الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔
بی جے پی امیدوار کے سدھاکر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@DrSudhakar_)
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔
دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے بتایا کہ چکبلا پورہ کی فلائنگ اسکواڈ ٹیم (ایف ایس ٹی) نے کارروائی کی تھی۔
کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے جمعہ کو ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ چکبلا پورہ کے ایف ایس ٹی نے 4.8 کروڑ روپے کی نقدی ضبط کی۔
چکبلا پورہ انتخابی حلقہ کی ریاستی نگرانی ٹیم کے ذریعے 25 اپریل کو مدنایاکنہلی پولیس اسٹیشن میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ انہوں نے پوسٹ کیا کہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر ڈالنے کے لیے عوامی نمائندگی ایکٹ اور آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دی منٹ کی رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ کے سدھاکر اب مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر ڈالنے کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
سابق وزیر کے سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں۔ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات کی ووٹنگ سے قبل اس حلقے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک ریلی منعقد کی گئی تھی۔ چکبلا پورہ کے علاوہ پی ایم مودی نے بنگلورو میں ایک میگا ریلی سے بھی خطاب کیا۔
کرناٹک میں جمعہ کو جن 14 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے، ان میں چکبلا پورہ سیٹ بھی شامل ہے۔