کشمیری طلبا نے کہا کہ حملہ آوروں نے ہم سے کمرے خالی کر 4 دنوں کے اندر کشمیر لوٹ جانے کو کہا۔ ہمیں وارننگ دی گئی کہ اگر ہم واپس نہیں گئے تو وہ ہمیں مار ڈالیں گے۔
نئی دہلی: پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیری طلبا سے مار پیٹ کے ایک نئے معاملے میں شیو سینا کی یوتھ ونگ ،یوا سیناکے ممبروں نے یوتمال کے ایک کالج میں پڑھ رہے کشمیری طلبا پر حملہ کیا اور ان کو دھمکی دی۔ پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ حملہ بدھ کی رات کو ہوا۔ طلبا کو دھمکی بھی دی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر واقعہ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے اور یوتمال تھانے میں ایک معاملہ درج کیا گیا ہے۔
رات میں تقریباً 10 بجے واگھا پور روڈ پر کرایہ کے مکان کے باہر طلبا پر حملہ ہوا۔ انھوں نے بتایا کہ طلبا دیا بھائی پٹیل فزیکل ایجوکیشن کالج کے تھے۔ یوتمال کے ایس پی ایم کمار نے بتایا کہ یوا سینا کے کارکنوں نے لوہارا تھانہ حلقہ کےویبھو نگر میں رہنے والے کچھ کشمیری طلبا پر حملہ کیا اور ان کو دھمکی دی۔
راجکمار نے بتایا ،’کھانا کھانے کے بعد جب کشمیری طلبا واپس لوٹ رہے تھے تبھی یوا سینا کے کارکنوں نے ان کو روک لیا اور تھپڑ مارے۔ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر آیا ہے۔ متاثرین نے جمعرات کو لوہارا تھانےمیں شکایت درج کرائی۔ پولیس نے ملزمین کی پہچان کر لی ہے اور کلیدی ملزم کو پکڑ لیا ہے۔’ایک متاثر اسٹوڈنٹ نے کہا،’ ہم سے کہا گیا کہ یہاں رہنا ہے تو وندے ماترم کہنا ہوگا۔ بدھ کی شام جب ہم بازار سے لوٹ رہے تھے تو انھوں نے تھپڑ مارے اور ہم سے بد سلوکی کی۔’
طلبا نے کہا کہ،’ حملہ آوروں نے ہم سے کمرے خالی کر 4 دنوں کے اندر کشمیر لوٹ جانے کو کہا۔ ہمیں وارننگ دی گئی کہ اگر اس دوران ہم واپس نہیں گئے تو وہ ہمیں مار ڈالیں گے۔’ اسٹوڈنٹ نے کہا کہ کالونی کے کچھ ممبروں نے دخل اندازی کر کے ہمیں بچایا۔
اس معاملے کے بارے میں پوچھے جانے پر یوا سینا چیف آدتیہ ٹھاکرے نے کہا،’ پلواما دہشت گردانہ حملے پر ملک بھر میں غصہ ہے۔ حالانکہ پاکستان کو سبق سکھانا ضروری ہے لیکن ایسا کرتے ہوئے کسی کو پریشانی نہ ہو ، اس کا خیال رکھنا ہوگا۔انھوں نے کہا کہ یوتمال میں مار پیٹ کے واقعہ کی وہ جانچ کروائیں گے اور سچ سامنے آنے پر ضروری کارروائی کریں گے۔ انھوں نے ہندوستانیوں کے درمیان یکجہتی بنائے رکھنے کو کہا ہے۔’
غور طلب ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کو لے کر کشمیریوں پر تشدد کرنے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے مرکز اور 10 ریاستوں
نوٹس جاری کیا ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ ریاستوں کے نوڈل افسر کشمیری اور دیگر اقلیتوں کے خلاف تشدد اور امتیازی سلوک کو روکیں۔سپرم کورٹ نے ریاستوں کے ڈی جی پی اور چیف سکریٹری کو کشمیریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مرکز کے ذریعے جاری کی گئی صلاح کے مد نظر فوری کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ اس کے علاوہ کورٹ نے کہا ہے کہ اس کے اس حکم کو ہر جگہ نشر کیا جائے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)