اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے گزشتہ ہفتے دہلی کے براڑی میں کیدارناتھ مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اب اتراکھنڈ میں اس تیرتھ استھل کے پجاریوں نے اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت مندر کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کرکے چاردھام یاترا کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
نئی دہلی: دہلی کے براڑی میں بن رہے کیدارناتھ مندر کو لے کر اتراکھنڈ کے پجاریوں نے اتوار (14 جولائی) کو احتجاج کیا۔ اس مندر کا سنگ بنیاد بدھ (10 جولائی) کو اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے رکھا تھا، جس پر پجاریوں سمیت دیگر لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اتراکھنڈ میں اس مندر کے پجاری اور دیگر تنظیموں نے اتوار کو کیدار سبھا کے زیر اہتمام ضلع رودرپریاگ میں مندر کے احاطے کے سامنے جمع ہوکر ریاستی حکومت اور سی ایم دھامی کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے الزام لگایا کہ اتراکھنڈ حکومت مندر کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ کیدارناتھ کے نام پر نیا مندر بنا کر قدیم مندر کے تقدس کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ ہمالیہ میں چار دھام یاترا کے خلاف رچی گئی سازش ہے۔
معلوم ہو کہ کیدارناتھ دھام ہندو سماج کے چار مقدس مقامات میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ تین دھام بدری ناتھ، گنگوتری اور یمونوتری ہیں۔ ہر سال مئی اور اکتوبر کے درمیان لاکھوں ہندو یاتری یہاں آتے ہیں۔
مندر کے مذہبی تقدس کو کم کرنے کا الزام
اس احتجاج کے بارے میں کیدار سبھا کے ترجمان پنکج شکلا نے کہا، ‘ہم کسی مندر کی تعمیر کے خلاف نہیں ہیں، لیکن دہلی میں ایک مذہبی ٹرسٹ کی طرف سے کیدارناتھ مندر کی تعمیر کی مخالفت کر رہے ہیں۔ کیونکہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس کی شکل وصورت کیدارناتھ دھام جیسی ہوگی اور اصل مندر کے علاقے سے ایک پتھر بھی لے جایاجائے گا، جس سے رودرپریاگ ضلع میں کیدارناتھ مندر کا مذہبی تقدس کم ہو جائے گا۔
شکلا نے مزید کہا کہ کیدارناتھ دھام ٹرسٹ دہلی نے بھی اعلان کیا ہے کہ دہلی میں اسی نام کے ساتھ مندر کی تعمیر کے بعد وہ بھکتوں میں کیدارناتھ دھام کے چرنامرت تقسیم کرے گا۔ یہ سناتن دھرم کے تمام مذہبی رہنما اصولوں کے خلاف ہے۔
کیدار سبھا کے ایک اور رکن پردیپ شکلا نے الزام لگایا کہ مقدس کیدارناتھ کے نام اور شکل و صورت کا استعمال کرتے ہوئے دہلی میں مجوزہ مندر کی تعمیر اتراکھنڈ میں مندر کے مذہبی تقدس کو کمزور کرنے اور بھکتوں سے پیسہ کمانے کی سازش کے سوا کچھ نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو جلد ہی قدرتی آفات اور سیکورٹی کے نام پر دہلی میں بابا امرناتھ مندر بھی بن جائے گا، جو سناتن دھرم کے لیے سب سے افسوسناک دن ہوگا۔’
کیدار سبھا کے صدر راج کمار تیواری احتجاج کے دوران موجود نہیں تھے، لیکن انہوں نے احتجاج کرنے والے ارکان کی حمایت کی۔ انہوں نے تیرتھ یاتریوں کو گمراہ کرنے کی سازش کا الزام لگایا۔
چار دھام یاترا اورتیرتھ استھلوں کو کمزور کرنے کی حکومت کی سازش
انہوں نے کہا، ‘اس سال چار دھام یاترا کے آن لائن رجسٹریشن پر حد طے کی گئی تھی اور بھیڑ کے دوران مانس کھنڈ یاترا کو فروغ دینے کے لیے یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ یاترا کو کماؤں کے علاقے کے رام نگر سے موڑ دیا جائے، جو اس حقیقت کا عکاس ہے کہ حکومت چار دھام یاترا اور ان تیرتھ استھلوں کو کمزور کرنے کی سازش کر رہی ہے جن کی پوری دنیا کے لوگ پوجا کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا، ‘ہمیں کچھ یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں کہ اتراکھنڈ میں کیدارناتھ کے مذہبی تقدس کو برقرار رکھا جائے گا، لیکن ہم اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک حکومت ہمیں پوری طرح مطمئن نہیں کر دیتی۔’
اخبار نے تبصرہ کرنے کے لیے ریاستی حکومت کے حکام سے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
بدری ناتھ کیدارناتھ مندر کمیٹی (بی کے ٹی سی) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر یوگیندر سنگھ نے کہا کہ کمیٹی کو سوشل میڈیا کے ذریعے اس سلسلے میں جانکاری ملی ہے۔ لیکن بی کے ٹی سی اس معاملے کو دیکھنے کے بعد ہی کوئی ردعمل ظاہر کرے گی۔
صرف ایک مندر بنایا جا رہا ہے، دھام نہیں: کیدارناتھ دھام دہلی ٹرسٹ
وہیں، شری کیدارناتھ دھام دہلی ٹرسٹ کے سربراہ سریندر روتیلا نے واضح کیا کہ دہلی میں صرف ایک مندر تیار کیا جا رہا ہے نہ کہ دھام۔
انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں مشہور مندروں پر مبنی بہت سے مندر ہیں اور اس پر کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ‘دہلی میں کوئی دھام نہیں، بلکہ کیدارناتھ مندر بننے جا رہا ہے۔ یہ مندر ہمارے شری کیدارناتھ دھام دہلی ٹرسٹ کے ذریعے تعمیر کیا جا رہا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت کا اس پروجیکٹ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ ہماری درخواست پر اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ یہاں بھومی پوجن کے لیے آئے تھے۔ منصوبے اور ٹرسٹ کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ ٹرسٹ اپنے اراکین کے تعاون سے کام کر رہا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق اتراکھنڈ سے ہے۔‘
روتیلا نے کہا کہ ہندوستان میں مشہور مندروں پر مبنی بہت سے مندر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اندور میں ایک کیدارناتھ مندر پہلے سے موجود ہے۔ اسی طرح ممبئی میں بدری ناتھ کا مندر بھی ہے۔ اس کا افتتاح (اتراکھنڈ) کے سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت نے کیا تھا۔ پورے ملک میں سائیں مندر، کھاٹو شیام مندر وغیرہ پر مبنی مندر ہیں۔ ہم پورے دل اور مذہبی عقیدے کے ساتھ صرف ایک مندر بنا رہے ہیں۔ اس پر کوئی تنازعہ نہیں ہونا چاہیے، کچھ لیڈر سیاسی فائدے کے لیے تنازعہ کھڑا کر رہے ہیں۔‘