ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ملے اعدادوشمار کے مطابق29 جون تک 4615 ٹرینیں چلیں اور ریلوے نے ان سے 428 کروڑ روپے کمائے۔ اس کے ساتھ ہی جولائی میں13 ٹرینیں چلانے سے ریلوے کو ایک کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
نئی دہلی:انڈین ریلوے نے کورونا وائرس لاک ڈاؤن کےدوران پھنسے ہوئے مہاجرمزدوروں کو گھر بھیجنے کے لیے شرمک اسپیشل ٹرین چلاکر ریلوے نے 429 کروڑ کمائے۔ سرکاری اعدادوشمار سے یہ جانکاری سامنے آئی ہے۔خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، گجرات سرکار نے 1027 ٹرینوں سے 15 لاکھ مہاجرمزدوروں کو ان کے گھر واپس بھیجنے کے لیے 102 کروڑ روپے کی رقم ریلوے کو دی۔
گجرات کے بعد مہاراشٹر نے 844 ٹرینوں سےمزدوروں کو ان کے گھر بھیجنے کے لیے 85 کروڑ روپے ریلوے کو دیے۔تمل ناڈو نے 271 ٹرینوں سے تقریباً چار لاکھ مہاجرمزدوروں کو ان کی ریاست واپس بھیجنے کے لیے34 کروڑ روپے ریلوے کو دیے۔عام طور پر سب سے زیادہ مزدوروں کو باہر بھیجنے کے لیے جانے جانے والے اتر پردیش، بہار اورمغربی بنگال جیسی ریاستوں نے 21 کروڑ، آٹھ کروڑ اور 64 لاکھ روپے ریلوے کو دیے۔
یہ اعدادوشمارآر ٹی آئی کارکن اجئے بوس کی عرضی پر ریلوے نے دیے۔ ان اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ 29 جون تک ریلوے نے 428 کروڑ روپے کمائے اور اس دوران 4615 ٹرینیں چلیں۔ اس کے ساتھ ہی جولائی میں13 ٹرینیں چلانے سے ریلوے کو ایک کروڑ روپے کی آمدنی ہوئی۔
ریلوے سے ملے ایک دیگر اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ ریلوے نے کل 63 لاکھ مہاجرمزدوروں کے سفر پرکل 2141 کروڑ روپے خرچ کیے جس کا مطلب ہے کہ فی مسافر3400 روپے خرچ ہوئے۔ریلوے کے ایک سینئرافسرنے کہا کہ ریلوے کو ریاستوں سے صرف15 فیصدی رقم ملی جبکہ 85 فیصدی رقم کابوجھ وزارت نے اٹھایا۔
اعدادوشمار کی تصدیق کرتے ہوئے افسرنے کہا، ‘شرمک اسپیشل ٹرینوں پر فی فرد اوسط کرایہ600 روپے ہے۔ حالانکہ ہم نے فی فرد 3400 روپے خرچ کیے ہیں، جو کل ملاکر 2142 کروڑ روپے ہوئے۔ 1 مئی سے 63 لاکھ مہاجر مزدوروں کو گھر پہنچاکر ہم نے 429 کروڑ روپے کا ریونیو حاصل کیا ہے۔’
حالانکہ، کانگریس رہنماراہل گاندھی نے سنیچر کو اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت نے کورونابحران کے وقت شرمک ٹرینوں کے ذریعےآفت کو منافع میں بدل دیا۔راہل گاندھی نے خبر شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا، ‘بیماری کے ‘بادل’ چھائے ہیں، لوگ مصیبت میں ہیں۔ آفت کو منافع میں بدل کر کما رہی ہے غریب مخالف سرکار۔’
وہیں، اس پر حملہ کرتے ہوئے وزیرریل پیوش گوئل نے کہا کہ ملک کو ‘لوٹنے والے’ ہی سبسڈی کو منافع بتا سکتے ہیں۔گوئل نے کہا، ‘ملک کو لوٹنے والے ہی سبسڈی کو منافع بتا سکتے ہے۔ ریلوے نے ریاستی سرکاروں سے ملی رقم سے کہیں زیادہ پیسہ شرمک ٹرینوں کو چلانے میں لگایا۔ اب لوگ پوچھ رہے ہیں کہ سونیا جی کے ریل ٹکٹوں کا خرچ اٹھانے کے وعدے کا کیا ہوا؟’
بتا دیں کہ لاک ڈاؤن کے دوران سینکڑوں ہزاروں کی تعدادمیں مہاجر مزدوراپنے گھروں کے لیے پیدل ہی چل پڑے تھے جس کے بعد انہیں ان کی ریاستوں میں پہنچانے کے لیے1 مئی سے شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی گئی تھیں۔ریلوے نے مئی میں 4109، جون میں 493 اور جولائی میں 13 شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائیں۔
گزشتہ جمعرات کو ریلوے نے کہا تھا کہ 9 جولائی کو آخری شرمک اسپیشل ٹرین چلاکر ریاستوں کی سبھی مانگ پوری کر دی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)