معاملہ مغربی سنگھ بھوم ضلع کا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ کم از کم چھ نابالغ طالبات نے اپنے گھر میں بتایا تھا کہ ایک ٹیچر نے انہیں فحش ویڈیو دکھائے اور غلط طریقے سے چھوا۔ ملزم کے خلاف شکایت درج کرائی گئی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہ ہونے سے گاؤں والے ناراض تھے۔
نئی دہلی: جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم ضلع میں ایک کلاس روم کے اندر نابالغ لڑکیوں کو مبینہ طور پر فحش ویڈیو دکھانے اور غلط طریقے سے چھونے کے بعد مشتعل گاؤں والوں نے، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں، نے اسکول ٹیچر کا منہ سیاہی سے کالا کر دیا اور اسے جوتے کا ہار پہنا کر بستی میں گھمایا۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے ملزم کو چھڑایا اور چوکی پر لے گئی۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے چوکی پر دھرنا دے کر اسے فوراً جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ نیوامنڈی بلاک کے ایک ہائر سیکنڈری اسکول کی کم از کم چھ طالبات نے اپنے والدین کو بتایا تھا کہ ٹیچر نے انہیں ایک فحش ویڈیو دکھایااور انہیں غلط طریقے سے چھوا۔
پربھات خبر کے مطابق، الزام ہے کہ بڑاجامدا بستی کے ایک اسکول ٹیچر پریم کمار پودار نے طالبات کو فحش ویڈیوز دکھا کر جنسی استحصال کیا۔ اس کے بعد گاؤں والوں نے بدھ کو ملزم کے خلاف تحریری طور پرشکایت درج کرائی۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ شکایت درج کرانے کے باوجود ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، گاؤں والوں نے ایک میٹنگ کی اور انہیں سزا دینے کا فیصلہ کیا۔
جمعرات کو خواتین نے ملزم کو پکڑا، اس کے چہرے پر سیاہی ڈالی اور اس کو جوتوں کے ہار پہنائے۔ جب وہ اسے بڑاجامدا علاقے میں جلوس کی شکل میں قریبی ریلوے اسٹیشن کی طرف لے جا رہی تھیں، تب پولیس نے موقع پر پہنچ کر اسے بچا یا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ بعد ازاں مظاہرین نے پولیس چوکی کے باہر دھرنا دے کر ملزم کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کیا۔
سرکل انسپکٹر (کیریبورو) وریندر ایکا نے کئی گھنٹوں سے مظاہرہ کر رہی مشتعل خواتین کو منانے کی کوشش کی۔ بڑجامدا پولیس اسٹیشن کے انچارج آفیسر باسودیو ٹوپو نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کی جارہی ہے۔
ٹوپو نے کہا کہ خواتین نے ایک دن پہلے ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، کریبورو کے سب ڈویژنل پولیس آفیسر اور بڑجامدا پولیس اسٹیشن کو ٹیچر کی حرکتوں کے بارے میں تحریری شکایت دی تھی۔ اس لیے معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ تفتیش کے بعد ملزم ٹیچر کو جیل بھیج دیا جائے گا۔