وزیر اعظم نریندر مودی کی 72 رکنی وزراء کونسل میں 30 کابینہ وزیر، پانچ وزرائے مملکت (آزاد) اور 36 وزرائے مملکت شامل ہیں۔ اس میں 33 نئے چہرے شامل کیے گئے ہیں اور سات خواتین ہیں۔ تاہم، آزادی کے بعد یہ پہلی ایسی کابینہ ہے جس میں کوئی مسلمان نہیں ہے۔
تصویر بہ شکریہ: X/@BJP4India
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی 72 رکنی وزراء کونسل کو اتوار (9 جون) کو صدر جمہوریہ نے حلف دلایا۔ اس نئی وزراء کونسل میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) حکومت کی دوسری مدت کے 71 وزراء میں سے نصف سے زیادہ کو نئی کونسل میں جگہ نہیں دی گئی ہے۔ اس میں اسمرتی ایرانی، انوراگ ٹھاکر اور نارائن رانے سمیت پرانی حکومت کے 37 وزراء کو نئی وزراء کونسل میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی کی 72 رکنی وزراء کونسل میں 30 کابینہ وزیر، پانچ وزرائے مملکت (آزادانہ چارج) اور 36 وزرائے مملکت شامل ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے اتحادیوں میں سے پانچ کو کابینہ میں جگہ دی ہے۔ اس میں چراغ پاسوان، للن سنگھ، ایچ ڈی کمار سوامی، جیتن رام مانجھی اوررام موہن نائیڈو کے نام شامل ہیں۔
وہیں پرانی وزرائ کونسل میں 26 کابینہ وزیر، تین وزرائے مملکت (آزادانہ چارج) اور 42 وزرائے مملکت تھے۔ کابینہ کے 26 وزراء میں سے 7 وزراء کو اس بار کابینہ میں جگہ نہیں ملی ہے۔ ان سات وزراء میں سے ارجن منڈا، اسمرتی ایرانی، مہندر ناتھ پانڈے اور آر کے سنگھ لوک سبھا الیکشن ہار گئے ہیں۔ جبکہ پرشوتم روپالا، انوراگ ٹھاکر اور نارائن رانے اپنی اپنی سیٹوں سے جیتنے کے باوجود مودی کی نئی کابینہ میں وزارتی عہدہ حاصل نہیں کر سکے۔
وہیں وزرائے مملکت کی بات کریں تو مودی حکومت کے پرانے 42 وزراء میں سے 30 کو اس بار نئی کابینہ میں جگہ نہیں ملی ہے۔
غور طلب ہے کہ نریندر مودی کی قیادت میں نئی حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی کابینہ میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں اور نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہے۔ نئی حکومت میں 32 نئے چہرے ہیں۔ اس میں سات خواتین کو جگہ ملی ہے، جبکہ پچھلی باریہ تعداد 12 تھی۔ اس بار اتر پردیش کے سب سے زیادہ 11 لیڈروں کو وزیر کے طور پر حلف دلا یا گیا ہے۔
کابینہ کے نمایاں چہروں میں راجناتھ سنگھ، امت شاہ، ایس جئے شنکر، نتن گڈکری، نرملا سیتارامن جیسے نام شامل ہیں جنہیں پرانی کابینہ سے لیا گیا ہے۔ جبکہ اتحادیوں میں سے ٹی ڈی پی لیڈر رام موہن نائیڈو اور چندر شیکھر پیماسانی جیسے نام کابینہ میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ بہار سے چراغ پاسوان اور جیتن رام مانجھی کو بھی نئی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔
مودی کی نئی کابینہ میں یہ چہرے پہلی بارشامل ہوئے
مودی حکومت نے اپنی تیسری میعاد میں 33 نئے چہروں کو شامل کیا ہے۔ ان میں تین سابق وزرائے اعلیٰ بھی شامل ہیں۔ مودی حکومت میں پہلی بار وزیر بننے والے سات لوگ اتحادی جماعتوں سے ہیں۔
شیوراج سنگھ چوہان (بی جے پی) – مدھیہ پردیش
منوہر لال کھٹر (بی جے پی) – ہریانہ
ایچ ڈی کمارسوامی (جے ڈی ایس) – کرناٹک
جیتن رام مانجھی (ایچ اے ایم) بہار
رام موہن نائیڈو (ٹی ڈی پی) – آندھرا پردیش
پی چندر شیکھر (ٹی ڈی پی) – آندھرا پردیش
للن سنگھ (جے ڈی یو) بہار
رام ناتھ ٹھاکر (جے ڈی یو) – بہار
جینت چودھری (آر ایل ڈی) – اتر پردیش
چراغ پاسوان (ایل جے پی) رام ولاس- بہار
رونیت سنگھ بٹو (بی جے پی) – پنجاب
رکشا کھڈسے (بی جے پی) – مہاراشٹر
سریش گوپی (بی جے پی) – کیرالہ
جیتن پرساد (بی جے پی) – اتر پردیش
کملیش پاسوان (بی جے پی) – اتر پردیش
