جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مبینہ زمین گھوٹالہ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جمعہ کو ضمانت دے دی ہے۔ ای ڈی نے انہیں 31 جنوری کو زمین کی دھوکہ دہی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
نئی دہلی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے مبینہ زمین گھوٹالہ معاملے میں سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو جمعہ کو ضمانت دے دی۔ 13 جون کو عدالت نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، سورین کے وکیل ارونابھ چودھری نے کہا، ‘سورین کو ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے کہا کہ پہلی نظر میں وہ قصوروار نہیں ہیں اور درخواست گزار کے ضمانت پر رہتے ہوئے جرم کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔’
قبل ازیں سماعت کے دوران سینئر وکیل کپل سبل نے ہائی کورٹ کے سامنے سورین کو ضمانت دینے کی دلیل دی اور کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جے ایم ایم لیڈر کو مجرمانہ معاملے میں غلط طریقے سے پھنسایا ہے۔
جسٹس دیپانکر دتا اور ستیش چندر شرما کی بنچ کے سامنے پیش ہوتے ہوئے سبل نے دلیل دی کہ سورین پر رانچی کے بارگین میں 8.86 ایکڑ کا پلاٹ ہتھیانے کا غلط الزام لگایا گیا ہے اور یہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت جرم نہیں بنتا، جس کے لیے سورین کو حراست میں لیا گیا ہے۔
معلوم ہو کہ چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے فوراً بعد ہی ای ڈی نے ہیمنت سورین کو 31 جنوری کو مبینہ اراضی دھوکہ دہی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا ۔ 48 سالہ سیاستدان اس وقت برسا منڈا جیل میں بند ہیں۔
ای ڈی کا کہنا ہے کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے سربراہ سورین، جو اپوزیشن ‘انڈیا’ اتحاد کا حصہ ہیں، 8.36 ایکڑ اراضی پر غیر قانونی قبضے کے حوالے سے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ ای ڈی نے اس معاملے کے سلسلے میں سورین کو کئی بارسمن بھیجا تھا اور ان سے پوچھ گچھ کی تھی۔
سورین کی گرفتاری کے فوراً بعد 2 فروری کو جھارکھنڈ کے علیحد ریاست کے قیام کی تحریک میں سب سے نمایاں شخصیت میں سے ایک چمپئی سورین نے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا۔