پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ انہوں نے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سے شری کرتارپور صاحب گرودوارہ جانے والے پہلے جتھے کا حصہ بننے اور شری گرونانک دیو جی کی 550ویں پرکاش پرو کے موقع پر منعقد ہونے والے پروگرام کے لئے مدعو کیا ہے۔
نئی دہلی: 9 نومبر کو پاکستان کے کرتارپور صاحب گرودوارہ جانے والے پہلے کل جماعتی وفدکا حصہ بننے کے لئے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے اپنی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ نے جمعرات کو ٹوئٹ کرکے جانکاری دی کہ انہوں نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند، وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی اور ان کو شری کرتارپور صاحب گرودوارہ جانے والے پہلے جتھے کا حصہ بننے اور شری گرونانک دیو جی کی 550ویں پرکاش پرو کے موقع پر سلطان پور لودھی میں منعقد ہونے والے پروگرام کے لئے مدعو کیا۔
Punjab Government: PM Modi, President Kovind accept Punjab CM Captain Amarinder Singh's invite to attend 550th Prakash Purb celebrations of Guru Nanak Dev. Dr. Manmohan Singh agrees to join 1st all party Jatha to Kartarpur Sahib & attend mega event to mark historic occasion pic.twitter.com/978tqZ6EXH
— ANI (@ANI) October 3, 2019
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، پنجاب حکومت نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کرتارپور صاحب جانے والے پہلے جتھے کا حصہ بننے اور اس موقع پر منعقد ہونے والے پروگرام میں شامل ہونے کے لئے تیار ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ گرونانک دیو کی یوم پیدائش کے موقع پر منعقد ہونے والے پروگرام میں شامل ہونے کے امرندر سنگھ کی دعوت کو صدر کووند اور وزیر اعظم مودی نے قبولکر لیا ہے۔
امرندر سنگھ نے کہا کہ گرو نانک جی کی 550ویں سالگرہ کے موقع پر پنجاب حکومت کی دعوت کو صدر کووند اور وزیر اعظم مودی دونوں نے قبولکر لیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، امرندر سنگھ نے کہا کہ کرتارپور کاریڈور کھلنے کے لئے میرے پاکستان جانے کا کوئی سوال نہیں ہے اور میرا ماننا ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ بھی نہیں جائیںگے۔
Punjab Chief Minister Captain Amarinder Singh: There is no question of me going(to Pakistan for Kartarpur corridor opening) and I feel Dr.Manmohan Singh will not go as well pic.twitter.com/TLhRIz48bB
— ANI (@ANI) October 3, 2019
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایک سرکاری ترجمان نے کہا کہ پروگرام کی جانکاری کو صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے ساتھ شیئر کیا گیا تھا اور ان کو وزیراعلیٰ کے ذریعے ان کی سہولت کے مطابق، پروگراموں میں حصہ لینے کی گزارش کی گئی تھی۔ حالانکہ، وزیراعلیٰ نے ان دونوں سے خصوصی طورپر 12 نومبر کو ڈیرا بابا نانک میں کھلنے والے کرتارپور کاریڈور اور سلطان پور لودھی میں اہم پروگرام میں حصہ لینے کی گزارش کی ہے۔
12 نومبر کو گرو نانک کی 550 ویں سالگرہ سے پہلے 9 نومبر کو پاکستان ہندوستانی سکھ زائرین کے لئے کرتارپور کاریڈور کھولنے جا رہا ہے۔ پچھلے ہفتے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ پاکستان تاریخی کرتارپور کاریڈور کی افتتاحی تقریب کے لئے سکھ کمیونٹی کے نمائندہ کے طور پر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کو مدعو کرےگا۔
گزشتہ سال نومبر میں ہندوستان اور پاکستان تاریخی گردوارہ دربار صاحب کو گرداس پور واقع ڈیرا بابا نانک سے جوڑنے کے لئے کرتارپور کاریڈور کی تعمیر کرنے پر متفق ہوئے تھے۔ گردوارہ دربار صاحب میں سکھ پنتھ کے بانی گرو نانک دیو نے اپنا آخری وقت گزارا تھا۔ کرتارپور صاحب پاکستان میں پنجاب کے نرووال ضلع میں ہے۔ راوی ندی کی دوسری طرف واقع کرتارپور صاحب کی ڈیرا بابا نانک گردوارے سے دوری تقریبا ًچار کلومیٹر ہے۔
گلیارے کی تعمیر کے بعد ہندوستانی سکھ عقیدت مند ویزا کے بغیر ہی کرتارپور واقع گردوارہ دربار صاحب کا سفر کر سکیںگے۔ پاکستان نے اس سال نومبر میں گرو نانک دیو کی 550ویں سالگرہ پر گلیارے کو کھولنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان اس گلیارے سے ہر دن 5000 عقیدت مند کو گرودوارہ آنے کی اجازت دےگا اور خاص مواقع پر اس تعداد کو بڑھایا بھی جا سکتا ہے۔
پنجاب کے وزیراعلیٰ نے گزارش کی ہے کہ 30 اکتوبر سے 3 نومبر تک 550 ویں پرکاش پرو کے موقع پر 21 افراد کے ایک گروپ کو ” پتھ ” (مذہبی گرنتھوں کو پڑھنے) کے انعقاد کے لئے ننکانا صاحب جانے کی اجازت دی جا سکتی ہے اور پھر امرتسر (واگھا) کے ذریعے سلطان پور لودھی تک ” نگر کیرتن ” لایا جا سکتا ہے۔ ” نگر کیرتن ” 4 نومبر کو پنجاب کے کپورتھلہ ضلع کے سلطان پور لودھی میں آئےگا۔
ایک سرکاری ترجمان کے مطابق، وزیراعلیٰ نے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو خط لکھکر ننکانا صاحب وفد کے سفر اور پاکستان سے پنجاب تک ” نگر کیرتن ” کو رسمی منظوری دینے کے لئے گزارش بھی کی ہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعے گرو نانک دیو کی 550 ویں سالگرہ کی تقریب کے بارے میں 5 نومبر سے 15 نومبر تک منعقد کیے جانے والے اہم پروگراموں کی جانکاری دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈیرا بابا نانک پر عقیدت مندوں کےایک مختصر عوامی جلسہ کے بعد جتھے کو روانہ کیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پنجاب حکومت نے 1 نومبر کو صبح 11 بجے سے دوپہر کے 2 بجے تک ایک کل جماعتی اجلاس کی تجویز دی ہے۔