کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر کے آر رمیش کمار نے باغی ایم ایل اے کو سمن جاری کرکے منگل کی صبح 11 بجے اپنے آفس میں طلب کیا ہے۔ یہ سمن ایم ایل اے کی نااہلی کو لےکر اتحاد کے رہنماؤں کی طرف سے دی گئی عرضی کے بعد دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: کرناٹک میں جاری بحران کے درمیان وزیراعلیٰ کمارسوامی سوموار کو ایوان میں اکثریت ثابت کرےگی۔ اس دوران وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارسوامی کی طرف سے پیش ٹرسٹ ووٹ پر ایوان میں بحث ہوگی۔باغی ایم ایل اے ابھی بھی اپنے رخ پر قائم ہیں۔
وہیں، کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر کے آر رمیش کمار نے باغی ایم ایل اے کو سمن جاری کیا ہے۔ اسپیکر نے باغی ایم ایل اے کو منگل کی صبح 11 بجے اپنے آفس میں طلب کیا ہے۔ یہ سمن ایم ایل اے کی نااہلی کو لےکر اتحاد کے رہنماؤں کی طرف سے دی گئی عرضی کے بعد دیا گیا ہے۔
Karnataka Speaker KR Ramesh Kumar summons rebel MLAs to meet him at his office at 11 am on July 23. The notice has been issued over disqualification (of rebel MLAs) petition by coalition leaders. pic.twitter.com/d4fZqHJefk
— ANI (@ANI) July 22, 2019
سپریم کورٹ نے کرناٹک کے دو آزاد ایم ایل اے کی عرضی پر جلد سماعت سے انکار کر دیا ہے۔ کرناٹک کے دو آزاد ایم ایل اے نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کےکہا تھا کہ اسپیکر کو جلد فلور ٹیسٹ کرانے کی ہدایت جاری کی جائے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، اس سے پہلے کمارسوامی نے اپنی حکومت بچانے کی آخری کوشش کے تحت اتوار کو اتحاد کے ایم ایل اے سے بنگلور واقع تاج ہوٹل میں میٹنگ کی۔ وہیں بی جے پی رہنما بی ایس یدیورپا نے ایک بار پھر کہا کہ سوموار کو گٹھ بندھن حکومت کا آخری دن ہوگا۔
ممبئی میں جمے باغی ایم ایل اے نے سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ وہ کانگریس-جے ڈی ایس کو سبق سکھانا چاہتے ہیں اور اپنے فیصلے پر ثابت قدم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں پیسے یا کسی دوسری چیز کے لالچ میں نہیں آئے ہیں۔ ان کے رخ میں بی جے پی کا کوئی رول نہیں ہے۔ ایک بار سب کچھ ٹھیک ہو جائے تو وہ واپس بنگلور لوٹ جائیںگے۔
غور طلب ہے کہ 17 جولائی کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ یہ باغی ایم ایل اے پر منحصر کرتا ہے کہ وہ فلور ٹیسٹ کے دوران ایوان میں رہیں یا نہیں۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر کو اس بات کی آزادی ہے کہ وہ ایک تائم فریم میں ایم ایل اے کے استعفیٰ پر فیصلہ لیں۔