ریلوے میں 13 لاکھ ملازم ہیں اور وزارت ریل 2020 تک اس کو کم کر کے 10 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔ حالانکہ، ریلوے نے کہا کہ یہ وقت وقت پر کیے جانے والے تجزیہ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت جن ملازمین کا کام ٹھیک نہیں ہے یا جن کےخلاف کوئی انضباطی مدعا ہے، ان کو قبل از وقت سبکدوشی کی پیشکش کی جائےگی۔
نئی دہلی: تقریباًتین لاکھ ملازمین کی چھٹنی کے لئے ریلوے کے ڈویژنل دفتروں کو ان ملازمین کی فہرست تیار کرنے کے لئے کہا گیا ہے جو 2020 کی پہلی سہ ماہی میں 55 سال کے ہو جائیںگے یا جن کی سروس 30 سال پوری ہو جائےگی۔ وزارت کے ذرائع نے یہ جانکاری دی۔ذرائع نے بتایا کہ اس زمرہ میں جو لوگ سروس میں بنے رہنے کے لائق نہیں ہیں، ان کو قبل از وقت سبکدوشی کی پیشکش کی جائےگی۔
ریلوے بورڈ کے ذریعے ڈویژنل دفتروں کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ڈویژنل ریلوے سے ان ملازمین کا سروس ریکارڈ پیش کرنے کی گزارش کی جاتی ہے جو 2020 کی پہلی سہ ماہی یعنی 2020 میں جنوری-مارچ کے دوران 55 سال کے ہو جائیںگے یا 30 سال کی سروس پوری کر لیںگے اور پنشن کے حقدار ہو جائیںگے۔ڈکن کرانیکل کے مطابق، ریلوے اگلے چھے سے 12 مہینوں میں ان تین لاکھ ملازمین کی چھٹنی کرےگی۔
Indian Railways have recruited approximately 1,84,262 employees in various categories during year 2014-19.Recruitment exercise for 2,83,637 posts is underway,out of which tests have already been conducted for 1,41,060 posts and the process shall be completed within next 2 months. pic.twitter.com/DyhQLVdXeB
— Ministry of Railways (@RailMinIndia) July 30, 2019
27 جولائی کو بھیجے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے بیورہ جمع کرنے کی آخری تاریخ 9 اگست طے کی ہے۔ریلوے کے ذرائع نے کہا، ‘ یہ وقت وقت پر کیے جانے والے تجزیہ کا حصہ ہے۔ اس کے تحت جن ملازمین کا کام ٹھیک نہیں ہے یا جن کے خلاف کوئی انضباطی مدعا ہے، ان کو قبل از وقت سبکدوشی کی پیشکش کی جائےگی۔ حکومت اس بارے میں بہت سنجیدہ ہے۔ ‘
حال ہی میں لوک سبھا میں بتایا گیا تھا کہ سرکاری محکمہ جات میں گروپ اے اور بی کے 1.19 لاکھ ملازمین کے کام کاج کی وقت سے پہلے سبکدوشی پروویزن کے تناظر میں 2014-19 کے درمیان تجزیہ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق، فی الحال ریلوے میں 13 لاکھ ملازم ہیں اور وزارت اس کو 2020 تک گھٹاکر 10 لاکھ کرنا چاہتی ہے۔
ریلوے کے ڈویژنل دفتروں سے ملازمین کی دماغی اور جسمانی صحت، حاضری، بر وقت ہونے کا ریکارڈ بھی جمع کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ریلوے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ تجزیہ، ریلوے اسٹیبلش منٹ کوڈ کے ذریعے طے کی گئی تھی اور اس کو انتظامیہ کے ذریعے عوامی مفاد میں منعقد کئے جانے کی ضرورت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے، ‘ سروس شرائط کی تعمیل میں ریلوے ملازمین کے کام کاج کا باقاعدہ تجزیہ کرنے کے لئے ریلوے زون / پیداوار اکائیوں کو خط جاری کئے گئے ہیں۔ ‘ریلوے کے مطابق 2014-2019 کی مدت کار کے دوران مختلف زمروں میں تقریباً 184262 ملازمین کی تقرری کی گئی تھی۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، ریلوے نے کہا، ‘ 283637 ملازمین کی تقرری کا عمل چل رہا ہے اور 141060 عہدوں کے لیے پہلے ہی امتحان کرایا جا چکا ہے۔ یہ پروسیس اگلے دو مہینوں میں پورا کر لیا جائےگا۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)