اتر پردیش کے علی گڑھ کا معاملہ۔ اہل خانہ کا الزام ہے ہاسپٹل کی جانب سے مریض سے ملنے کے نام پر 4000 روپے اضافی مانگا جا رہا تھا، جس کو لےکر تنازعہ شروع ہوا ہے۔ پولس کیس درج کرکے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے علی گڑھ کے ایک نجی ہاسپٹل کے اسٹاف نےمبینہ طور پر بل ادا نہیں کرنے پر ایک مریض کی پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ہلاک ہونے والے شخص کی پہچان علی گڑھ ضلع کے اگلس گاؤں کے رہنے والے سلطان خان (44)کے طور پر ہوئی ہے۔
متاثرہ فیملی کاالزام ہے کہ 4000 روپے کا بل نہیں ادا کرنے پر ہاسپٹل کے اسٹاف نے ان سے مارپیٹ کی، جس کے بعد سلطان کی موت ہو گئی۔فیملی کا کہنا ہے کہ ہاسپٹل نے وزٹ کے نام پر اضافی پیسے مانگے تھے، جو ادانہیں کرنے کی صورت میں ہم لوٹ گئے تھے۔
انڈین ایکسپریس نے نجی ہاسپٹل کی انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا، لیکن کسی نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔علی گڑھ کے ایس پی ابھیشیک کا کہنا ہے کہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج برآمد کی ہے، جس میں ہاسپٹل کے اسٹاف کے ذریعےکی گئی مارپیٹ صاف دیکھی جا سکتی ہے۔
ابھیشیک نے کہا، ‘کوارسی پولیس تھانے کے ایس ایچ او نے ایف آئی آر دائر کی ہے اور ویڈیو فوٹیج اور شواہد کی جانچ کرنے کا کہا ہے۔ ایک بار پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پرصاف ہو جائےگا کہ موت کی اصل وجہ کیا تھی۔ اس کے مطابق جانچ ہوگی۔’ایس پی نے کہا، ‘سلطان خان جمعرات کو علاج کرانے کے لیے ہاسپٹل آئے تھے۔ فیملی کی شکایت ہے کہ علاج کی رقم کو لےکر تنازعہ تھا، جس کے بعد مارپیٹ کے دوران مریض کی موت ہو گئی۔’
فیملی کا الزام ہے کہ ہاسپٹل نے علاج نہیں کرنے کے باوجود ان سے زیادہ پیسے وصول کیے۔فیملی کے ایک ممبر چمن نے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے سلطان کو پیشاب کرنے میں دقت ہو رہی تھی اس لیے چیک اپ کے لیے ہاسپٹل لایا گیا تھا۔چمن نے کہا، ‘ہاسپٹل نے ہم سے کہا کہ الٹرا ساؤنڈ کرانے کی ضرورت ہے۔ ہم نے ایڈمشن فیس کے بارے میں پوچھ تاچھ کی اور ان سے کہا کہ ہم علاج کی رقم ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ اس کے بعد ہاسپٹل نے بنا الٹرا ساؤنڈ کیے صرف دوائیوں کا 4000 روپے کا بل ہمیں تھما دیا۔’
چمن نے کہا کہ فیملی بل کے مطابق دوائیوں کے 3783 روپے ادا کرنے کو تیار ہو گئی تھی، لیکن ہاسپٹل نے وزٹ کے نام پر 4000 روپے اور مانگے۔چمن نے کہا کہ فیملی نے ہاسپٹل انتظامیہ کو بتایا کہ وہ وزٹ کے نام پر کاؤنٹر پر 200 روپے جمع کر چکے ہیں اور اب اضافی پیسہ مانگا جا رہا ہے۔
چمن نے کہا، ‘جیسے ہی ہم باہر نکلے، ایک آدمی نے ہمیں روک لیا۔ اس وقت تھوڑی سی کہاسنی ہوئی لیکن کچھ میٹر دور جانے پر ہاسپٹل کے چار سے پانچ لوگ آئے اور ہم سے مارپیٹ کرنے لگے۔ سلطان کو اتنی بےرحمی سے مارا گیا کہ اس کی موت ہو گئی۔ ہمیں بھی چوٹیں آئیں۔’
معلوم ہو کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کچھ لوگ اسکوٹی پر سوار فیملی کے ممبروں کو پیٹتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں متاثرہ فیملی کی کچھ خواتین حملے کے دوران بھاگتی دیکھی جا سکتی ہیں۔فیملی کا کہنا ہے کہ انہیں اسکوٹی پر ہی گھیر لیا گیا اور پیٹا گیا۔ متاثرہ کے سیمپل کو کو رونا وائرس ٹیسٹ کے لیے بھی بھیجا گیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)