کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا کہ اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔ جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے سلطانپور سے ایم پی ورون گاندھی نے پیلی بھیت پارلیامانی سیٹ کے لئے انتخابی تشہیر کے دوران کہا کہ ان کی فیملی سے بھی کئی لوگ وزیر اعظم ہوئے ہیں لیکن جو عزت پی ایم مودی نے ملک کو دلائی ہے وہ بہت لمبے وقت تک کسی نے ملک کو نہیں دلائی۔ورون گاندھی نے کہا کہ وہ آدمی صرف ملک کے لئے جی رہا ہے اور مرےگا ملک کے لئے۔ اس کو صرف ملک کی فکر ہے۔
Varun Gandhi, BJP in Pilibhit: Mere parivaar mein bhi kuchh log PM rahe hain lekin jo sammaan Modi ne desh ko dilaya hai, vo bahut lambe samay se kisi ne desh ko nahi dilaya…Vo aadmi keval jee raha hai desh ke liye aur vo marega desh ke liye, usko keval desh ki chinta hai.(7/4) pic.twitter.com/lSLWHzpVgd
— ANI UP (@ANINewsUP) April 7, 2019
وہیں ایک نجی ٹی وی چینل اے بی پی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، مودی کے لئے ملک کے سپاہی کی طرح ان کا پرچم لےکر کھڑا ہوں۔ جو کام انہوں نے پانچ سال میں کیا ہے، وہ اگلے پائیدان پر جاکر ملک کی عزت کو بڑھائے گا۔ ملک کو پوری دنیا میں آگے لے جاکر چھوڑا۔ ایک لمبے عرصےکے بعد ایسا وزیر اعظم ملک کو ملا ہے، جس کے بارے میں سینہ چوڑا کرکے بول سکتے ہیں کہ ہمارے پاس ایسا وزیر اعظم ہے۔ ‘انہوں نے کہا،مرکزی حکومت نے کسانوں کے لئے کافی کام کیا ہے، لیکن ہمارے لئے قومی سلامتی بھی ایک اہم مدعا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں سیاست کے معیار کو گرارہی ہیں۔ ‘
واضح ہوکہ کہ سلطان پور پارلیامانی سیٹ سے رکن پارلیامان ورون گاندھی کو بی جے پی نے اس بار ان کی ماں مینکا گاندھی کی سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔ وہیں ان کی ماں مینکا گاندھی کو سلطان پور سے ٹکٹ دیا ہے۔ہیٹ اسپیچ کے معاملوں پر انہوں نے کہا کہ ہیٹ اسپیچ کے جو بھی مقدمہ مجھ پر لگے وہ میں نے جیتا۔ نہ صرف جیتا بلکہ اتر پردیش حکومت کو مجھ سے رسمی طور پر معافی مانگنی پڑی۔انہوں نے کہا کہ میں ایک ہندو ہوں، میں اپنے دن کی شروعات ہنومان چالیسہ سے کرتا ہوں لیکن میرے مذہب کا میری سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ سیاست مدعوں اور ملک کی ترقی کے ڈھانچے کو قائم کرنے کے لئے ہے۔
کانگریس میں شامل ہونے کے سوال پر ورون گاندھی نے کہا،اس کا سوال ہی نہیں اٹھتا، تقریباً دس لاکھ لوگ کہہ چکے ہیں کہ میں کانگریس میں شامل ہو رہا ہوں۔ جبکہ میری عادت ایک کشتی پر سوار ہونے والی ہے۔ میں بی جے پی میں 15 سال پہلے آیا، جس دن مجھے بی جے پی چھوڑنی ہوگی میں پبلک لائف سے ریٹائرمنٹ لے لوںگا۔ ‘وزیر اعظم مودی کو چوکیدار چور بولنے کو لےکر انہوں نے کہا کہ یہ غلط بات ہے، ایسے نہیں بولنا چاہیے۔ وزیر اعظم اس وقت ملک میں مقبولیت، قد اور سنجیدگی میں پہلے نمبر پر ہیں۔ آج مودی جی ہیں بیس سال بعد کوئی اور ہوگا لیکن کسی بھی وزیر اعظم کے بارے میں آپ یہ کہیں کہ چور ہیں تو یہ غلط ہے۔
کانگریس کی کم سےکم آمدنی گارنٹی اسکیم (این اے وائی اے وائی) کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس 72000 روپے دینے کی بات کرتی ہے لیکن اس کے لئے سوشل جسٹس کی ساری اسکیمیں ختم کر دیںگے۔ میں آپ کو سونےکی چین دوں لیکن سارے کپڑے آپ کے لے لوں تو آپ اس کا کریںگے کیا۔ ملک میں پیسہ تو اتناہی ہے، یا تو آپ نوٹ چھاپنے کی مشین لگا دیں، لیکن اس سے مہنگائی بڑھ جائےگی؟وزیر اعظم مودی کے مقابلے راہل گاندھی کے سوال پرورون نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ جو خالی جگہ ہے وہ مودی جی اور بی جے پی سے بھری ہوئی ہے۔
اتر پردیش کی سیاست میں پرینکا گاندھی کے آنے سے پڑنے والے اثر کے بارے میں ورون نے کہا کہ جہاں تنظیمی ڈھانچہ نہ ہو…جہاں پارٹی کے متعلق سماج کے آخری آدمی کی وفاداری نہ ہو۔ مجھے نہیں لگتا ایک آدمی بہت زیادہ تبدیلی لا پائےگا۔وزیر اعظم نریندر مودی سے تعلقات کو لےکر انہوں نے کہا کہ جب جب میری زندگی میں کوئی بحران آیا وہ میرے ساتھ والدکی طرح کھڑے رہے۔ جب میری پہلی بیٹی کا انتقال ہوا، میں بہت ٹوٹ گیا تھا۔انہوں نے کہا،اس وقت سب سے پہلا فون ان کا (وزیر اعظم) کا ہی آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دیکھو بھگوان امتحان لیتا ہے، بھگوان نے ایک دیوی لی ہے تو ایک دیوی دےگا بھی۔ دو سال بعد میری بیٹی انوسوئیہ پیدا ہوئی۔ میرے دل میں ان کے لئے بہت عزت ہے۔ ‘