جادھوپور یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹ یونین نے خواتین سمیت طلبا کے ساتھ دھکا-مکی اور یونیورسٹی کی پراپرٹی کوبرباد کرنے کے لئے اے بی وی پی کے پانچ ممبروں کے خلاف بھی شکایت درج کرائی ہے۔
بابل سپریو، فوٹو: پی ٹی آئی
نئی دہلی: مغربی بنگال کے جادھوپور یونیورسٹی کی آرٹس فیکلٹی اسٹوڈنٹ یونین (اے ایف ایس یو)نے مرکزی وزیر بابل سپریوکے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ان کےخلاف درج کرائی گئی شکایت میں یونیورسٹی میں گھراؤ کے دوران خراب برتاؤ کرنے کا الزام لگایا ہے۔اے ایف ایس یو نے خواتین سمیت طلبا کےساتھ دھکا -مکی کرنے اور یونیورسٹی کی پراپرٹی کو برباد کرنے کے لئے اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی) کے پانچ ممبروں کےخلاف بھی شکایت درج کرائی گئی۔
اے ایف ایس یو نے اپنی شکایت میں کہا ،’مرکزی ماحولیات،جنگل اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر بابل سپریو کے اے بی وی پی کی جانب سے منعقد ہونے والے پروگرام میں جادھوپور یونیورسٹی کیمپس میں آنے کے بعد کئی وارداتیں ہوئیں۔جن میں اے بی وی پی ممبر بھی شامل رہے۔شکایت میں سپریو کو کلیدی ملزم بتایا گیا ہے اور پانچ دیگر اے بی وی پی ممبروں کو بھی نامزد کرایا گیا ہے۔جادھوپور پولیس تھانہ کے ایک افسر نے شکایت ملنے کی تصدیق کی ہے۔شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ سپریو اوران کے باڈی گارڈزنے جمعرات کو طلبا کےساتھ بد سلوکی کی۔
شکایت میں کہا گیا ،’ایک بھری ہوئی میگزین پروگرام کے مقام پر ملی،جس سے طلبا کے درمیان غیر ضروری ڈر پھیل گیا کیمپس کی سرگرمی میں خلل پڑا’۔اے ایف ایس یو کی شکایت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اے بی وی پی کے ممبروں نےکیمپس میں ہنگامہ کیا،پراپرٹی کو برباد کیا،ایسڈ بلب پھینکے،ٹائر پھونکے اور طلبا پر پتھرپھینکا اور انہیں ڈنڈوں سے پیٹا۔
اے ایف ایس یو کے اس قدم پر تبصرہ کرتے ہوئے بی جے پی رہنما مکل رائے نے کہا،’یہ مغربی بنگال میں موجودہ حالات ہیں،جہاں انسٹی ٹیوٹ کےایک پروگرام میں شامل ہونے کے لئے یونیورسٹی کے طلبا نےایک مرکزی وزیر سے دھکا- مکی کی اور انہیں لوگوں نے پولیس شکایت میں سپریو کو نامزد کیا جنہوں نے بنا کسی اکساوے کے ان پر حملہ کیا تھا۔’انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس سپریو پر حملہ کرنے والے لوگوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے اور اس کے بجائے ان کی شکایت منظور کر رہی ہے ۔رائے نے کہا،’ہم صحیح قانونی کارروائی کریں گے۔’
بی جے پی رہنما اگنی متراپال نے جمعہ کو جادھوپور پولیس تھانے میں کچھ طلبا کے خلاف شکایت درج کرائی تھی لیکن کسی کا نام نہیں لیا تھا ۔پال نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ جب سپریو پروگرام میں بطور اسپیکر حصہ لینے کے لئے کیمپس میں کے پی میموریل ہال کی طرف جا رہے تھے۔وہ اس وقت ان کے ساتھ تھیں ۔شر پسند بھیڑ نے ان کا راستہ روکا اور ان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)