوری کرنے کے بعد گرفتاری کریں گے۔’