ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو کو پاکستان میں جاسوسی کے الزام میں سزائےموت دینے کے معاملے میں چار دن تک چلنے والی سماعت کے دوران دونوں ملک اپنی-اپنی دلیلیں رکھیںگے۔ ہندوستان کا کل بھوشن جادھو کو ڈپلومیٹک مدد فراہم کرانے کا مطالبہ۔
نئی دہلی: ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو کے معاملے میں انٹرنیشنل کورٹ (آئی سی جے) سوموار کو عوامی سماعت شروع کرےگی۔ اس دوران اقوام متحدہ کی عدالت عظمیٰ کے سامنے ہندوستان اور پاکستان اپنی-اپنی دلیلیں پیش کریںگے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، ہندوستان اقوام متحدہ کی عدالت عظمیٰ سے جادھو کو ڈپلو میٹک تعاون دینے کی بھی مانگ کرےگا۔ہندوستانی بحریہ کے سابق افسر جادھو کو 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا اور پاکستان کی فوجی عدالت نے 2017 میں ان کو جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں موت کی سزا سنائی تھی۔
اس فیصلے کے خلاف ہندوستان نے مئی 2017 میں آئی سی جے کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، جس کے بعد آئی سی جے نے آخری فیصلہ آنے تک جادھو کی پھانسی پر روک لگا دی تھی۔ہندوستان نے جادھو کو سیاسی پہنچ نہیں دینے کے لئے پاکستان پر ویانا معاہدہ اور انسانی حقوق کےقانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔
ICJ to start public hearings in Kulbhushan Jadhav’s case today
Read @ANI Story | https://t.co/mYHFbzbkY6 pic.twitter.com/3iHndnNEJ4
— ANI Digital (@ani_digital) February 17, 2019
ٹائمس آف انڈیا کے مطابق، یہ سماعت چار دن تک چلےگی۔ آئی سی جے میں سابق سالیسٹر جنرل ہریش سالوے ہندوستان کی طرف سے دلیل رکھ سکتے ہیں جبکہ بیرسٹر کھوار قریشی پاکستان کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔اس دوران ہندوستان پہلے 18 فروری کو اپنی دلیلیں رکھےگا، جبکہ 19 فروری کو پاکستان اپنا دلیل رکھےگا، جس پر 20 فروری کو ہندوستان اپنا جواب دےگا۔ پاکستان 21 فروری کو اپنی آخری دلیل پیش کرےگا۔ آئی سی جے گرمیوں کے دوران اس پر فیصلہ سنا سکتا ہے۔
ہندوستان نے کہا کہ اگر پاکستان جادھو کی موت کی سزا کو خارج کرنے میں نااہل ہے تو اسلام آباد بین الاقوامی قانون اور معاہدہ کی خلاف ورزی کا قصوروار ہوگا۔وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے پچھلے ہفتہ ایک سوال کے جواب میں کہا تھا، ہندوستان آئی سی جے کے سامنے اپنی دلیل رکھےگا۔ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے تو اس پر اپنا رخ عام کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ ہمیں جو کرنا ہوگا، ہم وہ عدالت میں کریںگے۔ ‘
آئی سی جے میں پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور پاکستانی وفد کی قیادت کریںگے جبکہ جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل محمد فیصل فارین آفس کی نمائندگی کریںگے۔سماعت سے پہلے پاکستان کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ ان کا ملک جادھو معاملے میں آئی سی جے کے فیصلے پر عمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
ان افسر نے کہا،ہم جادھو کے پاس سے مسلم نام سے بر آمد قانونی ہندوستانی پاسپورٹ ملنے کے ہمارے مضبوط ثبوت کے ساتھ تیار ہیں۔ ‘ہندوستان اور پاکستان پہلے ہی آئی سی جے میں اپنی تفصیلی عرضیاں اور جواب داخل کرا چکے ہیں۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی مسائل کو حل کرنے کے لئے دی ہیگ میں آئی سی جے کا قیام کیا گیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)