حکومتی کارروائی پر آتش تاثیر نے کہا –میں ہندوستانی ہوں، مجھے کیوں جلا وطن کیا جارہا ہے؟

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تاثیر کا او سی آئی کارڈ اس لئے رد کیا گیاکیونکہ انہوں نے یہ بات چھپائی کہ ان کے والد پاکستانی نژاد تھے۔ تاثیر پاکستان کے مرحوم رہنما سلمان تاثیر اور ہندوستانی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ تاثیر کا او سی آئی کارڈ اس لئے رد کیا گیاکیونکہ انہوں نے یہ بات چھپائی کہ ان کے والد پاکستانی نژاد تھے۔ تاثیر پاکستان کے مرحوم  رہنما سلمان تاثیر اور ہندوستانی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔

آتش تاثیر(فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریبAmherstCollege

آتش تاثیر(فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریبAmherstCollege

نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت نے برطانیہ میں پیدا ہونے والے قلمکار آتش علی تاثیر کا ‘اوورسیز سٹیزن آف انڈیا'(او سی آئی)کارڈ رد کر دیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ چونکہ انہوں نے یہ بات  چھپائی کہ ان کے والد پاکستانی نژاد تھے، اس لیے ان کا او سی آئی کارڈ رد کیا گیا ہے۔واضح ہو کہ آتش تاثیر نے لوک سبھا انتخاب کے دوران مشہور انٹرنیشنل میگریزن ‘ٹائم’ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرتے ہوئے ایک مضمون لکھا تھا جس کاعنوان تھا ‘ ڈیوائڈر-ان-چیف ‘۔ مانا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے تاثیر کا او سی آئی کارڈ رد کیا گیاہے۔

آتش تاثیر نے حکومت کے اس فیصلے کو انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔تاثیر نے اس فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹائم مگزین کی ویب سائٹ پر ایک مضمون لکھا ہے جس کا عنوان ہے میں ہندوستانی ہوں ،حکومت کیوں مجھے جلا وطن کر رہی ہے۔

اس مضمون میں انہوں نے لکھا ہے کہ میں برطانیہ میں پیدا ہوا اور برٹش شہری ہوں ، لیکن دوسال کی عمر سے ہی ہندوستان میں اپنی والدہ(تولین سنگھ)جو ایک مشہور صحافی ہیں کے ساتھ رہا اور وہیں پلا بڑھا ہوں ۔انہوں نے ہی میری پرورش کی اور وہی میری قانونی گارجین ہیں ۔ میں اپنے والد سے پہلی با رتب ملا جب میری عمر 21 سال تھی ۔میں نے اپنی کتاب اسٹرینجر ٹو ہسٹری میں میرے والد اور والدہ کے رشتے پر تفصیل سے لکھا ہے ۔ایسے میں اپنے والد کے پاکستانی ہونے کو چھپانے کا سوال ہی نہیں اٹھتا۔مجھے لگتا ہے کہ میں نے جو لکھا تھا اس کی سزا دی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ شہریت قانون 1955 کے مطابق، تاثیر او سی آئی کارڈ کے لئے نااہل ہو گئے ہیں کیونکہ او سی آئی کارڈ کسی ایسے آدمی کو جاری نہیں کیا جاتا ہے جس کے ماں باپ یا دادا-دادی پاکستانی ہوں اور انہوں نے یہ بات چھپاکررکھی۔ ترجمان نے بتایا کہ تاثیر(38)نے واضح طور پر بہت بنیادی ضروریات کو پورا نہیں کیا اور معلومات کو چھپایا ہے۔

شہریت قانون کے مطابق، اگر کسی آدمی نے دھوکے سے، جعلی سازی کرکے یا سچائی چھپاکر او سی آئی کارڈ حاصل کیا ہے تو او سی آئی کارڈ ہولڈر کے طور پر اس کی نامزدگی رد کر دی جائے‌گی اور اس کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا جائے‌گا۔ ساتھ ہی،مستقبل میں اس کے ہندوستان میں داخل ہونے پر بھی روک لگ جائے‌گی۔تاثیر پاکستان کے مرحوم  رہنما سلمان تاثیر اور ہندوستانی صحافی تولین سنگھ کے بیٹے ہیں۔ اس سے پہلے بگزشتہ سات نومبر کو دی پرنٹ نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹائم میگزین میں مضمون لکھنے کی وجہ سے حکومت آتش تاثیر کا او سی آئی کارڈ رد کرنے پرغور کر رہی ہے۔

 حالانکہ ترجمان نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ حکومت ٹائم میگزین میں مضمون لکھنے کے بعد سے تاثیر کے او سی آئی کارڈ کو رد کرنے پر غور کر رہی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ اس مضمون  میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کی گئی تھی۔

 وہیں، وزارت داخلہ کے بیان پر تاثیر نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کو جواب دینےکے لئے 21 دن نہیں، بلکہ 24 گھنٹے دئے گئے تھے۔ تاثیر نے اس سےمتعلق ای میل کا ایک اسکرین شاٹ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ‘جواب دینے کے لئے 21 دن نہیں، بلکہ24 گھنٹے دیے گئے تھے۔ ابھی وزارت سے کوئی جواب نہیں آیا ہے۔ ‘

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)