وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ منگل کو جموں و کشمیر کے سرپنچ اور پنچوں کے ایک وفد سے ملاقات کی اور ریاست میں موبائل فون خدمات اگلے 15-20 دنوں میں بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر میں دہشت گردوں سے خطرے کا سامنا کرنے والے تمام پنچوں اور سرپنچ کو پولیس سکیورٹی کے ساتھ ہی دو-دو لاکھ روپے کا بیمہ کوریج ملےگا۔وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ یقین دہانی جموں و کشمیر کے سرپنچ اور پنچوں کے ایک وفد کو کرائی۔ وفد نے گزشتہ منگل کو ان سے ملاقات کی۔وفد کے ممبروں کے مطابق شاہ نے کہا کہ اعزازیہ بڑھانے کے پنچوں اور سرپنچ کی مانگ پر غور کیا جائےگا۔وزارت داخلہ کے ذریعے جاری ایک بیان کے مطابق سرپنچ کے ذریعے موبائل خدمات بحال کرنے کے موضوع پر وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ آنے والے دنوں میں بہت جلد موبائل خدمات بحال ہو جائےگی۔
شاہ نے منگل کو تین وفد سے ملاقات کی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع کے سرپنچ، پھلوں کی کاشت کرنے والوں اور پاکستان کے مقبوضہ کشمیر سے نقل مکانی کرنے والے لوگوں کے وفد سے بات چیت کی۔سرینگر ضلع کے ہرون کے ایک گرام پردھان زبیر نشاد بھٹ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ وزیر داخلہ نے ان کو یقین دہانی کرائی کہ ریاست میں موبائل فون خدمات اگلے 15-20 دنوں میں بحال کر دی جائیںگی اور ان سبھی کو دو دو لاکھ روپے کا بیمہ کوریج دیا جائےگا۔بیان کے مطابق شاہ نے واضح کیا کہ حالات عام ہوتے ہی جموں و کشمیر کا درجہ جلد سے جلد بحال کیا جائےگا۔ انہوں نے نمائندوں سے کہا کہ وہ کسی افواہ پر یقین نہ کریں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے نمائندوں کو مطمئن کیا کہ کسی کی زمین نہیں لی جائےگی اور صنعت، ہاسپٹل اور تعلیمی اداروں کے قیام کے لئے سرکاری زمین کا استعمال کیا جائےگا۔ اس سے نہ صرف مقامی لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوںگے، بلکہ ریاست کے ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس کا استعمال لوگوں کے فائدے کے لئے کیا جائےگا۔شاہ نے جلدہی مختلف سرکاری نوکریوں کے لئے بھرتی شروع کرنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ حکومت ہرایک گاؤں سے کم سے کم پانچ امیدواروں کی میرٹ کی بنیاد پر بھرتی یقینی بنائےگی۔وزیر اعظم دفتر میں ریاستی وزیر جتیندر سنگھ پنچایت ممبروں کے اجلاس میں موجود تھے۔ انہوں نے بعد میں نامہ نگاروں سے کہا کہ صلاحیت کی بنیاد پر ہرایک گاؤں کے کم سے کم پانچ نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیںگی۔
کپواڑہ کے ایک سرپنچ میر جنید نے کہا کہ انہوں نے وزیر داخلہ سے سیکورٹی عطا کرنے کی اپیل کی اور انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ انتظامیہ ہمیں سیکورٹی فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ لوگ آرٹیکل 370 کے رد ہونے کی وجہ سے خوش ہیں کیونکہ ان کو ‘مفتی اور عبداللہ فیملیوں’کے ذریعے ڈرایا گیا تھا۔وزیر سنگھ نے کہا کہ کسی بھی فیملی سے آزاد ایک نئی قیادت زمینی سطح پر ابھر رہی ہے اور وہ جموں و کشمیر کے خاص درجہ ہٹائے جانے سے خوش ہیں۔ اب مرکزی فنڈ سیدھے ان تک پہنچ جائےگا۔گاندربل ضلع کے ایک سرپنچ نذیر احمد نے کہا کہ دیہی علاقوں میں حالات پوری طرح سے معمول پر ہیں۔
پلواما کے ایک سرپنچ منوج پنڈت نے کہا کہ وزیر داخلہ نے ان سے کہا کہ ان کو ہرایک گاؤں اور ہرایک گھر کا دورہ کرنا چاہیے اور لوگوں کو آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے فائدوں سے واقف کرانا چاہیے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تینوں وفد نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کرنے کے حوصلہ مند قدم کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ کو مبارکباد دی۔شاہ نے پنچایت ممبروں کے وفد کو مطلع کیا کہ 73ویں اور 74ویں آئینی ترمیم کے اہتمام جموں و کشمیر کے لئے نافذ ہوںگے اور اس سے جموں و کشمیر میں مقامی انتظامیہ اور پنچایتی راج کے اداروں کو مضبوط بنانے میں مدد ملےگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)