کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے جنگ سے تباہ حال فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب ایک کمیونٹی نسل کشی جیسی جارحیت کا سامناکر رہی ہو تو کوئی غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت سے فلسطین کو نشانہ بنا رہا ہے۔
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین۔ (تصویر بہ شکریہ: facebook/@CMOKerala)
نئی دہلی: کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے منگل کو جنگ سے تباہ حال فلسطینی لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ جب ایک کمیونٹی نسل کشی جیسی جارحیت کا سامنا کر رہی ہو تو کوئی غیر جانبدار نہیں رہ سکتا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، وزیر اعلیٰ نے یہ الزام بھی لگایا کہ اسرائیل امریکہ کی حمایت سے فلسطین کو نشانہ بنا رہا ہے۔
وجین نے کہا، ‘ہمارے فلسطینی بھائی مظلوم ہیں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ امریکہ کی حمایت سے اسرائیل فلسطین کو نشانہ بنا رہا ہے اور وہاں لوگوں کو نسل کشی جیسی جارحیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم غیر جانبدارانہ موقف اختیار نہیں کر سکتے۔ ہمیں فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کی ضرورت ہے۔’
وہ ’کیریلیم‘ 2023 فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، جس میں ریاست کی ترقی، حصولیابیوں اور ثقافتی ورثے کوپیش کیا گیا۔
یہاں وجین نے کہا کہ لوگوں کی بڑی شرکت یہ ظاہر کرتی ہے کہ کیریلیم ایک بڑی کامیابی ہے۔
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حکومت اس تقریب کے تحت گزشتہ سات دنوں کے دوران منعقدہ 25 سیمیناروں کے دوران موصول ہونے والی تجاویز اور ہدایات پر غور کرے گی۔
ہفتہ بھر چلنے والے اس پروگرام کا افتتاح یکم نومبر کو کیرالہ پیروی ڈے پر کیا گیا تھا۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر او راج گوپال نے اس پروگرام میں حصہ لیا اور اختتامی تقریب میں بھی موجود رہے۔
دریں اثنا، اپوزیشن کانگریس کی قیادت والی یو ڈی ایف اور بی جے پی نے اس تقریب کا مکمل بائیکاٹ کیا اور الزام لگایا کہ یہ ‘فضول خرچی’ ہے۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے اپنی تقریر میں اس بات کا اعادہ کیا کہ آنے والے برسوں میں بھی کیریلیم میلہ جاری رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام 75 دنوں کی مختصر مدت میں منعقد کیا گیا۔
وجین نے کہا، ‘ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ یہاں منعقد ہونے والے سیمینار سے آنے والی تمام تجاویز اور ہدایات پر کیرالہ اور اس کے سماج کی مزید ترقی کے لیے غور کیا جائے گا۔’
انہوں نے ساحلی علاقے اور اس کی کمیونٹی سمیت کئی علاقوں میں مزید ترقی کے لیے مرکزی امداد کی ضرورت پر زور دیا۔ وجین نے ربڑ کے کسانوں اور اس شعبے کے مفادات کے تحفظ کے لیے مرکزی حکومت کی قومی ربڑ پالیسی میں تبدیلیوں کا بھی مطالبہ کیا۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ کے بال گوپال نے کانگریس پارٹی کا واضح حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس پر تنقید کرنے والوں کو کم از کم مرکزی حکومت کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے جو ریاستی حکومت کو واجبات ادا کرنے سے ‘منع’ کر رہی ہے۔