سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون(سی اے اے)کی مخالفت میں سوموار کو جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر اور سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے کہا کہ ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔کمار نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے
ہوئے کہا،’ آپ ہمیں شہری نہیں مانتے تو ہم آپ کو سرکار نہیں مانتے ۔آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔یہ لڑائی ہندو یا مسلمان کے بارے میں نہیں ہے۔’
انھوں نے این آر سی کے نتائج سے ہوشیار رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندو مسلمان کا معاملہ نہیں ہے بلکہ یہ آئین سے جڑا معاملہ ہے۔ آئین کو آلودہ ہونے سے بچانے کا معاملہ ہے۔
بہار کے پورنیہ کے اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں منعقد جن پرتیرودھ سبھا کو خطاب کرتے ہوئے کنہیا نے کہا،’یہ لڑائی ایک دن کی نہیں ہے۔ یہ لرائی لمبی چلے گی۔’انھوں نے اس کے لیے نوجوانوں کو جوش اور ہوش میں رہنے کی ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ اس لڑائی کو انجام تک پہنچانا ہے۔
سی اے اے اور این آر سی کو ‘آئین کی روح پر حملہ’ بتاتے ہوئے انھوں نے کہا،’آج آئین پر بحران آ کھڑا ہوا ہے۔ آئین کو بچانے کی ضرورت ہے۔ آئین کا اصل جذبہ ہے کہ کسی بھی شہری کے ساتھ ذات یا مذہب کی بنیاد پر جانبداری نہیں ہوگہ،لیکن اس کا ٹھیک الٹا کیا جا رہا ہے۔جن لوگوں کو اپنے ملک کے آئین سے محبت نہیں ہے، وہی ایسے کالے قانون کی حمایت کر رہے ہیں۔’
انھوں نے نوجوانوں سے کنٹرول اور ڈسپلن میں رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں چیزوں سے کسی بھی آندولن کو ہر حال میں جیتا جاتا ہے۔ اس ریلی میں سیمانچل کے کئی غیر بی جےپی جماعتوں کے ایم ایل اے اور دیگر رہنما شامل ہوئے۔ ریلی میں سیمانچل علاقے سے ہزاروں لوگ، خاصکر مسلمان بڑی تعداد میں شامل ہوئے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ستاھ)