سکانت مجمدار (بی جے پی) – مغربی بنگال
درگاداس (بی جے پی) – مدھیہ پردیش
راج بھوشن چودھری (بی جے پی) – بہار
ستیش دوبے (بی جے پی) – بہار
سنجے پی سیٹھ (بی جے پی) -جھارکھنڈ
سی آر پاٹل-(بی جے پی) -گجرات
بھاگیرتھ چودھری – (بی جےپی) – راجستھان
ہرش ملہوترا – (بی جے پی) – دہلی
وی سومنا (بی جے پی) – کرناٹک
ساوتری ٹھاکر – (بی جے پی) – اتر پردیش
کمل جیت سہراوت – (بی جے پی) – دہلی
پرتاپ راؤ جادھو (شیو سینا شندے ) – مہاراشٹرا
کرتی وردھن سنگھ – (بی جے پی) – یوپی
توکھن ساہو – (بی جے پی) – چھتیس گڑھ
بھوپتی راجو سرینواس ورما – (بی جے پی) – آندھرا پردیش
نیموبین بھمانیا – (بی جے پی) – گجرات
مرلی دھر موہول (بی جے پی) – مہاراشٹر
پبترا مارگریتا (بی جے پی) – آسام
بندی سنجے کمار – (بی جے پی) – تلنگانہ
مودی کابینہ میں خواتین رہنما شامل
دی منٹ کی خبر کے مطابق، اس بار سات خواتین نے حلف لیا ہے۔ اس میں دو کابینہ اور پانچ وزرائے مملکت شامل ہیں۔ نرملا سیتا رمن اور اناپورنا دیوی کو کابینہ وزیر بنایا گیا ہے۔ جھارکھنڈ کے کوڈرما سے لوک سبھا کی رکن اناپورنا دیوی پہلے وزیر مملکت تھیں لیکن اس بار انہیں پرموٹ کیا گیا ہے۔ جن پانچ خواتین کو وزیر مملکت بنایا گیا ہے ان میں انوپریہ پٹیل، شوبھا کرندلاجے، رکشا کھڈسے، ساوتری ٹھاکر اور نیموبین بھمانیا شامل ہیں۔
وہیں، 2019 میں مودی کابینہ میں 12 خواتین شامل تھیں۔
ان میں نرملا سیتا رمن، اسمرتی ایرانی، ہرسمرت بادل کابینہ وزیر بنی تھیں۔ اس کے علاوہ نرنجن جیوتی، شوبھا کے، پرتیما بھومک، انوپریہ پٹیل، میناکشی لیکھی، رینوکا سروتا، بھارتی پوار، اناپورنا دیوی، درشنا جردوش کو وزیر مملکت بنایا گیا تھا۔
مودی کابینہ میں ایک بھی مسلم لیڈر نہیں
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ،مودی حکومت کے تیسرے دور کی کابینہ میں ایک بھی مسلم چہرے کو جگہ نہیں ملی ہے۔ آزادی کے بعد یہ پہلی مرکزی حکومت ہے جس میں اپنی کابینہ کی تشکیل میں کسی مسلمان کو نمائندگی نہیں دی گئی۔ اس طرح نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں مسلمانوں کی نمائندگی کا سلسلہ تین سے شروع ہو کر اب صفر پر آ گیا ہے۔
معلوم ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں آخری مسلم وزیر مختار عباس نقوی تھے۔ 2014 میں این ڈی اے کی پہلی میعاد میں تین مسلم لیڈروں نجمہ ہپت اللہ، ایم جے اکبر اور مختار عباس نقوی کو کابینہ میں جگہ ملی تھی۔ نجمہ ہپت اللہ مرکز میں کابینہ کی وزیر بنی تھیں، جبکہ ایم جے اکبر اور نقوی وزیر مملکت تھے۔
سال 2019 میں مختار عباس نقوی کو دوبارہ کابینہ میں جگہ ملی تھی، لیکن 2022 میں راجیہ سبھا کی مدت پوری ہونے کے بعد نقوی نے وزیر کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔ اس کے بعد سے کسی بھی مسلمان کو مرکزی حکومت میں شامل نہیں کیا گیا۔
مودی کابینہ میں دلت اور آدی واسی رہنما
وزیر اعظم نریندر مودی کی اس نئی کابینہ میں 21 اعلیٰ ذات، 27 او بی سی، 10 ایس سی، 5 ایس ٹی اور 5 اقلیتی وزراء کو جگہ ملی ہے۔
کابینہ میں شامل او بی سی لیڈروں میں سی آر پاٹل، پنکج چودھری، انوپریہ پٹیل، بی ایل ورما، رکشا کھڈسے، پرتاپ راؤ جادھو، شیوراج سنگھ چوہان، جیوترادتیہ سندھیا، راؤ اندرجیت سنگھ، کرشن پال گرجر، بھوپیندر یادو، بھاگیرتھ چودھری، اناپورنا دیوی ، شوبھا کرندلاجے، ایچ ڈی کمارسوامی، نتیا نند رائے شامل ہیں۔
کابینہ میں شامل دلت لیڈروں کے بارے میں بات کریں تو ایس پی بگھیل، کملیش پاسوان، اجے ٹمٹا، رام داس اٹھاولے، وریندر کمار، ساوتری ٹھاکر، ارجن رام میگھوال، چراغ پاسوان، جیتن رام مانجھی، رام ناتھ ٹھاکر شامل ہیں۔
کابینہ میں شامل قبائلی رہنماؤں میں جو ایل اورام، شری پد یسو نائک، سربانند سونووال شامل ہیں۔