حال ہی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پاس مظاہرہ کر رہے ایک گروہ پر ایک نوجوان نے گولی چلا دی تھی۔ اس واقعہ سے کچھ دن پہلےمرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے ایک ریلی کے دوران ‘ ملک کے غداروں کو…’ کا نعرہ لگوایا تھا۔
مظاہرین پر گولی چلانے والا نوجوان اور انوراگ ٹھاکر(فوٹو :رائٹرس / پی ٹی آئی)
نئی دہلی: جامعہ ٹیچرز ایسوسی ایشن(جے ٹی اے)نے گزشتہ 30 جنوری کو یونیورسٹی کے باہر گولی باری کے لئے بی جے پی رکن پارلیامان اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس سے زیادہ اورکچھ ملک مخالف نہیں ہو سکتا کہ ایک وزیر عوامی منچ سے تشدد کرنے کے لئے شہریوں کوبھڑکائے۔اس کے علاوہ ٹیچرز یونین نے شاہین باغ کے مظاہرین سے بطور شہری اپنی ذمہ داری اور حساسیت دکھاتے ہوئے سڑک کے ایک طرف سے آمدورفت کا راستہ دینےکی بھی گزارش کی ہے۔
ٹھاکر پر الزام ہے کہ انہوں نے حال میں ایک انتخابی ریلی کے دوران سی اے اے مخالف مظاہرین کی تنقید کرنے کے بعد اشتعال انگیز نعرے لگوائے تھے۔یونیورسٹی میں صورت حال پر بات چیت کے لئے بلائی گئی عام میٹنگ کےبعد ٹیچرز یونین نے کہا کہ ہم مانتے ہیں کہ یہ گولی باری پارلیامنٹ کے ایک منتخب ممبر اور وزیر کے ذریعے’ گولی مارو ‘کی اپیل کا نتیجہ ہے۔ اس گولی کانڈ میں جان بھی جا سکتی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ ایک نوجوان نے گزشتہ 30 جنوری کو جامعہ ملیہ کے پاس سی اے اے کے
خلاف مظاہرہ کر رہے گروہ پر گولی چلا دی تھی۔ گولی چلاتے ہوئے یہ جوان مبینہ طور پرچلاکر کہہ رہا تھا،’یہ لو آزادی۔ ‘اس میں جامعہ کا ایک طالب علم زخمی ہوگیا تھا۔ گولی چلانے والا نوجوان اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع(نوئیڈا)کے زیور علاقےکا رہنے والا ہے۔اس کوفی الحال 14 دن کی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
ٹیچرز یونین نے کہا کہ اس سے زیادہ ملک مخالف اور کچھ نہیں ہو سکتاکہ ایک وزیر عوامی منچ سے شہریوں کو تشدد کے لئے اکسائے اور ہم ان کے تبصرہ کی مذمت کرتے ہیں۔ واقعہ کے بعد طالب علموں کے ذریعے دکھائے گئے صبروتحمل کے لئے ان کی تعریف بھی کی گئی۔ٹیچرزیونین نے کہا،ہم شاہین باغ میں اپنے شہریوں سے سڑک کے ایک طرف کو آمدورفت کے لئے کھولنے کی اجازت دینے کی اپیل کرتے ہیں۔ یہ شہری کےطور پر ذمہ داری اورحساس ہونے کا مظہر ہوگا۔ اس سے ان لوگوں کو بھی سہولت ہوجائےگی جن کو یہاں سے کہیں جانا آسان پڑےگا۔
معلوم ہو کہ حال ہی میں انوراگ ٹھاکر نئی دہلی میں بی جے پی کی ایک ریلی کے دوران ‘ملک کے غداروں کو…’ کا نعرہ کئی بار لگایا تھا، جس کے جواب میں ریلی میں موجود لوگوں نے کئی بار ‘ گولی مارو سالوں کو ‘دوہرایا تھا۔معاملے کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن نے انوراگ ٹھاکر کو بی جے پی کی تشہیری فہرست سے باہر نکالنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے بعد ان پر تین دن کےلئے تشہیر کرنے پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)