یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس نے کہا ہےکہ وہ اب تک کی جانچ کے نتائج نہ آنے پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے اور متعلقہ افسران سے الزامات کی غیر جانبدارانہ جانچ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔
فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر ساکشی ملک
نئی دہلی: کشتی کے لیے انٹرنیشنل گورننگ باڈی، یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ (یو ڈبلیو ڈبلیو) نے منگل کو
کہا کہ وہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی گرفتاری اور حراست کی شدید لفظوں میں مذمت کرتا ہے۔
ادارہ کی طرف سے جاری ایک
بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اب تک کی تحقیقات کے نتائج نہ آنے پر مایوس ہے۔’
یہ ادارہ ، اولمپکس میں ریسلنگ کے کھیل کی نگرانی کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔ اپنے بیان میں اس نے کہا کہ وہ ہندوستان میں ہونے والی پیش رفت کوبہت قریب سےدیکھ رہا ہے، جہاں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر کے ناروا سلوک اور ہراساں کیے جانے کے الزامات کے سلسلے میں پہلوان احتجاج کر رہے ہیں۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر سنگھ کو ‘شروعات میں ہی ہٹا دیا گیا اور وہ فی الحال انچارج نہیں ہیں، لیکن پچھلے کچھ دنوں کے واقعات کو لے کر ادارہ فکر مند ہے۔ 28 مئی کو پہلوانوں کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب انہوں نے پارلیامنٹ کی نئی عمارت کی طرف مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا۔ جنتر منتر پر ان کےاحتجاج کرنے کی جگہ کو بھی دہلی پولیس نے خالی کروا دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے، ‘یو ڈبلیو ڈبلیو پہلوانوں کے ساتھ کیے جانے والے سلوک اور ان کو حراست میں لیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ اب تک کی تحقیقات کے نتائج پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے۔ نیز، متعلقہ افسران سے الزامات کی منصفانہ تحقیقات کرنے کی اپیل کرتا ہے۔
اس نے یہ بھی کہا کہ وہ پہلوانوں کے ساتھ ان کی حالت، سیکورٹی کے بارے میں جاننے اور ان کے مسائل کے منصفانہ حل کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے لیے ایک میٹنگ کرے گا۔
اس نے مزید کہا، ‘آخر میں،یو ڈبلیو ڈبلیو، آئی او اے اورڈبیلو ایف آئی کی ایڈہاک کمیٹی سے اگلی الیکٹو جنرل اسمبلی کے بارے میں مزید جانکاری دینے کی درخواست کرے گا۔ اس کی شروعاتی ڈیڈ لائن 45 دن مقرر کی گئی تھی، اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔ ایسا کرنے میں ناکام رہنے پریو ڈبلیو ڈبلیوکو ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کو سسپنڈ کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو کسی غیر جانبدار بینر کے نیچے مقابلہ میں حصہ لینا پڑے گا…
آسان لفظوں میں کہیں، تو اس نے ڈبلیو ایف آئی کو اگلے 45 دنوں میں انتخابات کرانے کو کہا ہے۔ بصورت دیگر یہ ڈبلیو ایف آئی کو سسپنڈ کر دے گا۔
قابل ذکر ہے کہ پہلوانوں نے سرکار کے رویے کے مدنظر منگل کو
اعلان کیا تھا کہ وہ اپنےمیڈل گنگا میں بہادیں گے اور انڈیا گیٹ پر بھوک ہڑتال کریں گے۔ تمام پہلوان شام 6 بجے کے قریب ہری دوار کے ہر کی پوڑی گھاٹ پہنچے تھے۔ تاہم، بھارتیہ کسان یونین کے صدر
نریش ٹکیت نے یہاں پہنچ کر پہلوانوں سے میڈل کو گنگا میں نہ بہانے کی اپیل کی۔ ٹکیت نے کھلاڑیوں کے میڈل لے لیے اور ان سے پانچ دن کا وقت مانگا۔