سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما چودھری بریندر سنگھ جمعہ کو ہریانہ کے جھجر ضلعے کے سیمپلا میں دھرنا دے رہے کسانوں کے بیچ پہنچے، جہاں انہوں نے کہا، ‘یہ سب کی تحریک ہے۔ میں پہلے سے ہی میدان میں ہوں۔ اگر میں مورچے پر نہیں ہوں تو لوگوں کو لگےگا کہ میں صرف سیاست کر رہا ہوں۔’
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور سابق مرکزی وزیر بریندر سنگھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)
نئی دہلی:سابق مرکزی وزیراور بی جے پی رہنما چودھری بریندر سنگھ نے مرکزی حکومت کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کےمظاہرہ کو اپنی حمایت دی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ان کا کہنا ہے کہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مظاہرہ سب کی تحریک ہے۔
وہ جمعہ کو ہریانہ کے جھجر ضلع کے سیمپلا میں کسانوں کے دھرنے میں پہنچے تھے۔ اس دھرنے کا انعقاد سر چھوٹو رام منچ کے ممبروں کے ذریعےکیا گیا۔بتا دیں کہ بریندر سنگھ آزادی سے پہلے ملک کے سب سے بڑے جاٹ رہنما رہے سر چھوٹو رام کے پوتے ہیں۔
بریندر سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کی سرحدوں پر جانے کے لیے پرجوش تھے، جہاں کسان گزشتہ تین سے زیادہ ہفتوں سے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ یہ سب کی تحریک ہے۔ یہ سماج کے ایک طبقہ تک محدود نہیں ہے۔ میں پہلے سے ہی میدان میں ہوں اور اپنا من بنا لیا ہے۔ اگر میں مورچے پر نہیں ہوں تو لوگوں کو لگےگا کہ میں صرف سیاست کر رہا ہوں۔’
انہوں نے کہا، ‘آپ کسی سے بھی بات کر سکتے ہیں۔ وہ اسٹوڈنٹ ہوں،خاتون یا مزدور ہو ۔ ہر کوئی اس تحریک کو لےکر فکرمند ہے اور اس کا حل چاہتا ہے۔ گزشتہ پانچ سے چھ دنوں میں بہت سردی رہی ہے اور کسان کھلے میں باہر بیٹھے ہیں۔’
سنگھ نے کہا، ‘میں کسانوں کی حمایت کے لیے اخلاقی طور پرمجبور ہوں۔ ایم ایس پی اور ای پی ایم سی کا خیال چودھری چھوٹو رام کی محنت تھی۔ پہلی بار انہوں نے ہی برٹش حکومت کے دوران زرعی اصلاحات لائے تھے۔’
بی جے پی نیشنل ایگزیکٹوکے ممبر سنگھ (74)اپنے حامیوں کے ذریعے2003 میں بنائے گئے منچ کے ممبر ہیں۔
منچ کے ممبر مظاہرہ کر رہے کسانوں کی حمایت میں سر چھوٹو رام کے64 فٹ اونچےمجسمہ کے سامنے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ اس مجسمے کی نقاب کشائی2018 میں وزیراعظم نریندر مودی نے کی تھی۔