جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ ہمارے کئی وزیر پی او کے پر حملہ کر اس کو واپس لینے کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پی او کے اگلا ہدف ہے تو ہم اس کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد پر لے سکتے ہیں۔
جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: پاکستان کے قبضے والے کشمیر (پی او کے) سے متعلق ہندوستان کے لئے اپنا روڈمیپ پیش کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے بدھ کو کہا کہ ہندوستان بنا کسی طاقت کا استعمال کیے اس علاقے کو واپس لے سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یقین دلایا کہ ریاست میں منصوبہ بند ترقی دیکھکر وہاں کے لوگ ‘ بغاوت ‘ کریںگے اور ہندوستان میں شامل ہوںگے۔
ملک نے ایک پروگرام میں کہا کہ کچھ وزیر طاقت کا استعمال کر کے پی او کے کو پاکستان سے واپس لینے کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے حالانکہ کسی کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا، ‘ پچھلے 10-15 دنوں سے میں دیکھ رہا ہوں کہ ہمارے کئی وزیر پی او کے پر حملہ کر اس کو واپس لینے وغیرہ کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔ میرا ماننا ہے کہ اگر پی او کے اگلا ہدف ہے تو ہم اس کو جموں و کشمیر کی ترقی کی بنیاد پر لے سکتے ہیں۔ ‘
ملک کا یہ بیان بی جے پی کے کئی رہنماؤں کے تبصروں کے بعد آیا ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ بات چیت صرف پی او کے پر ہوگی۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ پی او کے اور اکسائی چین ہمیشہ ہندوستان کا حصہ رہے ہیں۔ وہیں،
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے کہا تھا کہ اگلا ایجنڈہ پی او کے کو ہندوستان کا اٹوٹ حصہ بنانا ہے۔ جبکہ گزشتہ منگل کو
وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے کہا تھا کہ پی او کے ایک دن ہندوستان کے قبضے میں ہوگا۔
ملک نے کہا، ‘ اگر ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کو پیار اور عزت دے سکتے ہیں اور ان کے بچوں کے مستقبل کو محفوظ کر سکتے ہیں، ترقی اور خوشحالی لا سکتے ہیں، تو میں گارنٹی دے سکتا ہوں کہ سال بھر کے اندر پی او کے میں بغاوت ہو جائےگی اور آپ اس کو بنا کسی ٹکراؤ کے حاصل کر سکیںگے …پی او کے باشندے خود کہیںگے کہ وہ اس طرف آنا چاہتے ہیں۔ یہ پی او کے کے لئے میرا روڈمیپ ہے۔ ‘
ملک نے عوام سے کشمیر کے لوگوں کے ساتھ پیار اور عزت کے ساتھ پیش آنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہر ریاست میں کشمیری طالب علموں کی مدد کے لئے افسروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ ملک کی مختلف ریاستوں میں 22000 کشمیری طلبا پڑھ رہے ہیں اور ان کے ساتھ پیار سے پیش آیا جانا چاہیے۔ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ پیار اور عزت سے پیش آنا چاہیے۔ ‘
انہوں نے نئی روشنی اسکیم میں مبینہ بدانتظامی کی جانچ کرنے کے لئے اے سی بی کے ذریعے معاملے درج کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح طور پر 25000 کروڑ روپے کا گھوٹالہ ہے۔ ملک نے کہا کہ حکومت نے اس سردی سے جموں اور سرینگر شہروں کو لگاتار بجلی فراہم کرنے کو یقینی بنانے کے لئے قدم اٹھائے ہیں۔
گورنر نے تقریب میں موجود مرکزی منسٹر آف پاور آر کے سنگھ کو ریاست میں بجلی سیکٹر میں ان کے تعاون کے لئے شکریہ ادا کیا۔ گورنر اور مرکزی وزیر نے کشمیر، جموں اور لداخ میں 15 بجلی منصوبوں کا افتتاح کیا اور 20 منصوبوں کی بنیاد رکھی۔ سنگھ نے اپنے خطاب میں زور دیا کہ آئندہ سردیوں میں بجلی کی فراہمی ماضی سےکافی بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ہدف جموں و کشمیر اور لداخ سمیت ملک کے تمام شہریوں کو 24 گھنٹے بجلی فراہم کرنا ہے۔
سنگھ نے کہا کہ خطوں میں کافی پن بجلی پیداوار کی صلاحیت ہے اور وہ نہ صرف خطوں کو خود مختار بنا سکتی ہے بلکہ دوسری ریاستوں کو بھی بجلی دے سکتی ہے۔