انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جھارکھنڈ میں مبینہ غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں صوبےکے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو 3 نومبر کو پوچھ گچھ کے لیےسمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی نے اس سے پہلے سورین کے سیاسی معاون پنکج مشرا اور دو دیگر کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جھارکھنڈ میں مبینہ غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کے ایک معاملے میں صوبے کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو 3 نومبر کو پوچھ گچھ کے لیےسمن جاری کیا ہے۔ حکام نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔
سورین کو جمعرات کو ریاستی دارالحکومت رانچی میں ای ڈی کے علاقائی دفتر میں اس کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ایجنسی منی لانڈرنگ کی روک تھام سے متعلق قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت سورین سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے اور ان کا بیان ریکارڈ کرنا چاہتی ہے۔
ای ڈی نے اس سے پہلے سورین کے سیاسی معاون پنکج مشرا اور دو دیگر کو اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
ایجنسی نے کہا ہےکہ اس نے یہ ‘پتہ لگا لیا ہے’ کہ ریاست میں غیر قانونی کان کنی سے متعلق جرائم سے حاصل ہونے والی رقم کا لین دین کس ذرائع سے کیا گیا۔
ای ڈی نے غیر قانونی کان کنی اور جبراً وصولی کے مبینہ واقعات کے سلسلے میں 8 جولائی کو مشرا اور ان کے مبینہ ساتھیوں کے کیمپس پر چھاپہ مارا تھا، جس کے بعد معاملے کی جانچ شروع ہوئی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ای ڈی نے اپنی استغاثہ کی شکایت (چارج شیٹ کے برابر) میں کہا تھا کہ اس نے دیگر دستاویزوں کے علاوہ مشرا کے پاس سے بینک آف انڈیا کے ہیمنت سورین سے متعلق دو دستخط شدہ اور 31 خالی چیک برآمد کیےتھے۔
ای ڈی کے ذرائع نے بتایا کہ مشرا کو صحت کے کچھ مسائل کی وجہ سے گزشتہ ماہ رانچی کے راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
ذرائع نے کہا، اس دوران انہوں نے اسپتال سے کچھ عہدیداروں کو کال کیے۔ ہم اس کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔
ای ڈی نے صاحب گنج ضلع کے غیر قانونی کان کنی معاملے میں برہروا پولیس اسٹیشن میں شمبھو نندن کمار کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر اپنی جانچ شروع کی ہے۔ شمبھو نندن نے الزام لگایا کہ انہیں 22 جون 2020 کو مشرا کی طرف سےبرہروا ٹول کے ٹینڈر کے عمل میں حصہ لینے پر دھمکی دی گئی تھی۔
کمار نے الزام لگایا کہ مشرا نے انہیں فون پر ٹینڈر کے عمل میں ‘حصہ نہ لینے’ کے لیے کہا تھا اور جب انہوں نے انکار کیا تو مشرا کے اشارے پربھیڑ نے ان پر حملہ کیا۔
ستمبر میں، ایجنسی نے رانچی میں ایک خصوصی عدالت کو مطلع کیا کہ اس نے صاحب گنج ضلع اور جھارکھنڈ کے ملحقہ علاقوں میں 1000 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے پتھروں کی غیر قانونی کان کنی کا پتہ لگایا ہے، جو مشرا کے زیر کنٹرول ہیں۔
ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون پر عدالت میں اپنی استغاثہ کی شکایت میں کہا کہ مشرا نے کرشروں کی تنصیب کو بھی کنٹرول کیا اور تقریباً تمام کانوں اور مواد کی نقل و حمل میں ان کا ایک خاص حصہ تھا۔
ای ڈی نے تین لوگوں کو ملزم نامزد کیا ہے۔ پنکج مشرا، ان کے ساتھی بچو یادو اور پریم پرکاش جنہوں نے مبینہ طور پر غیر قانونی کان کنی کے ذریعے حاصل کردہ آمدنی کو لانڈر کیا۔ تینوں عدالتی حراست میں ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)