جموں وکشمیر کے پلواما ضلع میں سری نگر -جموں قومی شاہراہ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے میں سی آر پی ایف کے تقریباً 40 جوان مارے گئے ہیں۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے پلواما میں جمعرات کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے پاکستان سے ’موسٹ فیورڈ نیشن‘کا درجہ واپس لے لیا ہے۔ جمعہ کی صبح سکیورٹی معاملوں کی کابینہ کمیٹی (سی سی ایس) کی میٹنگ کے بعد وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے میڈیا کو یہ جانکاری دی۔ سی سی ایس کی میٹنگ سری نگر -جموں قومی شاہراہ پر پلواما ضلع میں سکیورٹی فورسز پر دہشت گردانہ حملے کے بعد بلائی گئی تھی، جس میں سی آر پی ایف کے تقریباً 40 جوان مارے گئے ہیں۔
سی سی ایس کی میٹنگ کے بعد جیٹلی نے کہا کہ وزارت خارجہ عالمی پلیٹ فارم پر پاکستان کو پوری طرح سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ڈپلومیٹ قدم اٹھائے گا۔
جیٹلی نے کہا ،’ جو لوگ ذمہ دار ہیں اور دہشت گردی کے اس کام کی حمایت کرتے ہیں، ان کو اس کے لیے بھاری قیمت چکانی ہوگی۔’ سی سی ایس میٹنگ وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی، جس میں وزیر دفاع نرملا سیتارمن اور وزیر خزانہ ارون جیٹلی شامل تھے۔
میٹنگ کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا،’ میں پلواما حملے میں اپنی جان گنوانے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ ہمارے سکیورٹی فورسز کو پوری آزادی دی گئی ہے۔ ہمیں ان کی بہادری پر پورا بھروسہ ہے۔’
مودی نے کہا کہ دہشت گردی کے اس کام کے پیچھے کی طاقتیں اور اس کے لیے ذمہ دار لوگوں کو یقینی طور پر سزا دی جائے گی۔
مودی نے آگےکہا ،’ اگر ہمارا پڑوسی، جو دنیا میں پوری طرح سے الگ تھلگ ہے، وہ سوچتا ہے کہ وہ ہندوستان کو اپنی پالیسی اور سازشوں کے ذریعے معزور بنا سکتا ہے تو یہ ایک بڑی غلطی ہے۔’
جمعرات کو ایک بیان میں
وزارت خارجہ نے مانگ کی کہ پاکستان دہشت گردانہ جماعتوں کو اپنے علاقے سے کام کرنے کی اجازت دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ سے جیش محمد کے چیف مسعود اظہر کو ایک نامزد دہشت گرد کے طور پر لسٹیڈ کرنے کی بھی گزارش کی ۔واضح ہو کہ جیش محمد نے ویڈیو جاری کر حملے کی ذمہ داری لی ہے۔ پاکستان نے بھی اپنا بیان جاری کر حملے کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہونے سے انکار کیا ہے۔
امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے شہریوں کے لیے ایک ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں لوگوں سے دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کا سفر کرنے پر پھر سے غور کرنے کو کہا گیا ہے۔
کیا ہے موسٹ فیورڈ نیشن کا درجہ؟
موسٹ فیورڈ نیشن(ایم ایف این )کا درجہ ملنے والے ملک کو کاروبار سے متعلق سہولیات مل جاتی ہیں۔ کاروبار سے متعلق فائدوں کا مطلب کم قیمتیں اور امپورٹ کو بڑھاوا دینے والا قدم ہوتا ہے۔ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او)کے ممبر ملک آپس میں ایک دوسرے کو ایم ایف این کا درجہ دے سکتے ہیں۔ اس کے تحت عالمی کاروبار سے متعلق اصولوں پر عمل کرنا ہوتا ہے اور عام تصور یہ ہےکہ اقتصادی طور سے تھوڑے کمزور ممالک کی معیشت کو اس سے فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
عالمی بازار کے فری ٹریڈ زون ،ایکسائز یونین اور شیئر بازاروں کو ایم ایف این اہتماموں سے چھوٹ دی گئی ہے۔
اے بی پی نیوز کے مطابق؛ ڈبلیوٹی او بننے کے سال بھر بعد ہندوستان نے پاکستان کو 1996 میں ایم ایف این کا درجہ دیا تھا۔ لیکن پاکستان نے ہندوستان کو کبھی این ایف این کا درجہ نہیں دیا۔
The post
پلواما حملہ: ہندوستان نے پاکستان سے ’موسٹ فیورڈ نیشن‘ کا درجہ واپس لیا appeared first on
The Wire - Urdu.