اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے مدھیہ پردیش کے گوالیاراور اتر پردیش کے میرٹھ اور علی گڑھ میں ناتھو رام گوڈسے کا یوم پیدائش منایا۔ ان کا کہنا ہے کہ گوڈسے نے گاندھی کا قتل مذہب کی حفاظت کے لئے کیا تھا۔
نئی دہلی: اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے الگ الگ مقامات پر اتوار کو مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے کے یوم پیدائش پر تقریبات کا انعقاد کیا ۔ گوڈسے کی پیدائش19 مئی 1910 کو پونے ضلع کی بارامتی میں ہوئی تھی۔ اس وقت یہ علاقہ ممبئی پریسیڈینسی کا حصہ تھا۔ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر جئےویر بھاردواج نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کے گوالیار کے دولت گنج علاقے میں تنظیم کے دفتر میں جنم دن منایا گیا۔جئےویر بھاردواج نے گوڈسے کو دیش بھکت بتاتے ہوئے کہا،’گوڈسے کے یوم پیدائش پر ہم نے حلف لیا ہے کہ اگر ضلع انتظامیہ نے ناتھو رام گوڈسے کا مجسمہ نہیں لوٹایا تو ہندو مہاسبھا 15 نومبر 2019 کو اسی مقام پر گوڈسے کا مجسمہ لگائے گا۔ ہندو مہاسبھا اپنے قابل پرستش، وطن پرست کو پوجنے کا کام کرتی آئی ہے اور کرتی رہےگی۔اگر 1947 میں ملک کا بٹوارہ نہیں ہوتا تو ہندوستان سب سے بڑا ملک ہوتا۔ ‘
بھاردواج نے گوڈسے کو دیش بھکت بتاتے ہوئے کہا،’ہم نے ان کو خراج تحسین پیش کیااور ان کی تصویر کے سامنے آرتی اتاری اور مٹھائیاں تقسیم کی۔’انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے کئی رہنما گوڈسے کو دیش بھکت مانتے ہیں لیکن پارٹی کا ایک طبقہ اس کی مذمت کرتا ہے۔اس سے پہلے 15 نومبر 2017 کو ہندو مہاسبھا نے گوالیار کے اپنے دفتر میں گوڈسے کا 32 انچ کا گول مجسمہ لگایا تھا، جس کو انتظامیہ نے ہٹا دیا تھا۔بھاردواج نے کہا،’اگر ضلع انتظامیہ نے اس سال 15 نومبر تک مجسمہ نہیں لوٹایا تو مہاسبھا گوالیار کے اپنے دفتر میں دوسرا مجسمہ لگائےگی۔ ‘بہر حال، ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ ستیندر سنگھ نے بتایا کہ مہاسبھا کے پروگرام سے لاء اینڈ آرڈر نہیں بگڑا۔ پولیس اس پر نظر رکھے ہوئے تھی۔
کیا اس پروگرام کے لئے ہندو مہاسبھا نے اجازت لی تھی؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ذاتی جائیداد پر بند کمرے کے اندر ہوا اس لئے اس کے لئے اجازت کی ضرورت نہیں تھی۔جن ستا کی رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش کے میرٹھ میں بھی ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے گوڈسے کا جنم دن منایا۔ اس دوران یگیہ کیا گیا اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
ہندو مہاسبھا کے نائب صدر پنڈت اشوک شرما نے کارکنان کے ساتھ جنم دن منایا۔اس موقع پر ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے کہا کہ مہاتما گاندھی ملک کی تقسیم کے لئے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے 40 لاکھ بےقصور لوگوں کو مروا دیا۔ گوڈسے نے گاندھی کا قتل مذہب کی حفاظت کے لئے کیا تھا۔ہندو مہاسبھا کے نائب صدر پنڈت اشوک شرما نے صدر جمہوریہ کووند کے نام ایک خط بھی لکھا ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ دہلی میں گاندھی کی سمادھی راج گھاٹ کو توڑکر ہٹایا جائے۔ اس کی جگہ گاندھی کی وجہ سے مارے گئے بےقصور لوگوں کا میموریل بنے۔اس دوران کارکنان نے اپنے سینے پر ‘گرو سے کہو میں ناتھو رام گوڈسے ‘کے پوسٹر لگا رکھے تھے۔نیوز18 کی رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش کے علی گڑھ میں بھی گوڈسے کا جنم دن منایا گیا۔ یہاں بھی ہندو مہاسبھا کے دفتر میں ہون اور یگیہ کیا گیا۔ہندو مہاسبھا اس سے پہلے بھی اس طرح کا انعقاد کر چکی ہے۔ اس سال 30 جنوری کو ہندو مہاسبھا کے ذریعے منعقد پروگرام میں گاندھی کے علامتی مجسمے کو گولی ماری گئی تھی، جس کے بعد سے ہندو مہاسبھا کی تنقید ہو رہی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)