پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے گزشتہ اتوار کو ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ کل بھوشن جادھو کو سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن، انٹرنیشنل کورٹ کے فیصلے اور پاکستان کے قوانین کے مطابققونصلر رسائیسوموار (دو ستمبر، 2019) کو فراہم کی جائےگی۔
کل بھوشن جادھو(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: ہندوستان نے کل بھوشن جادھو کو دو ستمبر کوقونصلر رسائی(consular access) کی پاکستان کی تجویز کو قبولکر لیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔ہندوستانی شہری کل بھوشن جادھو پاکستان کی جیل میں بند ہیں اور ‘مبینہ طور پرجاسوسی اور دہشت گردی کے جرم میں’پڑوسی ملک نے 2017 میں ان کو موت کی سزا سنائی تھی۔
پاکستان کےدفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے اتوار کو ٹوئٹ کیا تھا،’ہندوستانی جاسوس کمانڈر کل بھوشن جادھو کو سیاسی تعلقات پر ویانا کنونشن، انٹرنیشنل کورٹ (آئی سی جے)کے فیصلے اور پاکستان کے قوانین کے مطابققونصلر رسائیسوموار (دو ستمبر، 2019) کو دستیاب کرائی جائےگی۔ ‘
ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمشنر کے افسر گورو اہلووالیا جادھو سے ملاقات کریںگے۔ ایک ذرائع نے کہا، ‘ ہندوستان امید کرتا ہے کہ پاکستان مناسب ماحول کو یقینی بنائےگا، تاکہ آزادانہ ، غیر جانبدارانہ اور بامعنی ملاقات ہو سکے اور یہ آئی سی جے کے احکام کو دھیان میں رکھتے ہوئے۔ ‘غور طلب ہے کہ 49 سالہ جادھو کو ‘جاسوسی اور دہشت گردی کے جرم ‘ میں پاکستانی فوجی عدالت نے اپریل،2017 میں موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد ہندوستان نے آئی سی جے پہنچکر ان کی موت کی سزا پر روک لگانے کی مانگ کی تھی۔جموں و کشمیر کو خاص درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو مرکزی حکومت کے ذریعے ہٹائے جانے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے پس منظر میں پاکستان کی یہ پیشکش آئی ہے۔
واضح ہو کہ 17 جولائی 2019 کو نیدرلینڈس کی راجدھانی ہیگ واقع آئی سی جے نے کل بھوشن جادھو کی پھانسی پر روک لگاتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان جادھو کی پھانسی پر دوبارہ غور کرے۔اس کے علاوہ کورٹ نے پاکستان سے جادھو کو consular accessدینے کو کہا تھا۔ کورٹ نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان نے عالمی ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی ہے۔حالانکہ کورٹ نے کل بھوشن جادھو کی رہائی کی مانگ کو خارج کر دیا تھا۔ آئی سی جے کے 16 میں سے 15 ججوں نے ہندوستان کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ کورٹ نے آئی سی جے کے دائرہ اختیار پر پاکستان کے اعتراض کو بھی خارج کر دیا تھا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)