اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ذریعے 2022-2023 میں کل 2800.36 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ فروخت کیے گئے۔ بی جے پی کی سالانہ آڈٹ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی نے اُس سال فروخت کیے گئے الیکٹورل بانڈ کی کل رقم کا 46 فیصد حاصل کیا۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن کو سونپی گئی بی جے پی کی سالانہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق، 2022-2023 میں پارٹی کی آمدنی پچھلے سال کے مقابلے تقریباً 23 فیصد بڑھ گئی، جہاں پارٹی نے 2360.84 کروڑ روپے کمائے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، یہ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس کی آمدنی سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی طرف سے شائع ہونے والی سالانہ رپورٹ کے مطابق، بی جے پی نے 2022-2023 میں 1361.68 کروڑ روپے خرچ کیے، جس میں سے 80 فیصد ‘انتخابی اخراجات’ (1092.15 کروڑ روپے) تھے۔ اس میں بھی بی جے پی نے سب سے زیادہ (432.14 کروڑ روپے) اشتہارات پر خرچ کیے۔
پچھلے سالوں کی طرح پارٹی کی آمدنی کا بڑا حصہ الیکٹورل بانڈ سے آیا تھا۔ پارٹی کی سالانہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ رضاکارانہ عطیہ (2,120.06 کروڑ روپے) سے پارٹی کی آمدنی کا 61 فیصد (1294.14 کروڑ روپے) گمنام الیکٹورل بانڈ کے طور پر آیا۔
اس مالی سال میں پارٹی کو 5424.71 کروڑ روپے کیش اور کیش کے مساوی صورت میں ملے، جو کہ 2021-2022 کے 4456.18 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔
انڈین ایکسپریس کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے ذریعے ایک آر ٹی آئی سوال کے جواب میں فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2022-2023 میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے ذریعے کل 2800.36 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ فروخت کیے گئے۔ بی جے پی کے اعلان سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی نے اس سال فروخت کیے گئے الیکٹورل بانڈ کی کل رقم کا 46 فیصد حاصل کیا۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے 31 جنوری کو شائع ہونے والی سالانہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق، کانگریس نے 2022-2023 میں 452.37 کروڑ روپے کی آمدنی اور 467.13 کروڑ روپے کے اخراجات کا اعلان کیا تھا، جس میں سے 71.83 کروڑ روپے پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا پر خرچ کیے گئے۔
معلوم ہو کہ تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کے لیے کمیشن کو اپنے سالانہ آڈٹ شدہ اکاؤنٹس، 20000 روپے اور اس سے زیادہ ملے چندے، عطیہ دہندگان کا نام اور پین کی جانکاری دینا ضروری ہوتا ہے۔ چھ قومی جماعتوں میں سے بی جے پی نے اپنی 2022-2023 کی رپورٹ سب سے آخری میں 12 جنوری کو دی تھی۔