ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے ایک پروگرام میں کہا کہ ہمارے وزیر اوپی دھن کھڑ اکثر کہتے ہیں کہ وہ بہار سے بہو لائیں گے ۔ ان دنوں لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ اب ہم لوگ کشمیر سے بہو لائیں گے۔
نئی دہلی: ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے کشمیری لڑکیوں کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا ہے ۔ کھٹر نے کہا کہ جموں کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹنے سے کشمیر سے لڑکیوں کو شادی کے لیے لایا جاسکتا ہے۔ دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، فتح ٓآباد میں مہرشی بھاگیرتھ جینتی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کھٹر نے کہا کہ ، ہمارے وزیر اوپی دھن کھڑ اکثر کہتے ہیں کہ وہ بہار سے بہو لائیں گے ۔ ان دنوں لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ اب ہم لوگ کشمیر سے بہو لائیں گے۔
کھٹر نے اس دوران ہریانہ میں بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤمہم کے کامیاب ہونے پر بھی بات کرتے ہوئے ریاست میں جنسی تناسب کے 933 ہونے کا بھی ذکر کیا۔انہو ں نے کہا ، ہریانہ بیٹیوں کے پیدا ہونے کی شرح کے لیے بدنام تھا ۔ حکومت نے بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم شروع کیا ، جس کی وجہ سے ریاست میں 1000لڑکوں کے پیدا ہونے پر لڑکیوں کی پیدائش کی شرح بڑھ کر 933 ہوگئی ہے ۔ ہمیں اس اعداد و شمار کو 1000 تک لے جانا ہے۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے اترپردیش کے مظفر نگر کے کھتولی سے بی جے پی ایم ایل اے وکرم سنگھ سینی نے بھی اسی طرح کا متنازعہ بیان دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ، آرٹیکل 370کے ختم ہونے سے پارٹی کے کارکن بہت پرجوش ہیں ، کیوں کہ اب وہ گوری کشمیری لڑکیوں سے شادی کر سکیں گے۔ اب بی جے پی کے غیر شادی شدہ کارکنان کشمیر میں زمین خریدنے کے ساتھ ہی وہاں کی لڑکیوں سے شادی کرسکتے ہیں۔
واضح ہوکہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370کو ختم کر دیا ہے اور اس کے ساتھ ہی جموں و کشمیر اور لداخ کو دو یونین ٹیریٹری میں بانٹ دیا ہے۔