الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق؛ امیدواروں اور جماعتوں کو بڑے پیمانے پر چھپنے والے اخباروں اور معروف ٹی وی چینلوں کے ذریعے کم سے کم 3 الگ الگ تاریخوں پر اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو پبلک کرنا ہوگا۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات میں امیدواروں کے لیے اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو کم سے کم 3 بار اخبار اور ٹی وی کے ذریعے پبلک کرنا لازمی کیا ہے۔اس بارے میں ہدایات 10 اکتوبر 2018 کو جاری کیےگئے تھے۔لیکن 11اپریل سے 19 مئی تک ہونے والے اس لوک سبھا انتخاب میں پہلی بار اس اصول کا استعمال کیا جائے گا۔
الیکشن کے نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہدایات کے مطابق؛سیاسی جماعتوں کو بھی اپنے امیدواروں کے مجرمانہ ریکارڈ کا اشتہار دینا ہوگا۔اس کا مطلب ہے کہ انتخاب لڑنے والے امید واروں اور پارٹیوں کو کیمپین کی مدت کے دوران بڑے پیمانے پر چھپنے والے اخباروں اور معروف ٹی وی چینلوں کے ذریعےکم سے کم 3 الگ الگ تاریخوں پر اپنے مجرمانہ ریکارڈ کو پبلک کرنا ہوگا۔
جن امید واروں کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے ان کو اس بات کا ذکرکرنا ہوگا۔امیدواروں کو اب ایک ترمیم شدہ فارم(نمبر 26)بھرنا ہوگا۔امیدواروں کو متعلقہ جماعتوں کو یہ بتانا ہوگا کہ کتنے معاملوں میں ان کے خلاف الزام ثابت ہوئے ہیں اور کتنے معاملے زیر سماعت ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ پارٹیوں کو اپنے امیدواروں کے بارے میں اپنی ویب سائٹ پر جانکاری دینا لازمی ہوگا۔
حالانکہ الیکشن کمیشن نے یہ نہیں بتایا کہ کیا امید واروں کو تشہیر کے لیے اپنی جیب سے ادائیگی کرنی ہوگی۔ ایک سینئر افسر نے کہا کہ چونکہ یہ الیکشن سے متعلق خرچ ہے اس لیے امیدواروں کو یہ قیمت چکانی ہوگی۔اس اصول پر عمل کرنے میں ناکام رہنے والی جماعتوں پر منظوری ختم ہونے یا برخاست ہونے کا خطرہ ہوگا۔
ہدایات کے مطابق؛امیدواروں کو اخباروں میں شائع اپنے دعوے کی کلپنگ بھی جمع کرنی ہوگی اور ہر ریاست کی سبھی جماعتوں کو ایسے امیدواروں کی تعداد بتانی ہوگی،جس کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)