ماب لنچنگ کی مخالفت میں تھیٹرفنکار نے سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ لینے سے منع کیا

کرناٹک کے معروف تھیٹر فنکار ایس رگھونندن نے کہا کہ موجودہ وقت میں بھگوان اور مذہب کے نام پر ہو رہے قتل اور تشدد کے لیے براہ راست اور بالواسطہ طور پر اقتدار میں بیٹھے لوگ ذمہ دار ہیں۔

کرناٹک کے معروف تھیٹر فنکار ایس رگھونندن نے کہا کہ موجودہ وقت میں بھگوان  اور مذہب کے نام پر ہو رہے قتل اور تشدد کے لیے براہ راست اور بالواسطہ  طور پر اقتدار میں بیٹھے لوگ  ذمہ دار ہیں۔

فوٹو: بہ شکریہ یو ٹیوب گریب

فوٹو: بہ شکریہ یو ٹیوب گریب

نئی دہلی:کرناٹک کے معروف تھیٹر فنکار ایس رگھونندن نے گزشتہ بدھ کو  بھگوان اور مذہب کے نام پر ماب لنچنگ کی مخالفت میں 2018 کا سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ لینے سے منع کر دیا۔ایک دن پہلے ہی اس ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا۔بدھ کو انھوں نے اس بارے میں ایک خط لکھا تھا۔اس خط کو سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے شیئر کیا ہے۔

یہ ایوارڈ لینے سے منع کرتے ہوئے ایس رگھو نندن نے کہا،’موجودہ وقت میں ایشور اور مذہب کے نام پر ماب لنچنگ (پیٹ پیٹ کر قتل)اور لوگوں کے ساتھ تشدد جاری ہے۔ کوئی شخص کیا کھا رہا ہے اس بات کو لے کر بھی تشدد کیا جا رہا ہے۔ قتل اور تشدد کے ان واقعات کے لیے براہ راست اور بالواسطہ  طور پر اقتدار میں بیٹھے لوگ ذمہ دار ہے۔’

اس خط میں رگھو نندن نے کہا کہ اس کے لیے سبھی زرائع کا استعمال کیا جا رہا ہے،جس میں انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایک سسٹم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے،جو اسکول کالج اور یونیورسٹی کے طلبا کو نفرت اور غلط کام کرنے کا سبق پڑھائے گا۔

انھوں نے الزام لگایا کہ ملک میں اقتدار میں بیٹھے لوگوں نے فرض شناس دانشوروں اور کارکنوں کی آواز کو درکنار کر کے غریبوں اور کمزور لوگوں کو چپ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔انھوں نے کہا،’چاہے کوئی بھی پارٹی اقتدار میں رہی ہو،ہمیشہ سے ایسا ہی ہوتا چلا آ رہا ہے۔’

انھوں نے مزید کہا کہ،’یہ کوئی مخالفت نہیں ہے ۔یہ مایوس ہوکر اٹھایا گیا قدم ہے۔اس ایوارڈ کو لینے کے لیے میں اہل نہیں ہوں۔’ایس رگھو نندن نے کہا،’میں سنگیت ناٹک اکادمی اور ان سبھی کا احترام کرتا ہوں ،جن کو یہ ایوارڈ ملا ہے اور جو اس سے پہلے اس کو حاصل کر چکے ہیں۔میں اکادمی کے ممبروں کا شکریہ اداکرنا چاہتا ہوں اور اس قدم کے لیے معافی مانگتا ہوں۔’