اندور: اسمارٹ سٹی  کے خلاف لگے ’ ہماری بھول، کنول کا پھول‘ کے پوسٹر

مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے کاروباریوں نے مظاہرہ کر کہا کہ اسمارٹ شہر کے نام پر روایتی بازاروں کو کیوں اجاڑا جا رہا ہے۔ پرانے اندور شہر کی پہچان کو مٹنے نہیں دیا جائے‌گا۔

مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے کاروباریوں نے مظاہرہ کر کہا کہ اسمارٹ شہر کے نام پر روایتی بازاروں کو کیوں اجاڑا جا رہا ہے۔ پرانے اندور شہر کی پہچان کو مٹنے نہیں دیا جائے‌گا۔

Indore

نئی دہلی: مرکزی حکومت کےاسمارٹ سٹی پروجیکٹ کی مخالفت میں مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے روایتی کپڑا بازار کے کاروباریوں نے گزشتہ  منگل کو اپنی دکانوں کے باہر ‘ ہماری بھول، کنول کا پھول ‘ کے پوسٹر لگائے۔پروجیکٹ کے تحت اس بازار کی سڑک چوڑی کرنے کے لئے بی جے پی کی حکومت  والے اندور شہر کارپوریشن کئی رکاوٹ پیدا کرنے والی تعمیرات کو توڑنے کی تیاری کر رہا ہے۔

سیتلاماتا کپڑا بازار ٹریڈ یونین کے سکریٹری پپو سکچی نے بتایا، ‘ ہم شہر کی چیئرمین اور علاقائی بی جے پی ایم ایل اے مالنی لچھمن سنگھ گوڑ سے لےکر شہر کارپوریشن کے اعلی افسروں تک سے درخواست کر چکے ہیں کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نام پر ہمارے روایتی بازار میں توڑپھوڑ نہ کی جائے، لیکن ہماری کہیں شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘  مظاہرہ کے علاوہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہے۔ اس لئے ہمارے بازار کی تقریباً 100 دکانوں پر ‘ ہماری بھول، کنول کا پھول ‘ کے پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ ‘سکچی نے کہا، ‘ اگر سڑک چوڑی کرنے کے نام پر سیتلاماتا بازار کی دکانوں کو توڑا گیا، تو تقریباً 400 دکاندار برباد ہو جائیں‌گے۔ اگر اسمارٹ سٹی بنائی ہی جانی ہے، تو اس کو شہر کے باہر بنایا جائے۔ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نام پر شہر کے روایتی بازاروں کو کیوں اجاڑا جا رہا ہے؟ ‘

اندور میونسپل  کارپوریشن کے افسروں نے بتایا کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جئےرام پور کالونی سے گوراکنڈ علاقے کے بیچ سڑک کی چوڑائی بڑھاکر 60 فٹ کی جانی ہے اور سیتلاماتا بازار اسی راستے میں آتا ہے۔افسروں نے کہا کہ ہفتے بھر میں اس راستے میں رکاوٹ ڈالنےوالی تعمیرات کو ہٹائے جانے کا منصوبہ ہے، تاکہ سڑک  چوڑی کی جا سکے۔

غور طلب ہے  کہ اندور کے کاروباری لگاتار اس پروجیکٹ کی مخالفت کر رہے ہیں۔ دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق، منگل کو  مظاہرہ کے دوران کاروباریوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن کی تاناشاہی برداشت نہیں کی جائے‌گی اور یہ تحریک جاری رہے‌گی۔ انہوں نے کہا کہ پرانے اندور کی پہچان کو مٹنے نہیں دیا جائے‌گا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)