گزشتہ تین اکتوبر کولکھیم پور کھیری ضلع میں ہوئےتشدد کے 10دن بعد بی جے پی رہنما اور اتر پردیش سرکار میں وزیرقانون برجیش پاٹھک نے علاقے کا دورہ کرکےمہلوک بی جے پی کارکن شبھم مشرا اور وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کے ڈرائیور ہری اوم مشرا کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ تشدد میں گاڑی سے کچلےجانے سے چار کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔ وزیر قانون نے کہا ہے کہ حالات معمول پر آنےکے بعد وہ مہلوک کسانوں کے اہل خانہ کے ساتھ بات کریں گے۔
بی جے پی رہنما اور اتر پردیش کے وزیرقانون برجیش ٹھاکر نے بدھ کولکھیم پور کھیری تشدد میں مارے گئے وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کے ڈرائیور ہری اوم مشرا کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@brajeshpathakup)
نئی دہلی: اتر پردیش کےلکھیم پورضلع میں مظاہرین کسانوں پر چار پہیہ گاڑی چڑھا دینے سے چار کسانوں کی موت کے10دن بعدگزشتہ بدھ کو بی جے پی کے کسی سینئر لیڈر اور صوبے کے وزیرقانون برجیش پاٹھک نے علاقے کا دورہ کیا ہے۔ان گاڑیوں میں سے ایک گاڑی لکھیم پور کھیری سےایم پی اور وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کی تھی۔
وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشراکے بیٹے آشیش مشرااس معاملے میں کلیدی ملزم ہیں۔ کسانوں کا الزام ہے کہ آشیش مشرا نے کسانوں کو اپنی گاڑی سے کچلا تھا۔ حالانکہ وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرانے اس بات سے انکار کیا ہے۔
آشیش کو نو اکتوبر کو تقریباً12 گھنٹے تک چلی پوچھ تاچھ کے بعدگرفتار کیا گیا تھا اور وہ 12 اکتوبر سے تین دن کی پولیس حراست میں ہیں۔
گزشتہ تین اکتوبر کولکھیم پور کھیری تشدد میں چار کسانوں سمیت کل آٹھ لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ حالانکہ وزیرقانون مارے گئے لوگوں میں سے صرف دو کے اہل خانہ سے ملنے کے بعد واپس لوٹ گئے۔
ان میں سے ایک شیوپوری علاقہ کے بی جے پی کارکن شبھم مشرا(26 سال)اور وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کے ڈرائیور پرسیہرا گاؤں کے ہری اوم مشرا(27 سال)تھے۔
وہ اس علاقے کے چار دیگرمہلوکین کےاہل خانہ سے نہیں ملے،جنہوں نےتشدد میں اپنی جان گنوائی تھی۔ ان لوگوں میں کسان نچھتر سنگھ اور لوپریت سنگھ، بی جے پی کارکن شیام سندر نشاد اور صحافی رمن کشیپ شامل ہیں۔
مارے گئے دو دیگر کسان گرویندر سنگھ اور دل جیت سنگھ، پڑوسی بہرائچ ضلع کے تھے۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ وزیرقانون بنا کسی سرکاری پروٹوکال کےلکھیم پور پہنچے اور شہر کےشیوپوری علاقے میں بی جے پی کارکن شبھم مشرا اور پھردھن(کھیری)علاقے کےپرسیہرا خورد گاؤں میں وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشرا کے ڈرائیوی ہری اوم مشراکے اہل خانہ سے ملنے گئے۔
ذرائع نے بتایاکہ پاٹھک اس واقعہ میں مارے گئے ایک دوسرےبی جے پی کارکن شیام سندر کے گھر کسی دوسرے پروگرام میں مصروفیت کی وجہ سے نہیں گئے۔ وہ بعد میں وہاں جائیں گے۔
بی جے پی کارکن شبھم مشرا کے گھر پر ہو رہے مذہبی تقریب میں ضلع بی جے پی صدر سنیل سنگھ، ضلعی نائب صدر وجئے شکلا رنکو و انوراگ مشرا، اودھ ریاست کے چیف کملیش مشرا، برجیش پاٹھک کے ساتھ شامل ہوئے۔
ضلعی نائب صدروجئے شکلا اور انوراگ مشرانے بتایا کہ وزیر قانون برجیش پاٹھک نے متاثرین کےتئیں تعزیت کا اظہار کیا اور ہر طرح کی مدد کی یقین دہانی کرائی۔
پاٹھک کا یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا ہے، جب کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی رہنماؤں کےایک وفدنے صدر رام ناتھ کووند سے دہلی میں ملاقات کی اورلکھیم پور کھیری معاملے میں وزیرمملکت برائے داخلہ اجئے کمارمشراکی برخاستگی کی مانگ کی۔
