فلم کے ٹریلر میں نوازالدین صدیقی کے ایک مکالمہ پر ساؤتھ انڈین ایکٹرسدھارتھ نے اعتراض کیا ہے۔ سینسر بورڈ بھی ساؤتھ انڈیاکے لوگوں سے جڑے دو ڈائیلاگ اور بابری مسجد سے متعلق ایک ڈائیلاگ پر اعتراض ظاہر کر چکا ہے۔
فلم ٹھاکرے میں نوازالدین صدیقی بال ٹھاکرے کے کردار میں نظر آئیںگے۔ (فوٹو : یوٹیوب )
نئی دہلی : شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کی زندگی پر مبنی فلم ٹھاکرے کا ٹریلر بدھ کو جاری ہونے کے ساتھ ہی تنازعےمیں آ گیا۔فلم کا ٹریلر ہندی اور مراٹھی میں جاری کیا گیا ہے۔ فلم کے مراٹھی ٹریلر میں بال ٹھاکرے کا کردار نبھا رہے نوازالدین صدیقی کے ایک ڈائیلاگ کو لےکر اعتراض کیا جا رہا ہے۔فلم کے ٹریلر میں نوازالدین صدیقی کہہ رہے ہیں،اٹھاؤ لنگی، بجاؤ پنگی۔ اس کو ساؤتھ انڈینس کے خلاف کہا جا رہا ہے۔
اس ڈائیلاگ کے فوراً بعد ٹریلر میں اڈپی کافی ہاؤس دکھایا گیا ہے، جس کے باہر کچھ لوگ لنگی پہنے نظر آ رہے ہیں، جن پر حملہ ہوتا ہے۔ کچھ لوگوں کو ریستوراں کا شیشہ توڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔اس کے علاوہ ٹریلر میں ایک جگہ نوجوان بال ٹھاکرے کے کردار میں نظر آ رہے نوازالدین صدیقی ایک ساؤتھ انڈین مرد سے راستے میں ٹکرا جاتے ہیں تو وہ آدمی ناراض ہوکر ان سے کہتا ہے کہ دکھتا نہیں کیا؟ اس کے رد عمل میں نواز اپنا جوتا نکالنے کی کوشش کرتے نظر آ رہے ہیں۔
بہر حال اٹھاؤ لنگی، بجاؤ پنگی،ڈائیلاگ کو لےکر ساؤتھ انڈین فلموں کے اداکار سدھارتھ نے اعتراض کیا ہے۔ اس کو لےکر انہوں نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ بھی شیئرکیا ہے۔سدھارتھ نے ٹوئٹر پر لکھا ہے، فلم میں نوازالدین اٹھاؤ لنگی بجاؤ پنگی بول رہے ہیں، جو واضح طور پر ساؤتھ انڈینس کی بے عزتی ہے۔ فلم میں ایسی بات کہنے والے کو گلوری فائی کیا گیا ہے۔ ‘
انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا، کیا آپ اس گمراہ کن تشہیرسے پیسہ کمانے کی اسکیم بنا رہے ہیں۔ نفرت کو بیچنا بند کیجئے۔واضح ہو کہ یہ ڈائیلاگ ہندی ٹریلر میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
سدھارتھ تمل، تیلگو، ملیالم سمیت ہندی کی فلموں میں کام کر چکے ہیں۔ وہ عامر خان کی فلم رنگ دے بسنتی میں نظر آ چکے ہیں۔ ہدایت کار دیپا مہتہ کی انگریزی فلم مڈنائٹس چلڈرین کے علاوہ وہ سال 2013 میں آئی فلم چشم بدور میں بھی کام کر چکے ہیں۔سدھارتھ کے علاوہ سیڈی نام کے ایک ٹوئٹر ہینڈل سے کہا گیا ہے، ‘ ٹریلر اچھا ہے، لیکن حقائق کو آسانی سے پچایا نہیں جا سکتا۔ بال ٹھاکرے کا کردار ایک ہیرو کی طرح پیش کیا جانے والاہے۔ ‘
سدھارتھ جین نام کے ایک نوجوان نے ٹوئٹ کرکے لکھا ہے، ‘ایسا لگتا ہے کہ فلم کے ٹریلر کے مراٹھی ایڈیشن میں نفرت کو گلوری فائی میں کیا گیا ہے۔ ہندی اور مراٹھی ٹریلر میں الگ الگ باتوں کو دکھایا گیا ہے۔ ‘
گرمبل بی (sumit roy) نام کے ہینڈل سے کہا گیا ہے، ‘ مجھے لگتا تھا کہ سنجو فلم بےایمانی بھرے پروپگینڈے فلم میکنگ کی انتہا تھی، پھر میں نے ٹھاکرے فلم کا ٹریلر دیکھا۔ ‘
اداکارہ رچا چڈھا نے بھی ایک ٹوئٹ کر کےکہا ہے، ‘ارے ای ہمرا فیضل تو بائی پولر نکلا بے! ‘ معلوم ہو کہ نوازالدین صدیقی رچا چڈھا کے ساتھ فلم گینگس آف واسع پور میں نظر آئے تھے۔ نوازالدین نے فلم میں ان کے بیٹے فیضل کا کردار نبھایا تھا۔
بہر حال فلم کے تین ڈائیلاگ کو لےکر سینسر بورڈ نے اعتراض کیا ہے۔ اس میں سے دو ڈائیلاگ ساؤتھ انڈینس کے لوگوں پر کی گئی تنقیداور ایک ڈائیلاگ بابری مسجد سے جڑا ہوا ہے۔فلم ٹھاکرے کے ایک پروڈیوسر شیوسینا رکن پارلیامان سنجے راوت ہیں۔ فلم کا ہدایتکار آدتیہ پانسے ہے۔ فلم میں بال ٹھاکرے کی بیوی میناتائی کا کردار اداکارہ امرتا راؤ نبھا رہی ہیں۔
فلم 23 جنوری 2019 کو بال ٹھاکرے کے یوم پیدائش پر ریلیز ہونے کا امکان ہے۔
The post
بال ٹھاکرے پر بنی فلم کے ٹریلر میں ساؤتھ انڈینس کے خلاف نفرت پھیلانے کا الزام appeared first on
The Wire - Urdu.