مہاراشٹر انتخابات: غیر معمولی سبقت کے ساتھ شندے نے ’حقیقی‘ شیوسینا پر اپنا دعویٰ پختہ کیا

03:21 PM Nov 23, 2024 | دی وائر اسٹاف

شندے کی شیو سینا نے 81 اور ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) نے 95 انتخابی حلقوں سے انتخاب لڑا تھا۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان 53 حلقوں میں براہ راست مقابلہ تھا۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹوں پر شندے کی پارٹی آگے چل رہی ہے۔

ایکناتھ شندے (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@mieknathshinde/)

نئی دہلی: مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کو دو خاندانوں کی بقا کی لڑائی کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ ان میں سے ایک لڑائی تھی: شیو سینا کا حقیقی وارث کون ہے؟ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے یا سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے؟

شندے کی شیو سینا نے 81 اور ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) نے 95 انتخابی حلقوں میں الیکشن لڑا تھا، جس میں شندے کا دھڑا فی الحال 56 سیٹوں پر آگے ہے، جبکہ یو بی ٹی 19 سیٹوں پر آگے ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان 53 حلقوں میں براہ راست مقابلہ تھا۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹوں پر شندے کی پارٹی آگے چل رہی ہے۔

ورلی: ورلی مہاراشٹر کے انتخابی میدانوں میں سے ایک اہم سیٹ ہے، جہاں شیوسینا کے تینوں دھڑے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں – ملند دیوڑا (ایکناتھ شندے کی قیادت والیشیو سینا)، آدتیہ ٹھاکرے (شیو سینا یو بی ٹی) اور سندیپ دیش پانڈے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس)۔ سال 2019 میں آدتیہ ٹھاکرے پہلی بار اس سیٹ سے ایم ایل اے بن کر اسمبلی پہنچے تھے۔ اس وقت آدتیہ ٹھاکرے آگے چل  رہے ہیں۔ وہیں ملند دیوڑا دوسرے اور سندیپ دیش پانڈے تیسرے نمبر پر چل رہے ہیں۔

ماہم سیٹ: مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے صدر راج ٹھاکرے کے بیٹے امت ٹھاکرے ماہم سیٹ سے پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کے سامنے شیوسینا (شندے دھڑے) کے موجودہ ایم ایل اے سدا سرونکر اور شیو سینا (ادھو) کے مہیش ساونت میدان میں ہیں۔

سب کی نظریں ماہم انتخابی حلقہ پر لگی ہوئی تھیں، کیونکہ یہاں بھی شیوسینا کے تینوں  دھڑے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔

یہاں آٹھ راؤنڈ کی گنتی کے بعد مہیش ساونت آگے ہیں اور سدا سراونکر دوسرے نمبر پر ہیں۔ امت ٹھاکرے تیسرے نمبر پر چل رہے ہیں۔

کوپری-پچپاکھڑی: وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کوپری-پچپاکھڑی سے شیوسینا (یو بی ٹی) کے کیدار پرکاش دیگھے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ یہاں سے ایکناتھ شندے آگے چل رہےہیں اور کیدار پرکاش دیگھے دوسرے نمبر پر ہیں۔

دیگر سیٹوں میں اندھیری ایسٹ سے شیو سینا (شندے) کے مرجی پٹیل (کاکا) آگے  چل رہےہیں اور شیو سینا یو بی ٹی کی ریتوجا لٹکے دوسرے نمبر پر ہیں۔ چوپڑا اسمبلی سیٹ پر شیو سینا (شندے) کے چندرکانت سوناوانے آگے ہیں، شیو سینا یو بی ٹی کے پربھاکرپا سوناوانے دوسرے نمبر پر ہیں۔

پچورا سیٹ پر شیو سینا (شندے) کے کشور اپا پاٹل آگے ہیں ، اور شیو سینا یو بی ٹی کی ویشالی سوریہونشی تیسرے نمبر پر ہیں۔ بلڈھانہ سیٹ پر شیوسینا کے سنجے گائیکواڑ آگے چل رہےہیں، جبکہ شیوسینا کی یو بی ٹی کی جئے شری چودھری دوسرے نمبر پر ہیں۔

مہکر اسمبلی سیٹ کو شیو سینا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، یہاں شیو سینا (یو بی ٹی) کے سدھارتھ کھرات آگے چل رہےہیں۔ شندے سینا کے سنجے راج ملکر دوسرے نمبر پر ہیں۔ بالاپور سیٹ پر شیوسینا کے یو بی ٹی کے نتن دیش مکھ آگے چل رہےہیں ۔ ونچیت بہوجن اگھاڑی کے ایس این خاطب دوسرے نمبر پر ہیں۔ تیسرے نمبر پر شیوسینا کے بلی رام سرساکر (شندے) ہیں۔

ممبئی کی چیمبور سیٹ سے شیو سینا کے تکارام رام کرشن کاتے آگے ہیں اور شیو سینا (یوبی ٹی )سے پرکاش ویکنٹھ پھاترپیکر  دوسرے نمبر پر ہیں اور ایم این ایس کے ماؤلی تھوروے تیسرے نمبر پر ہیں۔ کرلا اسمبلی سیٹ پر شندے دھڑے کی شیو سینا کے منگیش کڈالکر آگے ہیں اور ادھو دھڑے کی شیوسینا کی پروینہ موراجکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

رام ٹیک سیٹ پر شندے شیو سینا کے آشیش جیسوال سے آگے ہیں، دوسرے نمبر پر آزاد امیدوار راجندر ملک ہیں۔ شیوسینا کے ادھو دھڑے کے وشال باربٹے تیسرے نمبر پر ہیں۔

ہنگولی ضلع کی کلمنوری سیٹ پر شیو سینا (شندے دھڑے) کے سنتوش بانگڑ آگے ہیں ۔ ان کا مقابلہ شیوسینا کے سنتوش تارفے (ادھو ٹھاکرے) سے تھا، جو دوسرے نمبر پر ہیں۔

پربھنی سیٹ پر شیو سینا (ادھو ٹھاکرے) کے امیدوار ڈاکٹر راہول وید پرکاش پاٹل پہلے نمبر پر ہیں، جبکہ شیو سینا (شندے دھڑے) کے آنند بھروسے دوسرے نمبر پر ہیں۔