معاملہ گجرات کے سورت کا ہے۔ لاک ڈاؤن کے بیچ تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کر رہے مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔
نئی دہلی: لاک ڈاؤن کے بیچ گجرات کے سورت میں جمعہ دیر رات تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی مانگ کو لےکر سینکڑوں مزدور سڑک پر اتر گئے۔ان لوگوں نے جمعہ کی رات شہر کے لکسانا علاقے میں ٹھیلوں اور ٹائروں میں آگ لگا کر ہنگامہ کیا۔بتا دیں کہ، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سورت میں سینکڑوں مہاجر مزدور پھنس گئے ہیں۔
دی ہندو کے مطابق، پولیس کے پہنچنے تک وہاں 1000 سے زیادہ مہاجر مزدور اکٹھا ہو گئے۔ وہ اپنی تنخواہ اور گھر واپس لوٹنے کی اجازت کی مانگ کر رہے تھے۔مہاجر مزدوروں کے ذریعے توڑ پھوڑ اور ٹھیلوں میں آگ لگائے جانے کے بعد پولیس نے ان میں سے تقریباً 80 لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ ایک افسر نے سنیچر کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے زیادہ تر مزدور اڑیسہ سے ہیں۔
افسرنے بتایا کہ ہنگامے کے بعد علاقے میں بڑی تعدادمیں پولیس کو تعینات کیا گیا اورحالات اب قابو میں ہیں۔اےسی پی سی کے پٹیل نے کہا، ‘سینکڑوں مزدور یہ مانگ کرتے ہوئے سڑکوں پر اتر آئے کہ انہیں گھر بھیجا جانا چاہیے۔ ان میں سے زیادہ تر مزدور اڑیسہ کے تھے اور ان کا یہ بھی دعویٰ تھا کہ غیر سرکاری تنظیم کے ذریعے انہیں فراہم کرایا جا رہا کھانابدمزہ ہے اور کھانا لینے کے لئے انہیں قطار میں کھڑا ہونا پڑتا ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘اسی غصے میں انہوں نے لسکانا علاقے میں کچھ ٹھیلوں اور ٹائروں میں آگ زنی کی۔ ہم نے 80 مہاجر مزدوروں کو حراست میں لیا ہے۔ بھاری پولیس بندوبست اور انتظامیہ کی کڑی نظر کی وجہ سے حالات قابو میں ہیں۔’سورت میں 30 مارچ کو 90 مہاجر مزدوروں کو ایسے ہی مدعوں کو لےکر ملک گیر بند کی خلاف ورزی کرنےاور پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
حکام نے جمعہ کو کہا کہ گجرات میں کو رونا وائرس انفیکشن کے116 نئے معاملے ملنے کے بعدمتاثرین کی کل تعداد 378 ہو گئی۔ ریاست میں کووڈ 19 سے دو اور لوگوں کی موت ہونے کے ساتھ ہی مرنے والوں کی تعدادبڑھ کر 19 تک پہنچ گئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)