پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے سے متعلق عرضی میں عرضی گزار نے کہا تھا کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،حالانکہ اب وہ اتنی سخت گرمی میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔
نئی دہلی: بھوپال سیٹ سے بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے معاملے میں این آئی اے کی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتی۔کورٹ نے پرگیہ ٹھاکر کو الیکشن لڑنے سے روکنے والی عرضی کو خارج کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ این آئی اے کورٹ نے کہا،’موجودہ الیکشن میں اس عدالت کے پاس کسی کو الیکشن لڑنے سے روکنے کے آئینی اختیارات نہیں ہیں۔یہ الیکشن افسروں پر ہے کہ وہ اس بارے میں فیصلہ کریں۔یہ کورٹ ملزم نمبر 1 (پرگیہ ٹھاکر)کو الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکتی۔اس سے متعلق شکایت خارج کی جاتی ہے۔’
مالیگاؤں بلاسٹ میں ملزم پرگیہ کی امیدواری کے خلاف الیکشن کمیشن میں بھی شکایت کی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ مالیگاؤں بم بلاسٹ میں مارے گئے 6 لوگوں میں سے ایک کے والد نے پرگیہ کے الیکشن لڑنے پر روک لگانے کے لیے کورٹ میں عرضی دائر کی تھی۔
انھوں نے کہا تھاکہ اس معاملے میں ملزم سادھوی پرگیہ کو الیکشن لڑنے سے روکا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق؛بلاسٹ میں مارے گئے سید اظہرکے والد نثار احمد بلال نے ممبئی واقع اسپیشل این آئی اے کورٹ میں عرضی داخل کر کے یہ مانگ کی تھی۔این آئی اے کورٹ نے پرگیہ ٹھاکر کے الیکشن لڑنے پر روک لگانے کی مانگ کرنے والے عرضی گزار کے وکیل نے کہا،’وہ خراب صحت کو بنیاد بنا کر کورٹ کی کارروائی میں شامل نہیں ہو رہی ہیں لیکن وہ انتخابی تشہیر میں جٹی ہوئی ہیں، جس کو دیکھ کر لگتا ہے کہ وہ بیمار نہیں ہیں۔’
کورٹ نے کہا،’اس وقت عدالت یہ نہیں کہہ سکتی کہ ملزم کے خلاف کوئی prima facieمعاملہ نہیں ہے کیونکہ این آئی اے نے پرگیہ پر لگے الزام ہٹانے کو خارج کرنے کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج نہیں کیا ہے۔’غور طلب ہے کہ مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم سادھوی کو بی جے پی نے بھوپال سے لوک سبھا الیکشن کا ٹکٹ دیا ہے۔ اس کے خلاف سید اظہر کے والد نے اسپیشل این آئی اے کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔
Special NIA Court: In ongoing elections this Court does not have any legal powers to prohibit anyone from contesting elections,It is job of electoral officers to decide. This court can't stop the accused number 1 from contesting elections, this application is negated https://t.co/00zQNRqxME
— ANI (@ANI) April 24, 2019
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق؛نثار احمد نے گزشتہ سال سادھوی پرگیہ کو ضمانت دیے جانے کے فیصلے کی بھی مخالفت کی تھی۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر این آئی اے کے پاس پرگیہ کے خلاف کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے تو یہ ان کا فرض ہے کہ وہ عدالت کو بتائیں کہ اس کے اس قدم (ضمانت)سے اس بم بلاسٹ کے متاثرین کو بہت زیادہ تکلیف ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق؛سادھوی کے الیکشن لڑنے کے خلاف دائر نثار احمد کی عرضی میں کہا گیا ہے کہ’عرضی گزار نے احترام کے ساتھ گزارش کی ہے کہ معاملے کی پہلی ملزم (سادھوی پرگیہ )کو عدالتی کارروائی میں حاضر رہنے کو کہا جا سکتا ہے اور الیکشن لڑنے سے روکا جا سکتا ہے کیونکہ معاملہ ابھی چل رہا ہے اور ضمانت رد کرنے کی عرضی پر شنوائی سپریم کورٹ میں زیر غور ہے۔’
نثار احمد نے اپنے وکیل شاہد ندیم کے ذریعے دائر اپنی عرضی میں کہا ہے کہ پرگیہ نے اس بنیاد پر ضمانت لی تھی کہ وہ کسی کے سہارے کے بغیر چل بھی نہیں سکتیں،(لیکن )اب وہ صاف طور پر اتنی صحت مند نظر آ رہی ہیں کہ اتنی سخت گرمی کے موسم میں الیکشن لڑ سکتی ہیں۔’ نثار نے عرضی میں یہ بھی کہا ہے کہ ‘انھوں نے (پرگیہ )کورٹ کو گمراہ کیا ہے۔’
غور طلب ہے کہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر پر مالیگاؤں بم بلاسٹ کا الزام ہے۔ ان کے علاوہ لفٹننٹ کرنل پرساد پروہت اور 6 دوسرے ملزم ہیں۔ ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں بھیکو چوک کے نزدیک 29 ستمبر 2008 کو ہوئے بم بلاسٹ میں 6 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 101 سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔ وہ فی الحال اس معاملے میں ضمانت پر باہر ہیں۔
سادھوی پرگیہ ہمیشہ سے تنازعے میں گھری رہی ہیں۔ وہ بی جے پی کے اے بی وی پی اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی)کی وومین اکائی درگا واہنی سے جڑی رہی ہیں۔ حالانکہ مالیگاؤں معاملے میں عدالت نے ان کے خلاف مکوکا ہٹا دیا تھا۔ ان پر یو اے پی اے کے تحت معاملے کی شنوائی چل رہی ہے۔بی جے پی نےسادھوی پرگیہ کو مدھیہ پردیش کی بھوپال لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنے کے لیے ٹکٹ دیا ہے۔ اس سیٹ پر مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگوجئے سنگھ کانگریس کے امیدوار ہیں۔