وزیرقانون نے اپنےلکھیم پور دورے کے دوران میڈیا سے بات چیت سے پرہیز کیا لیکن بعد میں انہوں نے کہا کہ واردات میں مارے گئے سبھی لوگ ہمارے گھر کے ہیں۔ یہ ایک شرمناک واقعہ ہے اور معاملے کی غیرجانبدارانہ جانچ کرانے کے بعد قصوروار کےخلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔
پاٹھک نے کہا کہ انہوں نے تشدد میں مارے گئے دو لوگوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں ہرممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ وہ بعد میں بقیہ متاثرین سے بھی ملاقات کریں گے۔ متاثرین نے اپنی کوئی مانگ سامنے نہیں رکھی ہے۔ لیکن سرکار ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں وزیر قانون نے کہا کہ وہ‘حالات معمول پرآنے’کے بعدمارے گئے کسانوں کے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
بی جے پی ضلعی صدرسنیل سنگھ نے کہا کہ او بی سی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے نشاد کے اہل خانہ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری امر پال موریہ کی قیادت میں ایک اور وفد16اکتوبر کولکھیم پور کھیری کادورہ کرےگا۔اس دوران وہ صحافی رمن کشیپ کے گھروالوں سے بھی ملاقات کرےگا۔
رپورٹ کے مطابق مہلوک کسان نچھتر سنگھ اور لوپریت سنگھ کےگھروالوں کی اس بارے میں رائے نہیں مل سکی۔ بہرائچ کے مہلوک کسان گرویندر سنگھ کے بھائی18سالہ گرسیوک نے کہا کہ وزیر کو سیاست کے لیے نہیں، بلکہ ہمارے دکھ کو باٹنے کے لیےآنا چاہیے۔انہوں نے کہا،‘اگر وہ آنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنی پارٹی کا جھنڈا ہٹاکر آنا چاہیے۔’
انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئےلکھیم پور کھیری تشدد میں مارے گئے سنگہی علاقے کے بی جے پی کے وفد رہے شیام سندر نشاد کے اہل خانہ نے کہا کہ وزیرقانون برجیش پاٹھک کے علاقے کے دورے کے سلسلے میں کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔
اہل خانہ نے کہا کہ کوئی وزیر ہم سے ملنے نہیں آیا ہے اور ہمیں مقامی حکام کی جانب سے کسی بھی وزیر کےدورے کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ نشاد کے بھائی سنجے نے کہا کہ ہم ان سے ملنا چاہیں گے، جو ہمارے دکھ کو ساجھا کرنا چاہتے ہیں۔
نشاد(30) کےپسماندگان میں ان کے 52سالہ والد بالک رام، 47 سالہ ماں پھول متی، بیوی روبی(25 سالہ)اور دو بیٹیاں ہیں، جن میں سے ایک تین سال کی ہے اور دوسری صرف سات مہینے کی ہے۔
مہلوک صحافی رمن کشیپ کے اہل خانہ نے بھی کہا کہ انہیں وزیرقانون کے دورے کی جانکاری نہیں دی گئی تھی۔کشیپ کے پسماندگان میں ان کےوالد کے علاوہ ان کی بیوی ارادھنا (32)اور ان کے دو بچے ہیں، جن کی عمر 11 اور 3 سال ہے۔
شیوپوری علاقے سے آنے والے مہلوک بی جے پی کارکن شبھم مشرا26سالہ کے پسماندگان میں ان کی بیوی ریکھا اور ایک سالہ بیٹی اینجل ہیں۔ شبھم ایک کاروباری بھی تھے۔
حالانکہ بی جے پی کے کچھ مقامی رہنماؤں نےمہلوک پارٹی کارکنوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی۔ لیکن برجیش پاٹھک ایسے پہلے اہم رہنما ہیں، جنہوں نے متاثرین سے ملاقات کی۔
لکھیم پور کھیری تشدد میں مارے گئے دو بی جے پی کارکنوں اور ڈرائیور کےاہل خانہ کو 45-45 لاکھ روپے کی مدد دی گئی ہے۔اتنی ہی رقم اس تشدد میں مارے گئے چار کسانوں اور ایک صحافی کے اہل خانہ کو بھی دی گئی ہے۔
لکھیم پور صدر سے بی جے پی کے ایم ایل اےیوگیش ورما نے تشدد میں مارے گئے بی جے پی کارکن شبھم مشرا اور ڈرائیور ہری اوم مشرا کے اہل خانہ کو پچھلے جمعرات کوچیک تقسیم کیے تھے۔