نوی ممبئی واقع او این جی سی کے گیس پلانٹ میں آگ لگنے سےچار لوگوں کی موت ہو گئی۔ان میں سی آئی ایس ایف کے تین جوان اور او این جی سی کا ایک ملازم شامل ہے۔
مہاراشٹر کے نوی ممبئی میں او این جی سی کے گیس پلانٹ میں لگی آگ کی تصویریں (فوٹو: اے این آئی)
نئی دہلی: مہاراشٹر کے نوی ممبئی واقع آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن لمیٹڈ (او این جی سی) کے پلانٹ میں منگل کی صبح آگ لگنے سے چار لوگوں کی موت ہو گئی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ نوی ممبئی کے اورن علاقہ واقع او این جی سی گیس پلانٹ میں صبح تقریباً سات بجے آگ لگی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، موقع پر پہنچی فائر برگیڈکی گاڑیوں کو آگ بجھانے کے لئے کافی مشقت کرنی پڑی اور تقریباً تین گھنٹے بعد آگ پر قابو پا لیا گیا۔پلانٹ سے دو کلومیٹر تک کے علاقے کو چاروں طرف سے گھیر لیا گیا۔
او این جی سی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ اس واقعہ سے ان کے آئل پلانٹ پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے اور کولنگ کا پروسیس ابھی بھی جاری ہے۔
نوی ممبئی کے پولیس کمشنر سنجے کمار نے کہا، ‘ اس واقعہ میں سی آئی ایس ایف کے تین جوان اور او این جی سی کے ایک ملازم کی موت ہو گئی۔ ‘ اس دوران اولوے، دروناگری اور پنویل کے فائر برگیڈ اہلکار موقع پر پہنچے اور راحت اور بچاؤ مہم شروع کی۔ جواہرلال نہرو پورٹ ٹرسٹ اور او این جی سی کی ٹیم کو بھی موقع پر بھیجا گیا تھا۔
واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے او این جی سی نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ اورن تیل اور گیس پلانٹ میں آج صبح آگ لگ گئی۔ او این جی سی فائر برگیڈسروس اور کرائسس مینجمنٹ ٹیم نے فوری طور پر اس پر کارروائی کی۔ آگ پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کا تیل پروسیسنگ پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔ گیس کو ہجیرا پلانٹ میں ڈائیورٹ کر دیا گیا ہے۔ حالات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ ‘
اس آگ کی وجہ سے وڈالا میں مہانگر گیس لمیٹڈ کو کی جانے والی گیس فراہمی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے۔ پائپ لائنوں میں کم دباؤ کی وجہ سے ممبئی میں سی این جی کے کئی اسٹیشنوں پر کام کاج تقریباً ٹھپ ہو سکتا ہے۔ ایم جی ایل نے جاری بیان میں کہا، ‘ ایم جی ایل یہ یقینی بنانے کی سوچ رہا ہے کہ اس کے گھریلو پی این جی صارفین کے لئے گیس فراہمی بنا کسی رکاوٹ کے ترجیح کے ساتھ بنی رہے۔ صنعتی اور تجارتی صارفین کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ متبادل ایندھن کا استعمال کریں۔ اواین جی سی سے گیس کی فراہمی بحال ہونے پر ایم جی ایل کا نیٹ ورک معمول کے مطابق کام کرنا شروع کر دے گا۔’