منی پور کے صحافی کشورچندر وانگ کھیم کو سوشل میڈیا پر وائرل ایک یوٹیوب ویڈیو میں وزیر اعظم مودی، ریاست کے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ اور آر ایس ایس کو تنقیدکا نشانہ بنانے کے لئے نومبر 2018 میں این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: منی پور ہائی کورٹ نے سوموار کو صحافی کشورچندر وانگ کھیم کی رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ وانگ کھیم کو سوشل میڈیا پر وائرل ایک یوٹیوب ویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی، ریاست کے وزیراعلیٰ این بیرین سنگھ اور آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنانے کے لئے نومبر 2018 میں این ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔کشورچندر کی بیوی رنجیتا ایلانگ بم نے امپھال سے دی وائر کو بتایا، ہمیں آج ان کی (وانگ کھیم) رہائی کا صرف زبانی حکم ملا ہے، ابھی تک حکم کی کاپی نہیں ملی ہیں اور ہم اس کا انتظار کر رہے ہیں۔ ہمیں انتظامیہ کے کچھ افسروں کے دستخط کی ضرورت ہے، جس میں دو سے تین دن لگیںگے، جس کے بعد سجیوا جیل سے انھیں رہا کیا جائےگا۔ ‘
انہوں نے کہا،میں اس خبر سے بہت راحت محسوسکر رہی ہوں کیونکہ وہ شدیدطور پر بیمار ہیں اور ان کو مناسب علاج کی ضرورت ہے۔ ‘وسط مارچ سے کشورچندر کی صحت ٹھیک نہیں تھی ۔امپھال کے سرکاری ہاسپٹل جواہرلال نہرو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز میں ان کااعلاج چل رہا ہے۔رنجیتا نے کہا کہ جب ان کو (وانگ کھیم) 20 مارچ کو ہاسپٹل میں لایا گیا تو وہ ان کے وزن میں اچانک آئی گراوٹ سے حیران تھیں۔
انہوں نے کہا،ہم ان کے پریسکرپشن(دواؤں کی پرچی) کی تصویر لینا چاہتے تھے، یہ جاننے کے لئے کہ ان کو آخر کیا بیماری ہے لیکن ہمیں اس کو جیلر سے لینے کو کہا گیا۔ ہمیں ہاسپٹل سے پتہ چلا کہ کھانے کا بعد ان کا شوگر لیول 534 تھا اس لئے ڈاکٹر ان کو خاص غذا دینا چاہتے تھے لیکن ان کے ساتھ موجود پولیس افسروں نے کہا کہ وہ اس کو لےکر مطمئن نہیں ہے کہ کیا وہ اس کو مہیا کرا پائیںگے۔ ‘کشورچندر منی پور کے مقامی ٹی وی چینل آئی ایس ٹی وی میں اینکر تھے۔ حالانکہ، ان کی گرفتاری کے بعد ان کو نوکری سے نکال دیا گیا۔
حکمراں پارٹی کے خلاف بولنے کے لئے آئی پی سی کی دفعہ 124اے (سیڈیش) اور این ایس اے کے تحت صحافی کی گرفتاری کو لےکر بی جے پی کے قیادت والی مرکزی حکومت کی منی پور اور اس کے باہر بڑے پیمانےپرتنقید ہو رہی ہے۔وانگ کھیم نے ریاستی حکومت کے ذریعے رانی لکشمی بائی کا جنم دن منانے اور برٹش کے خلاف رانی لکشمی بائی کی جنگ کو منی پور کی تحریک آزادی کے برابر بتانے پر بات کی تھی۔
حالانکہ، ایک مقامی عدالت نے 124اے کے تحت لگائے گئے الزامات کو خارج کرتے ہوئے ان کو نومبر کے آخر میں بری کر دیا تھا لیکن ریاستی پولیس نے ان کو 24 گھنٹوں کے اندر دوبارہ حراست میں لے لیا اور ان پر این ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا۔12 مہینوں کے لئے ان کو جیل میں رکھنے کو منظوری دینے کے معاملے کی تفتیش کے لئے 13 دسمبر کو اس قانون کے تحت صلاح کار بورڈ کی تشکیل کی گئی تھی، جس کے خلاف تب کشورچندر نے ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا۔